راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) میں 1 ارب 94 کروڑ روپے کے میگا کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے آر ڈی اے کی جانب سے قائم کردہ 8 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آگئی، جس میں فنڈز کی سی ڈی آر کے ذریعے مشتبہ ٹرانزیکشنز کی نشاندہی کی گئی ہے۔

کروڑوں روپے مختلف کمپنیوں اور افراد کے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے، جن کی تفصیلات نیب اور دیگر اداروں کو فراہم کر دی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، ایم ایس ایڈیڈڈ کو 39 کروڑ 31 لاکھ روپے، کار اسپیشلسٹ نیٹ ورک کو 11 کروڑ روپے، پوٹھوہار ایسوسی ایٹ کو 7 کروڑ 42 لاکھ روپے، ایس این کے اینڈ کمپنی کو 32 کروڑ 44 لاکھ روپے، سلور سٹون کو 33 کروڑ 94 لاکھ روپے اور اسمارٹ کیوبڈ کو 30 کروڑ 97 لاکھ روپے منتقل کیے گئے۔

افراد کو منتقل شدہ رقوم:

نازیہ نامی خاتون کو دو مرتبہ 10 کروڑ 69 لاکھ اور 45 لاکھ روپے، وسیم قیصر کو 26 کروڑ 44 لاکھ روپے اور احتشام علی قریشی کو 3 کروڑ 27 لاکھ روپے منتقل ہوئے۔

تحقیقات کے دوران پروب کمیٹی نے بینک ٹرانزیکشنز اور آر ڈی اے کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی میں غفلت، کوتاہی اور لاپرواہی پائی گئی۔ بینک نے آر ڈی اے اکاؤنٹس سے ہونے والی ٹرانزیکشنز کی متعلقہ اتھارٹیز سے ویری فکیشن نہیں کی۔

سی ڈی آر کی تیاری اختیار سے تجاوز اور غیرقانونی قرار دی گئی۔ ذمہ داروں کا تعین فی الحال ممکن نہیں، معاملہ مزید تفتیش کا متقاضی ہے۔

کمیٹی نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ معاملہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور دیگر متعلقہ اداروں کو فوری بھجوایا جائے جبکہ خورد برد کی گئی 1 ارب 94 کروڑ روپے کی رقم کی ریکوری یقینی بنائی جائے۔

ذرائع کے مطابق، مزید ٹرانزیکشنز کا تقابل بینک اور آر ڈی اے ریکارڈ سے کیا جا رہا ہے اور جلد ہی مزید انکشافات متوقع ہیں۔

نیب تحقیقات کا آغاز

دوسری جانب، قومی احتساب بیورو نیب نے آر ڈی اے مالیاتی اسکینڈل پر تحقیقاتی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ آر ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے نامزد کیے گئے دو ملزمان (ریٹائرڈ افسران) کو نیب نے آج جمعرات کو طلب کرلیا ہے، مشتبہ قرار دے کر کال آپ نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

ریٹائرڈ ڈائریکٹر راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی آصف محمود جنجوعہ اور ریٹائرڈ اسسٹنٹ ڈائریکٹر خواجہ ارشد جاوید کو بطور ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس نیب کی جانب سے نوٹس جاری کیے گئے۔

نوٹس میں ان سے سوال کیا گیا ہے کہ سی ڈی آر جاری کرنے کی وجوہات اور قانونی حیثیت کی وضاحت کی جائے، ان کمپنیوں اور افراد کی مکمل تفصیل پیش کی جائے جنہیں سی ڈی آر جاری کی گئی۔

نیب کی جانب سے متعلقہ تمام مالیاتی ریکارڈ ہمراہ لانے اور گزشتہ پانچ سال کے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی بھی تاکید کی گئی ہے۔ اگر کوئی اور متعلقہ دستاویز موجود ہو تو وہ بھی ساتھ لائی جائے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں انکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی جانب سے لاکھ روپے ا ر ڈی اے سی ڈی آر کیے گئے کی گئی

پڑھیں:

زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 7 کروڑ ڈالر کا اضافہ

زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 7 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہو گیا۔اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ کے سر کاری ذخائر کی مالیت 23 مئی کو 11 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 8 کروڑ 13 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے جس سے ذخائر 5 ارب 12 کروڑ 7 لاکھ ڈالر ہو گئے ہیں۔مرکزی بینک کے مطابق مجموعی ذخائر کی مالیت ایک کروڑ 18 لاکھ ڈالر کمی سے 16 ارب 63 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • قائدِ اعظم گیمز میں اسپورٹس بورڈ نے کروڑوں روپے بچا لیے
  • گلگت، ڈرگ کنٹرول بورڈ نے 5 فارماٹیکل کمپنیوں پر 30 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 7 کروڑ ڈالر کا اضافہ
  • 9مئی واقعات میں سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • سانحہ9مئی :سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • داسو ہائیڈرو پاور ٹرانسمیشن لائن منصوبے میں میگا کرپشن کی نشاندہی
  • پنجاب کے رمضان نگہبان پیکج 2024 میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان: محکمہ تعلیم میں 5 سال کے دوران 6 ارب 40 کروڑ کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ آپریشنز میں ایک کروڑ 70 لاکھ کی منشیات برآمد