حماس کا اسرائیلی حملوں کے باوجود جنگ بندی معاہدے پر قائم رہنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن کا کہنا ہے کہ گروپ کو اسرائیلی اسیران کی لاشوں کی بازیابی کے دوران "نمایاں مشکلات" کا سامنا ہے اور اس نے اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے بھاری ساز و سامان کے داخلے کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ گروپ اسرائیل کے حملوں کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کے لیے پرعزم ہے۔ غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن سہیل الہندی کا کہنا ہے کہ گروپ کو اسرائیلی اسیران کی لاشوں کی بازیابی کے دوران "نمایاں مشکلات" کا سامنا ہے اور اس نے اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے بھاری ساز و سامان کے داخلے کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہم معاہدے کے پابند ہیں، اور انہیں ہم پر اس کی خلاف ورزی کا جھوٹا الزام لگانا بند کرنا چاہیے۔
عہدیدار نے کہا کہ حماس نے لاشوں کو تلاش کرنے کے لیے ریڈ زون میں سرچ ٹیموں کے داخلے کا کہا جس سے قابض نے انکار کر دیا۔ الہندی نے اکتوبر کے اوائل میں نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کو کسی قیدی کی لاش کی فراہمی میں چھپانے یا تاخیر کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور ہم معاہدے کے لیے اپنی مکمل وابستگی کی تصدیق کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لاشوں کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے اور ثالثی کرنے والی طاقتوں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ قیدیوں کی باقی لاشوں کی بازیابی میں سہولت فراہم کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاشوں کی بازیابی کا کہنا ہے اور کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں امن معاہدے کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 6 فلسطینی زخمی
غزہ: اسرائیل کی جانب سے امن معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ تازہ اسرائیلی حملوں میں مزید 6 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق، غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد سے اب تک 93 فلسطینی شہید اور 320 زخمی ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں مجموعی طور پر 68 ہزار 519 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 382 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں کم از کم 15 لاکھ افراد کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، جن فلسطینیوں نے اپنے تباہ شدہ گھروں کی طرف واپسی کی، وہ صرف ملبے کے ڈھیر، بھوک اور پیاس کا سامنا کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، مغربی کنارے میں بھی غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کے حملے جاری ہیں۔ ان حملوں میں فلسطینیوں کے گھروں، کمیونٹیوں اور زرعی زمینوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔