امریکی حکومت نے چینی طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ یہ اقدام قومی سلامتی کے پیش نظر اٹھایا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق امریکا آنے والے چینی اور ہانگ کانگ کے شہریوں کی ویزا درخواستوں کی اب سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حکومت نے چینی طلبا کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی سے وابستہ طلبا سمیت اہم شعبوں میں تعلیم حاصل کرنے والے افراد کے ویزے منسوخ کیے جائیں گے۔ مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ یہ اقدام قومی سلامتی کے پیش نظر اٹھایا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق امریکا آنے والے چینی اور ہانگ کانگ کے شہریوں کی ویزا درخواستوں کی اب سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، چینی طلبا کے ویزا معیار میں ترمیم کی جائے گی اور مستقبل میں درخواست دہندگان کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی گہری چھان بین کی جائے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹرمپ انتظامیہ نے تمام امریکی سفارت خانوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ نئے اسٹوڈنٹ ویزا انٹرویوز کا شیڈول بند کر دیں، تاکہ درخواست دہندگان کی سوشل میڈیا پروفائلز کو مزید تفصیل سے جانچا جا سکے۔ اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کو بھی چین کو مصنوعات فروخت کرنے سے روکنے کا حکم دیا تھا، جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی جائے گی
پڑھیں:
جاپان: درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل تعینات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فوج نے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا نیا میزائل نظام جاپان میں تعینات کردیا۔ یاماگْچی میں امریکی مرین کور کے ائر اسٹیشن اواکونی میں ٹائیفون سسٹم ذرائع ابلاغ کو دکھایا گیا۔ یہ تعیناتی جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز کے ساتھ مشترکہ مشق کا حصہ ہے جو جمعرات کے روز شروع ہوئی تھی۔ ریزولِیوٹ ڈریگن نامی اس مشق کا مقصد جاپان کے دور دراز کے جزائر کے دفاع کے لیے فوجی نقل و حرکت کو مربوط کرنا ہے۔ٹائیفون زمین سے ٹام ہاک کروز میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام 1600 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائلوں کو داغ سکتا ہے جو اواکونی سے بحیرئہ مشرقی چین اور چین کے کچھ حصوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ سرد جنگ کے آخری مرحلے میں سابق سوویت یونین کے ساتھ جوہری تخفیف اسلحہ کے معاہدے کے تحت امریکا کے پاس زمین سے مار کرنے والے درمیانی اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں تھے۔ اسی دورانیے میں چین نے ایسے بہت سے میزائل تیار کرلیے اور تعینات کیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ میزائل امریکا کا مقابلہ کرنے کی چینی فوج کی حکمت عملی میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ تخفیف اسلحہ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد امریکا نے ٹائیفون کی تیاری کو تیز کیا تاکہ اِسے ہند بحرالکاہل میں تعینات کیا جائے۔ گزشتہ سال فلپائن خطے کا پہلا ملک بن گیا جہاں امریکی فوج نے یہ نظام تعینات کیا تجا۔ امریکی کرنل ویڈ جیرمین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ مشترکہ مشق، سخت اور حقیقت پسندانہ تربیت فراہم کرتی ہے۔ اْنہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اِس بات کو یقینی بنائے گی کہ وہ ضرورت پڑنے پر لڑائی کے لیے تیار ہیں۔اْن کا مزید کہنا تھا کہ یہ مشق ایک ائر اسٹیشن اور اواکوانی کی بندرگاہ پر ٹائیفون کی جانچ کرنے کا ایک موقع ہے۔