WE News:
2025-09-18@21:30:17 GMT

ناسا نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کا نیا سبب دریافت کر لیا

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

ناسا نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کا نیا سبب دریافت کر لیا

ناسا کے سائنسدانوں نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کی تاریخ سے متعلق ایک اہم راز سے پردہ اٹھایا ہے۔

ایک دہائی سے جاری تحقیق کے بعد، ناسا کے مشن مارس ایٹموسفیرک وولاٹائل ایوولوشن یعنی ماوین نے ایسے شواہد دریافت کیے ہیں جو سَپَٹرنگ(Sputtering)  نامی عمل کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہیں، جس میں بوجھل ذرات مریخ کے ماحول سے ایٹمز کو زبردستی نکال باہر کرتے ہیں۔

ماوین مشن کی پرنسپل انویسٹی گیٹر اور تحقیقاتی رپورٹ کی شریک مصنفہ شینن کری اس عمل کو یوں بیان کرتی ہیں کہ یہ بالکل ایسے ہے جیسے کوئی توپ کے گولے کی طرح پول میں چھلانگ لگائے، یہاں پول میں چھلانگ لگانے والا بھاری آئن ہے، جو تیزی سے مریخی ماحول سے ٹکرا کر غیر محفوظ ایٹمز اور مالیکیولز کو خلا میں اچھال دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا کی ایک اور پیشرفت، خلائی گاڑی ’کیوروسٹی روور‘ کو مریخ پر پیلے رنگ کی گندھک مل گئی

سائنسدانوں کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ اربوں سال قبل مریخ کی سطح پر پانی موجود تھا، لیکن وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ پانی کہاں گیا، تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ جب مریخ نے اپنا مقناطیسی میدان کھو دیا، تو سورج کی تیز ہوائیں اس کی سطح پر براہِ راست اثرانداز ہوئیں، جس سے مائع پانی خلا میں خارج ہو گیا۔

تاہم یہ وضاحت کافی نہیں تھی کہ مریخ کا موٹا ماحول مکمل طور پر کیسے ختم ہو گیا، نئی تحقیق کے مطابق ’سَپَٹرنگ‘ نامی عمل اس کمی کو پورا کر سکتا ہے۔

شینن کری کے نزدیک یہ بالکل ایسے ہے جیسے ہمیں کسی الاؤ کی راکھ مل گئی ہو، لیکن ہم اصل آگ کو بھی براہِ راست دیکھنا چاہتے تھے۔

مزید پڑھیں: مریخ پر اب تک کا سب سے بڑا نامیاتی مالیکیول دریافت

ماوین مشن کی ٹیم نے اس مقصد کے لیے کئی سال تک مختلف آلات کے ذریعے دن اور رات کے اوقات میں مریخی فضا کے نچلے حصوں میں پیمائش کی۔ اس ڈیٹا سے سائنسدان ایک ایسا نقشہ بنانے میں کامیاب ہوئے جس میں آرگن گیس کی مقدار اور سورج کی تیز ہواؤں کے باہمی تعلق کو ظاہر کیا گیا۔

ناسا کے مطابق یہ نقشہ واضح کرتا ہے کہ جہاں بھی تیز توانائی والے ذرات مریخ کی فضا سے ٹکرائے، وہیں آرگن کی بڑی مقدار پائی گئی، جو ’سَپَٹرنگ‘ کے عمل کو براہِ راست ظاہر کرتا ہے۔

اس تحقیق سے سائنسدانوں کو نہ صرف مریخ پر پانی کے ختم ہونے کی ایک بڑی وجہ کا سراغ ملا ہے، بلکہ وہ ان قدیم حالات کی بھی وضاحت کر سکے ہیں جو شاید مریخ کو اربوں سال قبل قابلِ رہائش سیارہ بناتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرگن گیس ایٹمز سائنسدان مالیکیولز مریخ ناسا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رگن گیس ایٹمز پر پانی

پڑھیں:

ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ابوظہبی کے تاریخی جزیرے سر بنی یاس پر ماہرینِ آثار قدیمہ نے ایک غیر معمولی دریافت کی ہے جس نے اس خطے کی قدیم تاریخ کو مزید اجاگر کر دیا ہے۔

حالیہ کھدائی کے دوران تقریباً 1400 سال پرانی ایک مسیحی صلیب برآمد ہوئی ہے جسے ماہرین ساتویں یا آٹھویں صدی کا قرار دے رہے ہیں۔ اس دریافت نے ثابت کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ان علاقوں میں صدیوں پہلے مسیحی کمیونٹیز نہ صرف موجود تھیں بلکہ انہوں نے عبادت، خانقاہی زندگی اور مذہبی رسومات کو باقاعدگی سے اپنایا ہوا تھا۔

یہ کھدائی جنوری میں شروع کی گئی تھی اور تقریباً 3 دہائیوں بعد اس جزیرے پر آثار قدیمہ کی پہلی بڑی مہم ہے۔ صلیب پلاسٹر پر بنی ہوئی ہے اور اس کا سائز تقریباً 27 سینٹی میٹر لمبا، 17 سینٹی میٹر چوڑا اور 2 سینٹی میٹر موٹا ہے۔

اسے ایک ایسے مقام پر دریافت کیا گیا ہے جو ایک صحن نما مکانات کے قریب ہے، جنہیں خانقاہ یا دیر کے شمالی حصے میں بزرگ راہب اور تنہائی پسند عبادت گزار استعمال کرتے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صلیب کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ اس خطے میں ابتدائی مسیحی برادریاں خاص طور پر مشرقی مسیحیت سے تعلق رکھنے والی کمیونٹیاں آباد تھیں۔ وہ یہاں عبادت اور دینی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اپنی الگ تھلگ خانقاہی طرزِ زندگی گزارتے تھے۔ اس دریافت کو خلیجی خطے کی مذہبی و ثقافتی تاریخ کا ایک اہم باب قرار دیا جا رہا ہے۔

آثار قدیمہ کے محققین کا خیال ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں خطے کی قدیم تہذیب اور مختلف مذاہب کے درمیان روابط کو سمجھنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

متحدہ عرب امارات اپنی تاریخی و ثقافتی وراثت کو محفوظ بنانے کے لیے پہلے ہی کئی اقدامات کر چکا ہے اور سر بنی یاس پر یہ نئی کھوج اس سمت میں ایک اور سنگ میل سمجھی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مصر کے میوزیم سے فرعون کا 3 ہزار سال پرانا سونے کا قیمتی کڑا غائب
  • مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم فرعون کے زمانے کا سونے کا کڑا غائب
  • جنوب مشرقی ایشیا میں مصر سے بھی زیادہ پرانی ممیاں دریافت
  • مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا غائب
  • دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • بھارت نے ستلج میں پھر پانی چھوٹدیا ، سندھ ، پنجاب کے متعدد دیہات بدستور زیرآب : علی پور سے 11نعشیں برآمد
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا