پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ میں چینی مستقل مندوب سے ملاقات کی۔

چین کے مستقل مندوب فو کونگ سے بلاول بھٹو سمیت 9 رکنی وفد کی ملاقات ہوئی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور چین کے مستقل مندوب کے درمیان ملاقات میں بھارتی جارحیت اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر گفتگو کی گئی، سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی اشتعال انگیزی پر چین کی حمایت پر اظہار تشکر کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل سے چینی وفد کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کیا۔

وفد نے بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

پاکستان اور چین نے یکطرفہ اقدامات اور جارحیت کی مخالفت پر اتفاق کیا، دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اقوام متحدہ چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے احترام پر زور دیا۔

پاکستان اور چین نے کثیر الجہتی تعاون کے ذریعے خطے میں امن کی بحالی کا عزم بھی کیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب کو پاکستان کے موقف سےآگاہ کیا، چینی مندوب سے پاک بھارت جنگ کے بعد کی صورتحال پر بات ہوئی، بھارت کی عاقبت نااندیش کارروائیوں، پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

بلاول بھٹو نے نیو یارک پہنچتے ہی اپنا پیغام شیئر کردیا

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری.

..

پی پی پی چیئر مین نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر حل طلب تنازع ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر علاقائی امن کیلئے فالٹ لائن ہے، بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات، بشمول پانی کو ہتھیار بنانے کی کوشش کی مذمت کی، جنگ بندی، علاقائی استحکام، اقوام متحدہ منشور کے مطابق پُرامن حل کےلیے پاکستان کے عزم کو دہرایا، بین الاقوامی برادری کو بھارت کے خطرناک نئے جارحانہ معمول کو مسترد کرنا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی برادری بھارت کی خطرناک نیو نارمل جارحیت کو مسترد کرے، پاکستان جنگ بندی کےعزم پر قائم ہے، پاکستان علاقائی استحکام کے عزم پر قائم ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت پرامن حل چاہتا ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری اقوام متحدہ

پڑھیں:

بھارتی جارحیت اور علاقائی امن پر عالمی رائے ہموار کرنے بلاول بھٹو کا وفد نیویارک میں متحرک

بھارت کی حالیہ جارحیت اور جنگ بندی کے باوجود جاری اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نیویارک پہنچ چکا ہے، جہاں وہ آج سے اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں، سلامتی کونسل کے ارکان اور دوست ممالک کے نمائندوں سے اہم ملاقاتوں کا آغاز کر رہا ہے۔

9 رکنی وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر اور جلیل عباس جیلانی، سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر مصدق ملک، خرم دستگیر خان، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔ بلاول بھٹو اور شیری رحمان ہفتے کو نیویارک پہنچے، جبکہ دیگر اراکین اتوار کو نیویارک پہنچے۔

وفد کی پہلی ملاقات آج اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کونگ سے ہوگی، جس کے بعد روس، او آئی سی اور غیر وابستہ ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں طے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفد بھارت کی جانب سے شہری آبادیوں پر حملے، آبی جارحیت، اور کشمیر پر غیرقانونی اقدامات سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کرے گا، اور زور دے گا کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: سونندا پشکر کیس اور ششی تھرور پر قتل کا الزام، بی جے پی کیا چاہتی ہے؟

وفد سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس، جنرل اسمبلی کے صدر، اور سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 رکن ممالک کے سفیروں سے ملاقات کرے گا، جن میں امریکا، چین، روس، برطانیہ اور فرانس جیسے مستقل ارکان شامل ہیں۔ پاکستان خود بھی اس سال سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے۔

وفد 3 جون کو واشنگٹن روانہ ہوگا، جہاں امریکی حکام، تھنک ٹینکس اور دانشوروں سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔ بلاول بھٹو کورنیل کلب میں ایک اہم پالیسی خطاب بھی کریں گے، جس میں امریکا میں مقیم پاکستانی اور خارجہ امور سے متعلق ماہرین شریک ہوں گے۔

یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت نے اپنے بیانیے کے فروغ کے لیے ششی تھرور کی سربراہی میں ایک وفد امریکا بھیجا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تشکیل دیے گئے پاکستانی وفد کا مقصد بین الاقوامی رائے عامہ کو متحرک کرنا اور بھارت کے جنگی جنون، علاقائی عدم استحکام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نیویارک پہنچ گیا، کونسی اہم ملاقاتیں متوقع ہیں؟

چین اور روس دونوں نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے پر زور دیا ہے۔ چین نے خاص طور پر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تصفیہ طلب تنازع قرار دیا ہے، جبکہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے پاکستانی اور بھارتی ہم منصبوں سے رابطہ کرکے ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی۔

اسی طرح او آئی سی نے بھی بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔ او آئی سی کا کہنا ہے کہ خطے میں امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل سے جڑا ہے، جس کے لیے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

پاکستانی وفد کی ان سرگرمیوں کو ٹرمپ انتظامیہ بھی بغور دیکھ رہی ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا بیک ڈور ڈپلومیسی کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد سفارتی محاذ پر بھرپور انداز میں سرگرم ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتونیو گوتریس او آئی سی بلاول بھٹو پاکستان حنا ربانی کھر واشنگٹن

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی پارلیمانی وفد کی اقوامِ متحدہ کے صدر سے ملاقات، بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار
  • بھارتی رویہ خطے میں بڑے تنازع کو جنم دے سکتا ہے ، بلاول بھٹو کی یو این سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • بلاول کی قیادت میں پاکستانی وفد کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات
  • بلاول بھٹو زرداری کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر سے ملاقات
  • بلاول بھٹو کی زیرقیادت وفد کی اقوام متحدہ میں امریکی مندوب سے ملاقات؛ بھارتی جارحیت کی مذمت
  • پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں چین، روس سمیت کئی ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں، پاکستان کا مؤقف پیش کیا
  • جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کے بغیر پائیدار امن ممکن نہیں، بلاول بھٹو
  • نیویارک ،پاکستانی سفارتی وفد کی اقوام متحدہ میں چینی مندوب سے ملاقات، پاکستان کا مؤقف پیش کیا
  • بھارتی جارحیت اور علاقائی امن پر عالمی رائے ہموار کرنے بلاول بھٹو کا وفد نیویارک میں متحرک