WE News:
2025-07-23@20:48:31 GMT

ناسا نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کا نیا سبب دریافت کر لیا

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

ناسا نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کا نیا سبب دریافت کر لیا

ناسا کے سائنسدانوں نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کی تاریخ سے متعلق ایک اہم راز سے پردہ اٹھایا ہے۔

ایک دہائی سے جاری تحقیق کے بعد، ناسا کے مشن مارس ایٹموسفیرک وولاٹائل ایوولوشن یعنی ماوین نے ایسے شواہد دریافت کیے ہیں جو سَپَٹرنگ(Sputtering)  نامی عمل کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہیں، جس میں بوجھل ذرات مریخ کے ماحول سے ایٹمز کو زبردستی نکال باہر کرتے ہیں۔

ماوین مشن کی پرنسپل انویسٹی گیٹر اور تحقیقاتی رپورٹ کی شریک مصنفہ شینن کری اس عمل کو یوں بیان کرتی ہیں کہ یہ بالکل ایسے ہے جیسے کوئی توپ کے گولے کی طرح پول میں چھلانگ لگائے، یہاں پول میں چھلانگ لگانے والا بھاری آئن ہے، جو تیزی سے مریخی ماحول سے ٹکرا کر غیر محفوظ ایٹمز اور مالیکیولز کو خلا میں اچھال دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا کی ایک اور پیشرفت، خلائی گاڑی ’کیوروسٹی روور‘ کو مریخ پر پیلے رنگ کی گندھک مل گئی

سائنسدانوں کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ اربوں سال قبل مریخ کی سطح پر پانی موجود تھا، لیکن وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ پانی کہاں گیا، تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ جب مریخ نے اپنا مقناطیسی میدان کھو دیا، تو سورج کی تیز ہوائیں اس کی سطح پر براہِ راست اثرانداز ہوئیں، جس سے مائع پانی خلا میں خارج ہو گیا۔

تاہم یہ وضاحت کافی نہیں تھی کہ مریخ کا موٹا ماحول مکمل طور پر کیسے ختم ہو گیا، نئی تحقیق کے مطابق ’سَپَٹرنگ‘ نامی عمل اس کمی کو پورا کر سکتا ہے۔

شینن کری کے نزدیک یہ بالکل ایسے ہے جیسے ہمیں کسی الاؤ کی راکھ مل گئی ہو، لیکن ہم اصل آگ کو بھی براہِ راست دیکھنا چاہتے تھے۔

مزید پڑھیں: مریخ پر اب تک کا سب سے بڑا نامیاتی مالیکیول دریافت

ماوین مشن کی ٹیم نے اس مقصد کے لیے کئی سال تک مختلف آلات کے ذریعے دن اور رات کے اوقات میں مریخی فضا کے نچلے حصوں میں پیمائش کی۔ اس ڈیٹا سے سائنسدان ایک ایسا نقشہ بنانے میں کامیاب ہوئے جس میں آرگن گیس کی مقدار اور سورج کی تیز ہواؤں کے باہمی تعلق کو ظاہر کیا گیا۔

ناسا کے مطابق یہ نقشہ واضح کرتا ہے کہ جہاں بھی تیز توانائی والے ذرات مریخ کی فضا سے ٹکرائے، وہیں آرگن کی بڑی مقدار پائی گئی، جو ’سَپَٹرنگ‘ کے عمل کو براہِ راست ظاہر کرتا ہے۔

اس تحقیق سے سائنسدانوں کو نہ صرف مریخ پر پانی کے ختم ہونے کی ایک بڑی وجہ کا سراغ ملا ہے، بلکہ وہ ان قدیم حالات کی بھی وضاحت کر سکے ہیں جو شاید مریخ کو اربوں سال قبل قابلِ رہائش سیارہ بناتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرگن گیس ایٹمز سائنسدان مالیکیولز مریخ ناسا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رگن گیس ایٹمز پر پانی

پڑھیں:

بنگلہ دیش طیارہ حادثہ: ہلاکتوں کی تعداد 27 ہو گئی ، آج ملک گیر سوگ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جولائی 2025ء) پیر کے روز ڈھاکہ میں میل اسٹون اسکول اینڈ کالج کے کیمپس کے اندر فضائیہ کے طیارے کے گرنے کے بعد حکومت آج بنگلہ دیش کی قومی یوم سوگ منا رہی ہے۔

اس موقع پر ملک بھر کے تمام سرکاری، نیم سرکاری، خود مختار اداروں اور تعلیمی اداروں میں بنگلہ دیش کا قومی پرچم سرنگوں ہے۔ بیرون ملک بنگلہ دیشی مشنز کو بھی ایسی ہی ہدایات دی گئی ہیں۔

جب کہ جاں بحق اور زخمیوں کے لیے عبادت گاہوں میں خصوصی دعائیں کی جا رہی ہیں۔

خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی فضائیہ کا ایک طیارہ کل دوپہر 1:30 بجے کے قریب فضا سے گرا اور اترا میں اسکول کے دیاباری کیمپس میں ٹکرا گیا۔ طیارے میں آگ لگنے سے پائلٹ سمیت کم از کم 27 افراد ہلاک ہو گئے۔

(جاری ہے)

ہلاک ہونے والوں میں 25 بچے شامل ہیں۔ ان کے علاوہ 78 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

اب تک 20 لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ

میل اسٹون اسکول اور کالج کے طلباء نے آج صبح ڈھاکہ کے اترا میں اپنے کیمپس میں مظاہرہ کیا، اور اترا میں طیارے کے حادثے کے متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔

آج صبح مشیر تعلیم پروفیسر سی آر ابرار اور قانون کے مشیر آصف نذر کیمپس کا دورہ کرنے آئے تو طلبہ نے انہیں گھیر لیا، حادثے کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت پر لاپرواہی کا الزام لگایا۔

دونوں مشیروں نے بعد میں کالج کے اساتذہ اور طلباء کے پانچ سے سات نمائندوں کے ساتھ بند کمرے کی میٹنگ کی۔ اس دوران باہر کھڑے سینکڑوں طلبہ نعرے لگا رہے تھے۔

طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ مرنے والوں کے ناموں اور شناختوں کی درست اشاعت ہو، زخمیوں کی مکمل اور تصدیق شدہ فہرست شائع کی جائے، ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے معاوضہ کا اعلان کیا جائے، اور بنگلہ دیشی فضائیہ کے زیر استعمال پرانے اور غیر محفوظ تربیتی طیاروں کو فوری طور پر ترک کیا جائے۔

اس دوران کالج کے ارد گرد صبح سے ہی لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوتی رہی۔ بہت سے لوگ لاپتہ طلباء یا رشتہ داروں کی تلاش میں آئے تھے۔

حکومت پر ہلاکتوں کی تعداد چھپانے کا الزام

محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت نے طیارہ حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد چھپانے کے دعوؤں کی مذمت کی ہے۔

چیف ایڈوائزر محمد یونس کے پریس ونگ نے آج کہا کہ بعض حلقے یہ دعویٰ کرتے ہوئے پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں کہ ڈھاکہ کے میل اسٹون اسکول اور کالج میں طیارے کے حادثے میں ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق معلومات کو چھپایا جا رہا ہے۔

پریس ونگ نے ایک بیان میں کہا کہ ''ہم سخت الفاظ میں بتانا چاہتے ہیں کہ یہ دعویٰ درست نہیں ہے۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سے ہر ایک کے لیے حکومت کی جانب سے ہر قسم کی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ تمام مرنے والوں کے ناموں اور شناختوں کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جن لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ملاپ کیا جا رہا ہے۔

پریس ونگ نے کہا کہ حکومت، فوج، اسکول اور اسپتال کے حکام اس افسوسناک واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی مکمل اور درست فہرست شائع کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔

عالمی رہنماؤں کا اظہار تعزیت

اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے ڈھاکہ کے اترا میں واقع میل اسٹون اسکول اینڈ کالج میں بنگلہ دیشی فضائیہ کے تربیتی طیارے کے گر کر تباہ ہونے سے ہونے والی ہلاکتوں پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

اس کے علاوہ بھارت، پاکستان اور جاپان نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ڈھاکہ میں المناک طیارہ حادثے میں متعدد طلبہ کی ہلاکت پر انہیں صدمہ پہنچا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہا کہ وہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

یورپی یونین کے بنگلہ دیش مشن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ مرنے والوں، ان کے اہل خانہ اور زخمیوں کے ساتھ ہیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں بیک وقت پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے 2 انتقال کرگئے
  • کراچی: خاتون کے ہاں 5 بچوں کی پیدائش، 2 انتقال کرگئے
  • غزہ: یو این امدادی اہلکار بھی بھوک اور تھکن سے بے ہوش ہونے لگے
  • ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے: رپورٹ
  • ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے،  رپورٹ
  • کم عمری میں اسمارٹ فون کا استعمال ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ، تحقیق
  • مون سون بارشیں، دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کا خطرہ
  • سیلاب کا خدشہ، تربیلا ڈیم میں پانی کا ریلہ داخل ہونے کا الرٹ جاری
  • بنگلہ دیش طیارہ حادثہ: ہلاکتوں کی تعداد 27 ہو گئی ، آج ملک گیر سوگ
  • تربیلا ڈیم میں بڑے سیلابی ریلے کے داخل ہونے کا خدشہ، خطرے کے سائرن بج گئے ۔