اربعین پالیسی 2025 ایران کی زائرین کے لیے خدمات قابل تحسین ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی2025ء) کوآرڈینیٹر وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز خواجہ رمیض حسن نے زائرین کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ایرانی حکومت کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت، وزارتِ خارجہ اور پاکستان میں ایران کے تمام سفارتی مشن مبارکباد کے مستحق ہیں؛ زائرین کی میزبانی میں ایران کی تاریخ روشن باب کے طور پر لکھی جائے گی۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت ایرانی حکومت کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ایران کی زیارت پالیسی کا خیر مقدم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برادر اسلامی ایران کی اس سود مند پالیسی کو مکمل نافذ کروانے کے لئے اہم اقدامات اٹھا رہی ہے۔ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایران کی
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔