نیشنز ہاکی کپ ملائیشیا کیلئے 20 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے نیشنز ہاکی کپ کی لئے قومی اسکواڈ کا اعلان کردیا۔ 20 رکنی اسکواڈ کی قیادت عماد بٹ کرینگے، گرین شرٹس آٹھ جون کو ملائیشیا روانہ ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم کے اسکواڈ کا اعلان نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم میں جاری ٹرائلز کے بعد کیا گیا۔ ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ یاسر پیرزادہ نے بھی ٹرائلز دیکھے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل رانا مجاہد نے 20 رکنی اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوے بتایا کہ پاکستان ٹیم آٹھ جون کو ملائیشیا روانہ ہوگی۔ نیشنز کپ سے قبل قومی ٹیم تین میچز کھیلے گی۔
قومی اسکواڈ میں منیب الرحمن، عبداللہ اشیاق، محمد عبداللہ، سفیان خان، عبدالمنان، حماد انجم، ارشد لیاقت، معین شکیل، ذکریا حیات، غضنفر علی، سلمان رزاق، جنید منظور، حنان شاہد، رانا وحید، افراز خان، عبدالرحمن، احمد ندیم، محب اللہ، رانا ولید شامل ہیں۔
صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن طارق بگٹی نے کہا کہ ہاکی فنڈز کےکے لئے بات چیت جاری ہے۔پولینڈ میں رہ جانیوالے کھلاڑیوں پر پابندی عائد ہے۔ قومی پلیئرز کو ڈیلی الاونسز ادا کررہے ہیں۔
ہیڈ کوچ طاہر زمان نے کہا کہ نیشنز کپ میں کامیابی کے لئے پر امید ہیں۔ ہاکی ٹیم کی بحالی کے لئے پرو لیگ تک رسائی ضروری ہے۔ قومی پلیئرز اچھا پرفارم کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔
نیشنز کپ کا آغاز 15جون سے ملائیشیا میں ہوگا۔ پاکستان پول بی میں نیوزی لینڈ، ملائیشیا، جاپان کے ساتھ شامل ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسکواڈ کا اعلان پاکستان ہاکی کے لئے
پڑھیں:
نانبائیوں کا 5 نومبر سے تندور غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں نانبائی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ 5 نومبر سے تندور غیر معینہ مدت تک بند رکھیں گے۔ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مطابق نانبائیوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، تندور سیل کیے جا رہے ہیں اور محنت کشوں کے روزگار کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اگر حکومت معیاری آٹا فراہم کرے تو وہ روٹی کی قیمت میں اضافہ نہیں کریں گے۔ نانبائیوں کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں آٹے کی قیمت تقریباً دگنی ہو چکی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کسی قسم کی سبسڈی فراہم نہیں کی جا رہی۔
نمائندوں نے مزید کہا کہ گیس کی مسلسل قلت کے باعث بیشتر تندور بند پڑے ہیں، نانبائی ایل پی جی گیس سلنڈرز کے ذریعے کام چلانے پر مجبور ہیں، جس سے ان کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر مسائل حل کرے تاکہ کاروبار دوبارہ معمول پر آسکے۔