تمام سٹیک ہولڈرز چینی کی ہموار فراہمی کیلئے حکومت کیساتھ مکمل تعاون کریں، رانا تنویر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے وزیر رانا تنویر حسین نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ ملک بھر میں چینی کی ہموار فراہمی اور منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔وہ اسلام آباد میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کر رہے تھے۔یہ اجلاس چینی کی قیمتوں کے تعین کی موجودہ صورتحال اور حکومت کے نوٹیفائیڈ ایکس مل ریٹ 165 روپے فی کلو گرام کی تعمیل کے لیے بلایا گیا تھا۔وزیر نے کہا کہ حکومت مارکیٹ میں اس طرح کی ہیرا پھیری کو برداشت نہیں کرے گی جس سے عام شہری پر غیر منصفانہ بوجھ پڑے۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ جو ترمیم اسحاق ڈار کیلئے لائی گئی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے ، اگر مراد سعید کیسز میں مفرور ہیں اور ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہیں ، اگر وہ ضمانت لے کر حلف لینے آتے ہیں تو انہیں حلف لینا چاہیے ۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں مراد سعید کے سینیٹر منتخب اور حلف لینے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کا معاملہ آپ کے سامنے ہے ، پی ٹی آئی کی حکومت نے ایک ترمیم کروائی تھی کہ اتنی دیر تک کوئی حلف نہ لے تو اسے نااہل کیا جائے ، اسحاق ڈار کے حلف میں کافی دیر ہوئی تھی ، اس وقت ایسا تھا کہ اس میں کوئی واضح نہیں تھا کہ کب تک کوئی حلف نہ لے تو ڈی سیٹ ہو جائے گا، اب اس میں مدت کا تعین ہے کہ اگر اتنی دیر تک کوئی حلف نہیں لے گا تو نااہل ہو جائے گا۔اگر مراد سعید حلف لینے کیلئے آتے ہیں، وہ کیسز میں مفرور ہیں ، ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہیں، تو چیئرمین سینیٹ انہیں کس طرح حلف دے گا ، اس پوزیشن میں اگر ضمانت لیتے ہیں تو انہیں حلف لینا چاہیے ۔
سعودی شہزادہ عبدالرحمان بن عبداللہ کی والدہ انتقال کر گئیں
سینیٹ میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پہلے قانون اس طرح تھا کہ آپ کو اجازت تھی کہ جب مرضی حلف لے لیں لیکن اس کے بعد قانون میں ترمیم آئی اور ایک وقت کا تعین کیا گیا، اس میں بھی ابھی ایک خلا ہے ، اگر آپ مجبور احلف نہ لیں تو ایک پوزیشن ہے اور اگر آپ جان بوجھ کر حلف نہ لیں تو دوسری پوزیشن ہے ۔ یہ ترمیم قانون میں 2018 میں آئی تھی ، اس کی وجہ یہ تھی کہ اسحاق ڈار کی ایک مثال تھی وہ حلف لینے نہیں آ رہے تھے ، اس ترمیم کے باوجود انہوں نے الیکشن کمیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ میں جان بوجھ کر حلف نہیں لے رہا، میری مجبوری ہے ، اس لیے یہ قانون مجھ پر لاگو نہیں ہوتا۔بیرسٹر علی ظفر کا کہناتھا کہ میرے خیال میں کچھ مہینوں میں مراد سعید کو حلف لینا ہوگا۔
ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرچکے، جمعہ کو پاکستانی رہنما سے ملاقات ہوگی: ٹیمی بروس
رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ یہ ترمیم صرف اسحاق ڈار کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے لائی گئی تھی ، 2018 میں اسحاق ڈار منتخب ہوئے تھے تو جب حلف نہ ہو سکا تو کافی وقت گزر گیا تو اس کے بعد یہ ترمیم لائے ، ابھی معاملہ بیچ میں ہی تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آ گئی ، تو پھر انہوں نے آ کر اپنا حلف لیا تھا ، جو ترمیم اسحاق ڈار کیلئے لائی گئی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے ۔
مزید :