UrduPoint:
2025-11-05@01:33:59 GMT

کولوراڈو حملہ، زخمیوں کی تعداد آٹھ ہو گئی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT

کولوراڈو حملہ، زخمیوں کی تعداد آٹھ ہو گئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جون 2025ء) امریکی پولیس نے بتایا ہے کہ مغربی ریاست کولوراڈو میں اتوار کے روز ایک یہودی مارچ پر حملے کے نتیجے میں کم ازکم آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔

گواہوں نے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کو بتایا کہ حملہ آور نے دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نے مارچ کے شرکا پر آتش گیر مواد پھینکا اور ساتھ ہی ''فری فلسطین‘‘ کا نعرہ لگایا۔

ایف بی آئی کے اسپیشل ایجنٹ مارک مشالک نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی حقائق کی روشنی میں یہ واضح ہے کہ یہ ایک ہدف بنا کر کی گئی پرتشدد کارروائی ہے اور ایف بی آئی اسے ایک دہشت گردانہ کارروائی کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

پولیس کے مطابق حملے میں چار خواتین اور چار مرد زخمی ہوئے، جن کی عمریں 52 سے 88 برس کے درمیان ہیں۔

(جاری ہے)

زخمیوں کی تعداد پہلے چھ بتائی گئی تھی، جو اب بڑھ کر آٹھ ہوچکی ہے۔

حملہ آور کو جائے وقوعہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف اسٹیفن ملر کے مطابق 45 سالہ حملہ آور امریکہ میں بغیر درست ویزے کے مقیم تھا۔ ملر نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا، ''اسے بائیڈن انتظامیہ نے سیاحتی ویزا جاری کیا تھا اور پھر اس نے غیر قانونی طور پر ویزے کی مدت سے تجاوز کیا۔‘‘

یہودی برادری کو نشانہ بنایا گیا، انٹیلیجنس ڈائریکٹر

نیشنل انٹیلیجنس ڈائریکٹر تُلسی گیبارڈ نے ایکس پر لکھا کہ یہ ایک ''ہدف بنا کر کیا گیا دہشت گردانہ حملہ تھا، جو کولوراڈو کے شہر بولڈر میں یہودی برادری کے ایک ہفتہ وار اجتماع پر کیا گیا۔

یہ لوگ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے دوران اغوا ہونے والے یرغمالیوں کے حوالے سے آگاہی کے لیے جمع ہوئے تھے۔‘‘

بولڈر کی پولیس نے بتایا ہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا، جب مظاہرین ''معمول کے مطابق منعقد ہونے والے ایک پرامن ہفتہ وار مارچ میں شریک تھے۔‘‘

یرغمالیوں اور لاپتا افراد کے خاندانوں کے فورم نے ایکس پر لکھا، ''ہم کولوراڈو میں ہونے والے اس المناک حملے پر دل گرفتہ ہیں اور متاثرین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

‘‘

اسرائیلی وزیر اعظم بنیجمین نیتن یاہو نے بھی ایکس پر تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا، ''میری اہلیہ، میں اور پورا اسرائیلبولڈر، کولوراڈو کے اس ظالمانہ دہشت گرد حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔‘‘

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور ہوم لینڈ سکیورٹی سیکرٹری کرسٹی نوم نے بھی اس واقعے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔

روبیو نے ایکس پر لکھا، '' ہمارے عظیم ملک میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں۔‘‘ سامیت دشمنی کے واقعات میں اضافہ

7 اکتوبر 2023ء کو حماس اور دیگر انتہا پسند گروپوں کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے امریکہ میں سامیت مخالف تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

سات اکتوبر کے حملوں میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ جنگجو ڈھائی سو سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔

اس لرزہ خیز حملے کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ پٹی پر قابض حماس کے جنگجوؤں کے خلاف کے عسکری کارروائیاں شروع کی تھیں۔

غزہ میں حماس کے زیرانتظام طبی حکام کے مطابق اس مسلح تنازعے میں اب تک 54,300 سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ تاہم ان اعداد و شمار میں شہری اور جنگجوؤں کی تفریق نہیں کی گئی۔

ادارت: کشور مصطفیٰ، رابعہ بگٹی

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مطابق نے ایکس ایکس پر پر لکھا حملے کے

پڑھیں:

ایمان و عقیدت سے مزین کارنامہ؛ ہاتھ سے لکھا ہوا دنیا کا سب سے بڑا قرآنِ پاک

ترکیہ کے شہر استنبول میں عراق سے تعلق رکھنے والے خطاط علی زمان نے وہ کارنامہ انجام دیدیا جس پر لوگ ان کے ہاتھ چومنے لگے۔

55 سالہ خطاط نے اس عظیم و پاک کارنامے کو انجام دینے کے لیے عراق سے ترکیہ ہجرت کی اور جی جان سے 6 سال کے مختصر دورانیے میں اس حیران کردینے والے شاہکار کو مکمل کیا۔

علی زمان کے اس کارنامے کو ایمان، محبتِ قرآن اور اسلامی فنِ خطاطی کا ایک شاندار شاہکار قرار دیا جا رہا ہے۔ انھیں بچپن سے ہی اسلامی خطاطی کا شوق تھا۔

 

پیشے کے اعتبار سے انھوں نے سنار بننا پسند کیا لیکن پھر روحانی میلان ک باعث 2013 میں یہ کُلی طور پر خطاطی کے پیشے اپنایا۔

وہ 2017 میں اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ عراق چھوڑ کر استنبول پہنچے اور اس نیک کام کا ٓآغاز کیا جس کے لیے علی زمان گہرا سکوت، اطمینان اور یکسوئی کی ضرورت تھی۔

علی زمان کو یہ ماحول استنبول کی سلطان مسجد کے ایک چھوٹے سے کمرے میں ملا اور پھر اسی کو انھوں نے اپنا مرکز بنالیا۔ وہ زیادہ تر وقت قرآن پاک کی خطاطی میں گزارتے۔

 

چھ سال کی انتھک اور بے لوث محنت کے بعد 4 میٹر لمبے اور ڈیڑھ میٹر چوڑے صفحات پر مشتمل قرآن پاک تحریر کرلیا۔

جس کے ہر لفظ اور ہر آیت کو علی زمان نے روایتی قلم سے خود لکھا اور اس کے لیے کسی جدید آلے یا خودکار تکنیک کا استعمال نہیں کیا۔

یہی وجہ ہے کہ پہلی ہی نظر میں قرآن پاک کے اس عظیم نسخے کا ہر صفحہ ایمان اور عشق سے مزین ہاتھوں سے لکھا محسوس ہوتا ہے۔

یہ نسخہ سابقہ ریکارڈ ہولڈر قرآن پاک سے بھی بڑا ہے، جس کی لمبائی 2.28 میٹر اور چوڑائی 1.55 میٹر تھی۔

علی زمان کا اس عظیم کام کو سرانجام دینے کا سفر اتنا آسان نہ تھا 2023 میں انھیں صحت کے شدید مسائل کا سامنا رہا اور کچھ عرصے کام روکنا بھی پڑا لیکن ہمت نہ ہاری۔

 

انھوں ایک انٹرویو میں کہا کہ قرآن کی خدمت کرنا میرے لیے عزت سے بڑھ کر عبادت ہے۔ یہ کام محض فن نہیں بلکہ قلبی تعلق کا اظہار ہے۔

علی زمان نے مزید بتایا کہ میں نے اس منصوبے کو بطور عبادت کے قبول کیا ہر آیت لکھتے وقت دل میں نیت کرتا کہ یہ صرف اللہ کی رضا کے لیے ہے۔

یاد رہے کہ علی زمان کو شام، ملائیشیا، عراق اور ترکیہ میں خطاطی کے کئی بین الاقوامی اعزازات مل چکے ہیں۔

2017 میں انہیں ترکیہ کے انٹرنیشنل Hilye-i Serif مقابلے میں صدر رجب طیب اردوان نے اعزاز سے بھی نوازا تھا۔

علی زمان کا کہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ یہ مقدس نسخہ ترکیہ ہی میں محفوظ رکھا جائے تاکہ آنے والی نسلیں اسلامی خطاطی کی عظمت، صبر اور عقیدت کی یہ علامت دیکھ سکیں۔

انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ جب لوگ اس قرآن کو دیکھیں، تو وہ صرف حروف نہیں بلکہ محبت، ایمان اور اخلاص کو محسوس کریں جو اس کے ہر صفحے میں سانس لے رہا ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • عقیدت ،ترکیہ میں ہاتھ سے لکھا ہوا دنیا کا سب سے بڑا قرآنی نسخہ مکمل
  • ایمان و عقیدت سے مزین کارنامہ؛ ہاتھ سے لکھا ہوا دنیا کا سب سے بڑا قرآنِ پاک
  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید