پنجاب: سسرالیوں کے تشدد سے بہو جاں بحق، 3 افراد کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
صوبۂ پنجاب کی تحصیل شکرگڑھ کے علاقے نڈی بوڑی میں سسرال والوں کے مبینہ تشدد سے بہو جاں بحق ہو گئی۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کے والد کی مدعیت میں داماد سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ افسوس ناک واقعے پر تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ بیٹی کو اینٹیں مار کر قتل کیا گیا، خاتون کی لاش پوسٹمارٹم کےلیے اسپتال منتقل کردی گئی۔
مقتولہ کے اہلِ خانہ کے مطابق بیٹی کے سسرالی اپنی بیٹی کا رشتہ مقتولہ کے بھائی سے کرانا چاہتے تھے، رشتے سے انکار پر بیٹی کو قتل کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پنڈی بوڑی میں سسرالیوں کے مبینہ تشدد سے خاتون جاں بحق ہوگئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مقتولہ کے
پڑھیں:
ملتان، معروف تاجر و سیاسی رہنماء ملک حسنین بوسن کی اغوا کے بعد لاش برآمد، مقدمہ درج
پولیس کے مطابق حسنین بوسن 26 مئی کو معمول کے مطابق شام کی واک کیلئے گھر سے نکلے تھے، لیکن واپس نہ آئے۔ انکے اغوا کی ایف آئی آر اسی روز درج کی گئی تھی۔ ملک حسنین بوسن سابق وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن کے قریبی عزیز تھے، پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے نشتر ہسپتال منتقل کر دیا ہے اور واقعہ کی مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ملتان کے معروف تاجر اور سیاسی شخصیت ملک حسنین بوسن کی لاش اغوا کے 2 دن بعد تھانہ الپہ کے علاقے طاہر پور راجباہ سے ملی ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول کے سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا جبکہ جسم پر واضح تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ مقتول کے سر کے بال مونڈے گئے تھے اور ایک کان بھی بے دردی سے کاٹ دیا گیا۔ لاش کی شناخت مقتول کے بیٹے مزمل بوسن نے کی۔ پولیس کے مطابق حسنین بوسن 26 مئی کو معمول کے مطابق شام کی واک کے لیے گھر سے نکلے تھے، لیکن واپس نہ آئے۔ ان کے اغوا کی ایف آئی آر اسی روز درج کی گئی تھی۔ ملک حسنین بوسن سابق وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن کے قریبی عزیز تھے۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے نشتر ہسپتال منتقل کر دیا ہے اور واقعہ کی مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور جلد مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔