آر ڈی اے میں 1ارب 94 کروڑ کا میگا کرپشن اسکینڈل؛ درجنوں کمپنیوں، افراد کی فہرست سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) میں 1 ارب 94 کروڑ روپے کے میگا کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے آر ڈی اے کی جانب سے قائم کردہ 8 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آگئی، جس میں فنڈز کی سی ڈی آر کے ذریعے مشتبہ ٹرانزیکشنز کی نشاندہی کی گئی ہے۔
کروڑوں روپے مختلف کمپنیوں اور افراد کے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے، جن کی تفصیلات نیب اور دیگر اداروں کو فراہم کر دی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ایم ایس ایڈیڈڈ کو 39 کروڑ 31 لاکھ روپے، کار اسپیشلسٹ نیٹ ورک کو 11 کروڑ روپے، پوٹھوہار ایسوسی ایٹ کو 7 کروڑ 42 لاکھ روپے، ایس این کے اینڈ کمپنی کو 32 کروڑ 44 لاکھ روپے، سلور سٹون کو 33 کروڑ 94 لاکھ روپے اور اسمارٹ کیوبڈ کو 30 کروڑ 97 لاکھ روپے منتقل کیے گئے۔
افراد کو منتقل شدہ رقوم:
نازیہ نامی خاتون کو دو مرتبہ 10 کروڑ 69 لاکھ اور 45 لاکھ روپے، وسیم قیصر کو 26 کروڑ 44 لاکھ روپے اور احتشام علی قریشی کو 3 کروڑ 27 لاکھ روپے منتقل ہوئے۔
تحقیقات کے دوران پروب کمیٹی نے بینک ٹرانزیکشنز اور آر ڈی اے کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی میں غفلت، کوتاہی اور لاپرواہی پائی گئی۔ بینک نے آر ڈی اے اکاؤنٹس سے ہونے والی ٹرانزیکشنز کی متعلقہ اتھارٹیز سے ویری فکیشن نہیں کی۔
سی ڈی آر کی تیاری اختیار سے تجاوز اور غیرقانونی قرار دی گئی۔ ذمہ داروں کا تعین فی الحال ممکن نہیں، معاملہ مزید تفتیش کا متقاضی ہے۔
کمیٹی نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ معاملہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور دیگر متعلقہ اداروں کو فوری بھجوایا جائے جبکہ خورد برد کی گئی 1 ارب 94 کروڑ روپے کی رقم کی ریکوری یقینی بنائی جائے۔
ذرائع کے مطابق، مزید ٹرانزیکشنز کا تقابل بینک اور آر ڈی اے ریکارڈ سے کیا جا رہا ہے اور جلد ہی مزید انکشافات متوقع ہیں۔
نیب تحقیقات کا آغاز
دوسری جانب، قومی احتساب بیورو نیب نے آر ڈی اے مالیاتی اسکینڈل پر تحقیقاتی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ آر ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے نامزد کیے گئے دو ملزمان (ریٹائرڈ افسران) کو نیب نے آج جمعرات کو طلب کرلیا ہے، مشتبہ قرار دے کر کال آپ نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ریٹائرڈ ڈائریکٹر راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی آصف محمود جنجوعہ اور ریٹائرڈ اسسٹنٹ ڈائریکٹر خواجہ ارشد جاوید کو بطور ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس نیب کی جانب سے نوٹس جاری کیے گئے۔
نوٹس میں ان سے سوال کیا گیا ہے کہ سی ڈی آر جاری کرنے کی وجوہات اور قانونی حیثیت کی وضاحت کی جائے، ان کمپنیوں اور افراد کی مکمل تفصیل پیش کی جائے جنہیں سی ڈی آر جاری کی گئی۔
نیب کی جانب سے متعلقہ تمام مالیاتی ریکارڈ ہمراہ لانے اور گزشتہ پانچ سال کے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی بھی تاکید کی گئی ہے۔ اگر کوئی اور متعلقہ دستاویز موجود ہو تو وہ بھی ساتھ لائی جائے۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں انکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی جانب سے لاکھ روپے ا ر ڈی اے سی ڈی آر کیے گئے کی گئی
پڑھیں:
محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
—فائل فوٹومحکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ 25-2024 کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 24-2023ء میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔
پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں ٹھیکیداروں کو 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، ترقیاتی منصوبوں پر 3 کروڑ 79 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکیداروں کو ساڑھے 26 لاکھ روپے اضافی ادا کیے گئے۔