Daily Mumtaz:
2025-07-24@03:05:55 GMT

شوبز شخصیات کا ثنا یوسف کیلئے انصاف کا مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

شوبز شخصیات کا ثنا یوسف کیلئے انصاف کا مطالبہ

پاکستانی فنکاروں نے 17 سالہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے بےرحمانہ قتل پر گہرے دکھ اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مجرم کو سزا دینے کی اپیل کی ہے۔

اسلام آباد میں پیش آنے والا یہ لرزہ خیز واقعہ عوام و خواص کو شدید دکھ اور صدمے سے دوچار کر گیا ہے، ایک خوش مزاج اور زندگی سے بھرپور لڑکی کا یہ افسوسناک انجام ہر دل کو دہلا گیا ہے، ثنا یوسف کو ایک شخص نے گھر میں گھس کر دو گولیاں مار کر قتل کر دیا اور فرار ہوگیا۔

ثنا کی والدہ کی مدعیت میں درج ہونے والے مقدمے کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل کے نتیجے میں پولیس نے فوری حرکت میں آ کر مجرم عمر حیات کو فیصل آباد سے گرفتار کرلیا اور آلہ قتل بھی برآمد کر لیا۔

اسلام آباد پولیس کے سربراہ کے مطابق، ملزم عمر حیات بھی ایک ٹک ٹاکر ہے، جو ثنا سے دوستی کرنا چاہتا تھا لیکن ثنا کے مسلسل انکار پر اس نے یہ خوفناک قدم اٹھایا۔

شوبز سے تعلق رکھنے والے کئی نامور فنکاروں نے اس واقعے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انصاف کی دہائیاں دی ہیں۔

اداکارہ ماہرہ خان نے انسٹاگرام اسٹوری پر ثنا کی موت کی خبر شیئر کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا، ساتھ ہی انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا گیا تھا کہ اگر ہم نے قاتل کو سزا نہ دی تو یہ سلسلہ کبھی نہیں رکے گا، اس کا چہرہ سامنے لائیں اور اسے مثال بنائیں۔

If we do not take this to task this will not stop!! Show his face – make an example out of him!! @GovtofPakistan https://t.

co/LpbzEXJeAc

— Mahira Khan (@TheMahiraKhan) June 3, 2025


اداکارہ ماورا حسین نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے سفاکانہ قتل پر شدید دکھ اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی جڑیں معاشرے کی گہرائی میں تلاش کیں۔

انہوں نے خاص طور پر تفریحی مواد (entertainment content) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ڈرامہ انڈسٹری اور فلمیں جب زبردستی کے رشتوں، جنونی محبت اور ’نہ‘ کو بھی ایک رومانی اشارہ بنا کر دکھاتی ہیں تو وہ درحقیقت نوجوان ذہنوں کو زہر دے رہی ہوتی ہیں، پھر جب کوئی لڑکی انکار کرے، تو لڑکے اسے اپنی انا کی توہین سمجھتے ہیں، کیونکہ ہم نے انہیں کہانیوں میں سکھایا ہے کہ ’نہیں‘ کا مطلب ’ہاں‘ ہوتا ہے۔

ماورا نے یہ بھی کہا کہ یہ قتل صرف ایک فرد کا جرم نہیں بلکہ اس معاشرتی سوچ کا نتیجہ ہے جسے برسوں سے ہم نے پروان چڑھایا ہے، اگر ہم زہریلے رشتوں کو محبت کے رنگ میں پیش کرنا بند نہ کریں تو یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)


اداکارہ مایا علی نے اس واقعے کو ناصرف انسانیت سوز قرار دیا بلکہ اسے غیرت کے نام پر کی جانے والی ظلم کی ایک اور المناک کڑی کہا۔

انہوں نے لکھا کہ دل ٹوٹ گیا ہے، ایک معصوم لڑکی جو صرف ’نہ‘ کہنے کی جرات رکھتی تھی، اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی، یہ کس قسم کی غیرت ہے جو جان لینے کو حق سمجھتی ہے؟ میں ثنا کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتی ہوں، اس درد کی شدت کا اندازہ الفاظ نہیں لگا سکتے، لیکن صرف افسوس کافی نہیں ہمیں انصاف چاہیے، ناصرف ثنا کےلیے بلکہ ہر اس لڑکی کےلیے جسے غیرت، انا یا زبردستی کے نام پر ظلم کا نشانہ بنایا گیا۔

مایا علی نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ ایسے مجرموں کو عبرت کا نشان بنایا جائے تاکہ کسی اور بیٹی کی زندگی اس سفاکیت کی نذر نہ ہو۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)


نمرہ خان نے انسٹاگرام پر کئی اسٹوریز اور ویڈیوز کے ذریعے شدید برہمی ظاہر کی انہوں نے کہا کہ میں عام طور پر ایسے واقعات پر نہیں بولتی، لیکن جب میں نے ثنا کی تصویر اور ویڈیوز دیکھیں تو میری روح کانپ اٹھی، اسے صرف اس لیے مار دیا گیا کہ وہ ایک انفلوئنسر تھی؟

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کا غلط استعمال بند کیا جائے، یہ دین عزت، رواداری اور امن سکھاتا ہے۔

اداکار عمران عباس نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ ایک کم عمر لڑکی کے قتل کی خبر سے دل کو شدید دھچکا لگا ہے، حکومت کو ایسے وحشیانہ جرائم پر فوری کارروائی کرنی چاہیے، خاص طور پر ان وارداتوں پر جو لڑکیوں کے خلاف نام نہاد غیرت کے نام پر کی جاتی ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Imran Abbas (@imranabbas)


سجل علی نے کہا کہ ایک لڑکی نے صرف ’نہیں‘ کہا اور اسے جان سے مار دیا گیا، ہم کس بےحس معاشرے میں رہ رہے ہیں؟ ہمیں سیکھنا ہوگا کہ دوسروں کی حدود اور جذبات کا احترام کیسے کیا جاتا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)


درِ فشاں سلیم کا کہنا ہے کہ جب ایک عورت انکار کرتی ہے، تو بہت سے مرد بےنقاب ہو جاتے ہیں، ان کا پیار غصے اور ان کی عزت ملکیت میں بدل جاتی ہے، یہ واقعہ اس زہریلی سوچ کا آئینہ ہے جو مرد کو کنٹرول سکھاتی ہے، عزت نہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Durefishan Saleem (@durefishans)


فرحان سعید نے قاتل کی گرفتاری کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اسے ایک مثال بنانا ہوگا، میں اندازہ بھی نہیں کر سکتا کہ ثنا کے والدین کس اذیت سے گزر رہے ہوں گے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)


سدرہ نیازی کہا کہ آخر کب تک؟ کیا لڑکیوں کو آزادی سے جینے کا حق نہیں؟ ان کی زندگیاں کب قیمتی سمجھی جائیں گی؟

زارا نور عباس نے اپنے ردعمل میں لکھا کہ یہ واقعہ دل چیر دینے والا ہے، یہ سوچنا بھی تکلیف دہ ہے کہ لوگ خود کو کسی کی جان لینے کا حق دار سمجھتے ہیں، یہ انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔

گلوکار عاصم اظہر نے لکھا کہ ایک معصوم لڑکی نے صرف انکار کیا اور اپنی جان گنوا بیٹھی، میں والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے بیٹوں کو بہتر انسان بنانا سکھائیں۔

اداکارہ زباب رانا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ اس کی موت کا ذمہ دار کون ہے؟ یہ جان کر دل ٹوٹ گیا کہ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہی، انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو ٹیگ کر کے انصاف کا مطالبہ کیا۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے انہوں نے میں لکھا ثنا یوسف کا اظہار لکھا کہ ثنا کے

پڑھیں:

غیرت کے نام پر بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، ملزمان کی رہائی کا مطالبہ

غیرت کے نام پر بلوچستان میں فائرنگ کرکے قتل کی گئی خاتون بانو کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا کہ بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، معاملے میں گرفتار ملزمان کو رہا کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری مبینہ بیان میں کہا کہ میرا نام گل جان ہے اور میں بانو کی ماں ہوں، میں اس قرآن پاک کو سامنے رکھ کر سچ بول رہی ہوں، جھوٹ نہیں بول رہی ہوں، حقیقت یہ ہے کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی، وہ کوئی بچی نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا بڑا بیٹا نور احمد ہے، جس کی عمر 18 سال ہے۔ دوسرا بیٹا واسط ہے، جو 16 سال کا ہے۔ اس کے بعد اس کی بیٹی فاطمہ ہے، جو 12 سال کی ہے۔ پھر اس کی بیٹی صادقہ ہے، جو 9 سال کی ہے۔ اور سب سے چھوٹا بیٹا زاکر ہے، جس کی عمر 6 سال ہے۔

والدہ نے کہا کہ کیا ایک بلوچ کا ضمیر یہ گوارا کرے گا کہ اتنے بچوں کی ماں کسی دوسرے مرد کے ساتھ بھاگ جائے؟ بے شک، ہم نے انہیں قتل کیا، یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تم ہمارے گھروں پر چھاپے بھیجتے ہو، ہمارا قصور کیا ہے؟ ہم نے جو بھی کیا، غیرت کے تحت کیا، کوئی گناہ نہیں کیا۔ میری بیٹی بانو اور احسان اللہ پڑوسی تھے۔

بانو 25 دن احسان کے ساتھ بھاگ گئی تھی اور وہ اس کے ساتھ رہ رہی تھی۔ 25 دن بعد وہ واپس آ گئی۔ تب بانو کے شوہر نے بچوں کی خاطر اسے معاف کر دیا اور اسے ساتھ رکھنے پر راضی ہو گیا۔ مگر احسان اللہ باز نہیں آیا، وہ ہمیں ویڈیوز بھیجتا تھا۔ ٹک ٹاک پر ہاتھ پر گولی رکھ کر کہتا تھا: ’جو مجھ سے لڑنے آئے، وہ شیر کا دل رکھ کر آئے۔‘ وہ ہمیں دھمکیاں دیتا تھا۔

والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کی تصویر پر کراس کا نشان لگا کر کہتا تھا: ’میں اسے مار دوں گا۔‘ اتنی رسوائی اور بے غیرتی ہم برداشت نہیں کر سکتے تھے۔ ہم نے جو بھی کیا، اچھا کیا۔ اس قرآن پر قسم کھا کر کہتے ہیں کہ انہیں قتل کرنا ہمارا حق تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • نیپال کے ساتھ تعلقات مشترکہ تاریخ، ثقافتی رشتوں پر مبنی: یوسف رضا گیلانی
  • غیرت کے نام پر بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، ملزمان کی رہائی کا مطالبہ
  • ایم کیو ایم رہنما فضل ہادی کے قتل پر شدید ردعمل، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ
  • اداکارہ علیزے شاہ نے شوبز کو خیرباد کہہ دیا؟
  • ڈیگاری واقعہ — شوبز شخصیات کا غیرت کے نام پر قتل پر شدید ردعمل
  • مہوش حیات ساتھی اداکار ساحر لودھی کو ٹرول کرنے والوں پر شدید برہم
  • فیضان خواجہ نے شوبز انڈسٹری کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا ، کیا انکشافات کیے؟
  • تحریک انصاف کا 5اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان، اجازت کیلئے درخواست دیدی
  • پاکستان تحریک انصاف کا 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • تحریک انصاف کیلئے 9 مئی کے بعد کوئی دن آسان نہیں: زرتاج گل