کراچی، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز، بجلی اور پانی کی بندش پر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر مشتعل علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل اور ٹائروں کو نذر آتش کیا ، مظاہرین نے متعلقہ حکام کے خلاف نعرے لگائے اور فوری طور پر بجلی اور پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد سندھی ہوٹل اے ایریا کے مکینوں نے بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے ٹائروں اور دیگر اشیا کو نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا ، مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شدید گرمی اور حبس کے باعث گھروں میں رہنا محال ہوگیا ہے۔
خصوصاً خواتین ، بچوں اور بزرگ افراد کو انتہائی ازیت ناک صورتحال سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے بارہا شکایات کے باوجود متعلقہ حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی جس سے عاجز آکر احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔
احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور اس دوران عام شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
دریں اثنا ٹریفک پولیس کے مطابق مین نیشنل ہائی وے ملیر 15 سے قائد آباد آنے جانے والے دونوں ٹریک کو بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر مشتعل علاقہ مکینوں نے بند کر دیا۔
ٹریفک پولیس نے موقع پر پہنچ کر گاڑیوں کو متبادل راستوں ملیر ہالٹ پل کے نیچے سے ماڈل کالونی قبرستان کی جانب اور کالا بورڈ سے سعوع آبد کی جانب موڑ دیا ،
لیاقت آباد سندھی ہوٹل اے ایریا کے مکین بجلی کی عدم فراہمی پر ٹائروں کو نذر آتش کیے ہوئے ہیں, احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے علاقے میں فوری طور بجلی اور پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ، احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت، واٹر کارپوریشن کے وکیل نے تحریری جواب جمع کرادیا۔سندھ ہائیکورٹ میں گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ گلشن جمال کا علاقہ واٹر کارپوریشن کی نہیں بلکہ کنٹونمنٹ بورڈ فیصل کی حدود میں آتا ہے، درخواست گزار محتسب اعلیٰ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ حکومت کالعدم قرار دے چکی ہے، کنٹونمنٹ کے وکیل محمد عاصم نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر کنٹونمنٹ بورڈ فیصل سے 26 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا،درخواست جماعت اسلامی کے امیر ضلع شرقی نعیم اختر کی طرف سے دائر کی گئی ہے جس میں کہاگیا کہ واٹر کارپوریشن حکام نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا ہے،علاقے میں پانی نہ آنے کی وجہ سے رہائشی ٹینکر سروس کو ہر ماہ ہزاروں روپے دے کر پانی خریدنے پر مجبور ہیں ، گلشن جمال کے رہائشی افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی ان لوگوں کو پانی نہیں ملتا، علاقہ مکین کئی سال سے پانی نا آنے کی وجہ سے شدید مشکلات سے دو چار ہیں ، متعلقہ حکام کو علاقے میں نئی پانی کی لائن بچھانے کا حکم دیا جائے، درخواست میں واٹر کارپوریشن ، فیصل کنٹونمنٹ، سندھ حکومت اور دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔