Juraat:
2025-06-03@23:14:57 GMT

محکمہ خوراک، گندم کی خریداری میں اربوں روپے کا اسکینڈل

اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT

محکمہ خوراک، گندم کی خریداری میں اربوں روپے کا اسکینڈل

 

سابق سیکریٹری خوراک، ڈپٹی ڈائریکٹر کراچی مقصود احمد، نصر اللہ چانڈیو اور افسران پر الزامات
حکام سندھ کے گوداموں میں گندم کی 90لاکھ بوریوں کی موجود گی پر غلط بیانی کرتے رہے

محکمہ خوراک سندھ میں گندم کی خریداری کے دوران اربوں روپے کا اسکینڈل سامنے آگیا، نیب اور سی ایم آئی ٹی میں تحقیقات جاری، سابق سیکریٹری خوراک، ڈپٹی ڈائریکٹر کراچی مقصود احمد، نصر اللہ چانڈیو سمیت دیگر افسران پر کرپشن کے الزامات، کرپشن کی شکایت کرنے والے فوڈ انسپکٹر کے خلاف محکمہ میں انکوائری شروع۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق محکمہ خوراک سندھ میں سال 2022 سے لے کر سال 2023 تک گندم گندم کی خریداری میں اربوں روپے کرپشن کے الزامات سامنے آئے ہیں، لاڑکانہ میں تعینات انسپکٹر بشیر مینگل نے وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام کو شکایت کی کہ سال 2018-19 کے دوران محکمہ خوراک سندھ کے افسران وفاق، پاسکو اور ٹی سی پی سے غلط بیانی کرتے رہے کہ سندھ کے گوداموں میں گندم کی 90لاکھ بوریاں موجود ہیں، جبکہ محکمہ خوراک نے گوداموں کے کرائے کی مد میں کروڑوں روپے ادا کئے ۔ سال 2021-22 اور سال 2022-23 کے دوران محکمہ خوراک کے افسران نے 100 ارب روپے کی کرپشن کی ہے ، فوڈ انسپکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ 15اکتوبر سے 30 جون تک سبسڈی کے نام پر فلور ملز کو کروڑوں روپے سبسڈی جاری ہوتی ہے لیکن عوام کو سبسڈی کا فائدہ نہیں ہوتا۔ فوڈ انسپکٹر کی شکایت پر وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم اور نیب نے انکوائری شروع کرتے ہوئے سیکریٹری خوراک کو لیٹر ارسال کر کے سندھ کے گوداموں میں موجود گندم کے ذخائر کے تفصیلات طلب کیں۔ فوڈ انسپکٹر کے مطابق گندم کے کرپشن اسکینڈل میں ایک سابق سیکریٹری خوراک، ڈپٹی ڈائریکٹر کراچی مقصود احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ لاڑکانہ و حیدرآباد نصر اللہ چانڈیو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سکھر قریب اللہ سومرو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر بشیر احمد شیخ، ڈی ایف سی شکارپور دلشاد سومرو، ڈی ایف سی وشن داس اور دیگر افسران ملوث ہیں۔ جبکہ محکمہ خوراک کے سیکریٹری ناصر عباس سومرو نے محکمہ میں کرپشن کی نشاندہی کرنے والے انسپکٹر کو شوکاز نوٹس جاری کر کے انکوائری کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سندھ، عیدالاضحیٰ کے دوران کانگو وائرس سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم کا آغاز

محکمہ صحت سندھ نے ہدایت کی ہے کہ مویشی منڈی جاتے وقت ہلکے رنگ اور پوری آستینوں والا لباس پہنیں، مویشی منڈی سے واپس آ کر لازمی نہائیں اور کپڑے تبدیل کریں، ذبح شدہ جانور کا خون مکمل طور پر بہہ جانے دیں، جانور کا گوشت دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال کریں اور گوشت کو اچھی طرح پکا کر کھائیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ میں عیدالاضحیٰ کے دوران کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہم شروع کر دی گئی۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق سندھ بھر کی 53 مویشی منڈیوں میں کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیا گیا اور کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر 66 کمیونٹی سیشنز منعقد کیے گئے۔ محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کھال میں چپکی ہوئی ٹک سے پھیلنے والا کانگو وائرس خطرناک ہے، کانگو وائرس سے شرح اموات 10 سے 40 فیصد تک ہے، کانگو وائرس جانوروں کی کھال میں چپکی ہوئی ٹک میں پایا جاتا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق کانگو وائرس متاثرہ جانور کے خون کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے، مویشیوں کے قریب رہنے والوں میں کانگو سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، کانگو وائرس کی علامات میں تیز بخار، گردن، کمر اور پٹھوں میں درد اور کھچاؤ شامل ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ جسم پر سرخ دھبے، متلی، قے، گلے کی سوزش کانگو وائرس کی علامات ہیں ان کے علاوہ مسوڑوں، ناک اور اندرونی اعضاء سے خون نکلنا بھی کانگو وائرس کی علامات ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا؛ محکمہ صحت کی انکوائری مکمل، 10 ملازمین برطرف، وصولی کیلئے شوکاز جاری
  • نادرا اسمارٹ کارڈ اسکینڈل: سابق چیئرمین طارق ملک سمیت 12 افسران کیخلاف مقدمہ درج
  • اینٹی کرپشن فورس کے قیام کیلئے نیا قانون لا رہے ہیں: مصدق عباسی
  • اقتدار میں شامل جماعتیں کراچی کے مسائل سے لاتعلق ہیں، آفاق احمد
  • 18 وزارتوں کیلیے اربوں روپے کی تکنیکی گرانٹس منظور
  • نقد ادائیگی پر پیٹرول 2 سے 3 روپے مہنگا ہونے، سامان کی خریداری پر 2 فیصد اضافی جی ایس ٹی لگنے کا امکان
  • سندھ، عیدالاضحیٰ کے دوران کانگو وائرس سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم کا آغاز
  • پیٹرول پمپس سے کیش فیول کی خریداری پر 3 روپے فی لیٹر سرچارج عائد کرنے پر غور
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل نگران دور کا ہے جس کا مولانا فضل الرحمان کی جماعت حصہ تھی، بیرسٹر سیف