اسلامی ممالک کا نیا بلاک بننے جا رہا ہے، علامہ راغب نعیمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کو ناجائز قرار دینے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان حکومت بھی پاکستان میں دراندازی نہیں چاہتی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں گروہ بندی کے باعث افغانستان میں مستحکم حکومت نہیں آ سکتی، کمانڈر سعید کے بیان کی توثیق کرتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب نعیمی نے کہا ہے کہ فتنہ الہندوستان کیخلاف اقدامات کیے تو برادر اسلامی ممالک نے پاکستان کی آواز میں آواز ملائی، اسلامی ممالک کا نیا بلاک بننے جا رہا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین راغب نعیمی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان حکومت کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کو ناجائز قرار دینے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان حکومت بھی پاکستان میں دراندازی نہیں چاہتی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں گروہ بندی کے باعث افغانستان میں مستحکم حکومت نہیں آ سکتی، کمانڈر سعید کے بیان کی توثیق کرتا ہوں۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ پاکستان نے فتنہ الہندوستان کیخلاف اقدامات اٹھائے تو ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور ترکمانستان پاکستان کے ہم آواز ہوگئے، اسلامی ممالک کا نیا بلاک بننے جا رہا ہے، جو حوصلہ افزاء ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے کھل کر پاکستان کی حمایت کی اور کشمیر پر بھی ایران واضح موقف رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل اسلامی ممالک افغان حکومت پاکستان میں کہا کہ
پڑھیں:
مجلس عزاء میں رہبر کی تصویر لانا سیاست نہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
ممتاز عالم دین نے کہا کہ رہبر معظم نے امت کو سیاسی شعور دیا، مظلوم کی ہمیشہ حمایت کی اور ڈنکے کی چوٹ پر کی، کیا مظلوم کی حامی کی حمایت کرنا یا اس کی تصویر مجلس میں لانا کیسے سیاست ہو گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسا کہتے ہیں یا سوچتے ہیں تو وہ دین کی روح سے نابلد ہیں، رہبر کی مخالفت کرنیوالوں کا کھوج لگانا ہوگا کہ ان کی کڑیاں کہاں ملتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ممتاز عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ مجلس عزاء میں رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی تصاویر لانا سیاست نہیں، بلکہ عین دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے جو لوگ ایسا سوچتے ہیں کہ رہبر کی تصویر مجلس میں ہو تو سیاست ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ کوئی کرپٹ، بدعنوان اور لٹیرا سیاسی لیڈر اگر مجلس میں آ جائے یا اس کی تصویریں لے کر آ جاو تو یہ سیاست نہیں؟؟ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کوئی سیاسی لیڈر اگر مجلس میں آ جائے تو لوگ مجلس چھوڑ کر اس کے آگے پیچھے ہو رہے ہوتے ہیں، یہ چاپلوسی ہی اصل سیاست ہے۔
علامہ حسن ظفر نے کہا کہ رہبر معظم نے امت کو سیاسی شعور دیا، مظلوم کی ہمیشہ حمایت کی اور ڈنکے کی چوٹ پر کی، کیا مظلوم کی حامی کی حمایت کرنا یا اس کی تصویر مجلس میں لانا کیسے سیاست ہو گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسا کہتے ہیں یا سوچتے ہیں تو وہ دین کی روح سے نابلد ہیں، رہبر کی مخالفت کرنیوالوں کا کھوج لگانا ہوگا کہ ان کی کڑیاں کہاں ملتی ہیں، یہ کون لوگ ہیں جو فلسطین کے مظلوم بچوں کیلئے آواز اٹھانے والوں کیخلاف بول رہے ہیں؟ ایسے عناصر کا محاسبہ کرنا ہوگا۔