کراچی میں پانی کا بحران، واٹر کارپوریشن نے قلت کی اصل وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں پانی کی فراہمی کے حوالے سے جاری شکایات کے بعد واٹر کارپوریشن نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں پانی کی ترسیل معمول کے مطابق جاری ہے، تاہم شدید گرمی اور بجلی کے بار بار تعطل کے باعث پمپنگ اسٹیشنز کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق 27 اور 28 مئی کو دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت کے تھری اور فورتھ فیز میں بجلی کے مسلسل بریک ڈاؤنز کے باعث شہر کو مجموعی طور پر 90 ملین گیلن پانی کی فراہمی متاثر ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ 27 مئی کو رات 1:50 پر بجلی کی بندش ہوئی، جو صبح 7:20 پر بحال کی گئی۔ اس دوران کے تھری اور فورتھ فیز کی بجلی مکمل طور پر بند رہی، جس کے باعث شہر کو 45 ملین گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔
اسی طرح 28 مئی کو بھی رات 2:45 پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، جو صبح 7:50 تک جاری رہا، اور کے تھری کی بجلی مکمل بند رہی۔ اس دن بھی 45 ملین گیلن پانی کی ترسیل ممکن نہ ہو سکی۔
مزید پڑھیں: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن سے کراچی کو پانی کی فراہم معطل
ترجمان کے مطابق بجلی کے ان بریک ڈاؤنز کے باعث پانی کی ترسیل کے نظام کو سخت دھچکا پہنچا۔ سخی حسن پمپنگ اسٹیشن اور متعلقہ ہائیڈرنٹس پر پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی، جبکہ این ای کے پمپنگ اسٹیشن پر سطح کم ہونے کی شکایت موصول ہوئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ موجودہ وقت میں شہر میں پانی کی فراہمی بحال ہو چکی ہے اور واٹر کارپوریشن شہریوں کو پانی کی مسلسل فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی پانی کی ترسیل کے لیے ناگزیر ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر کارپوریشن پانی کی فراہمی پانی کی ترسیل پمپنگ اسٹیشن میں پانی بجلی کے کے باعث
پڑھیں:
تمام سٹیک ہولڈرز چینی کی ہموار فراہمی کیلئے حکومت کیساتھ مکمل تعاون کریں، رانا تنویر
نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے وزیر رانا تنویر حسین نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ ملک بھر میں چینی کی ہموار فراہمی اور منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔وہ اسلام آباد میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کر رہے تھے۔یہ اجلاس چینی کی قیمتوں کے تعین کی موجودہ صورتحال اور حکومت کے نوٹیفائیڈ ایکس مل ریٹ 165 روپے فی کلو گرام کی تعمیل کے لیے بلایا گیا تھا۔وزیر نے کہا کہ حکومت مارکیٹ میں اس طرح کی ہیرا پھیری کو برداشت نہیں کرے گی جس سے عام شہری پر غیر منصفانہ بوجھ پڑے۔
اشتہار