اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ٹرائل کورٹ نے منگل کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کو 9؍ مئی کے واقعات سے متعلق تمام الزامات سے بری کر دیا۔ یہ فیصلہ اس خبر کو اجاگر کرتا ہے جس کی خبر نجی اخبار میں 6؍ ماہ قبل شائع ہوئی تھی۔ رواں سال 25؍ فروری کو نجی اخبار اور روزنامہ نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا نام واضح طور پر کابینہ کمیٹی کی اُس رپورٹ میں شامل نہیں تھا جو گزشتہ نگران حکومت نے 9؍ مئی 2023ء کے پرتشدد واقعات کی مبینہ منصوبہ بندی کے حوالے سے تیار کی تھی۔ اگرچہ شاہ محمود قریشی کیخلاف ان واقعات سے متعلق ایف آئی آرز درج کی گئی تھیں، جنہیں ریاستی اداروں پر ہونے والے سنگین حملوں میں شمار کیا جاتا ہے، لیکن سرکاری رپورٹ میں اُن کا نام کہیں نہیں آیا۔ رپورٹ میں پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کا نام بھی شامل نہیں تھا، جس سے ان دونوں کیخلاف عائد کردہ الزامات کی قانونی جواز پر سوالات پیدا ہوئے تھے۔ یہ کابینہ کمیٹی رپورٹ بعد میں موجودہ وفاقی کابینہ کے روبرو بھی پیش کی گئی تھی جس میں متعدد پی ٹی آئی رہنمائوں کے مبینہ کردار کا ذکر تھا۔ رپورٹ کے مطابق، پارٹی چیئرمین عمران خان پر ان واقعات کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا، جبکہ ایک طویل فہرست میں حماد اظہر، زرتاج گل، مراد سعید، فرخ حبیب، علی امین گنڈاپور، یاسمین راشد، محمود الرشید اور دیگر رہنمائوں کے نام شامل تھے۔ لیکن شاہ محمود قریشی اور پرویز الٰہی کا ذکر کہیں نہیں تھا۔ منگل کو شاہ محمود قریشی کی بریت نجی اخبار کی پہلے شائع شدہ رپورٹ کو درست ثابت کرتی ہے اور یہ سوال اٹھاتی ہے کہ آخر شاہ محمود قریشی کو اس قدر طویل قانونی کارروائی میں کیوں الجھایا گیا۔نجی اخبار نے اپنی فروری کی رپورٹ میں واضح کیا تھا کہ نگران حکومت کی رپورٹ میں پرویز الٰہی اور شاہ محمود قریشی کا نام شامل نہ ہونا سوال پیدا کرتا ہے، خصوصاً اس وقت جب دونوں 9؍ مئی کے کیسز میں پھنسے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کی بریت اُن کیلئے ایک بڑی قانونی کامیابی ہے، وہ شروع سے ہی ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔ تاہم، اس فیصلے نے 9؍ مئی کے بعد شروع ہونے والے قانونی عمل کو مزید سخت جانچ کے دائرے میں لا کھڑا کیا ہے، کیونکہ کئی دیگر پی ٹی آئی رہنما اب بھی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انصار عباسی

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی رپورٹ میں پی ٹی ا ئی نہیں تھا کا نام

پڑھیں:

سانحہ 9 مئی، شیر پاو پل کیس, شاہ محمود قریشی بری، دیگر ملزمان کو10,10سال قید کی سزا

آٹھ ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزا پانے والوں میں پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمودالرشید بھی شامل ہیں۔ سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور سینیٹر اعجاز چوہدری کو بھی 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے 9 مئی کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی کو بری کردیا۔ عدالت نے شیر پاؤ پل کے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کو اس مقدمے میں بری کر دیا گیا جبکہ آٹھ ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزا پانے والوں میں پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمودالرشید بھی شامل ہیں۔ سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور سینیٹر اعجاز چوہدری کو بھی 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے شاہ محمود قریشی سمیت 14 میں سے 6 لوگوں کو بری کیا۔ علی حسن، افضال عظیم پاہٹ ایڈووکیٹ، خالد قیوم اور ریاض حسین کو بھی 10 دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔ افضال عظیم پاہٹ ایڈووکیٹ نے عام انتخابات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا۔
 

متعلقہ مضامین

  • چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
  • سزا غیر قانونی ہیں، علی امین گنڈاپور،شاہ محمود کی جلد رہائی ممکن نہیں، سلمان اکرم راجہ
  • شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا. سلمان اکرم راجہ
  • 9 مئی کیس میں بری شاہ محمود پی ٹی آئی کی قیادت سنبھال سکتے ہیں؟ سلمان اکرم کا جواب سامنے آگیا
  • شاہ محمود قریشی کا بری ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں،جس کسی نے ان پر 9مئی کا کیس بنایا ہے وہ کوئی بیوقوف آدمی تھا،حامد میرکا تبصرہ
  • کیا9مئی کیس میں بری شاہ محمود پی ٹی آئی کی قیادت سنبھال سکتے ہیں؟
  • سانحہ 9 مئی، شیر پاو پل کیس, شاہ محمود قریشی بری، دیگر ملزمان کو10,10سال قید کی سزا
  • شاہ محمود قریشی شیر پاؤ پل کیس میں بری، مقدمے کے دوران کب کیا ہوتا رہا؟
  • 9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد و دیگر کو رہنماؤں 10، 10 سال قید