Daily Ausaf:
2025-11-03@17:09:43 GMT

متوقع بدترین تباہ کن اور مہلک ترین جنگ عظیم

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

گرد و پیش کے حالات واضح طور پر بتا رہے ہیں کہ دنیا تباہی کےدہانے پر ہے۔ تقسیم شدہ دنیا جو آنکھوں کے سامنے بکھرنے کا عندیہ دے رہی ہے، ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں۔ جہاں آج کی دنیا خطرناک حد تک تقسیم ہو چکی ہے۔ معیشت، سیاست، عسکریت، اور روحانیت ہر سطح پر۔ عظیم عالمی طاقتیں امریکہ، برطانیہ، اور یورپ اندرونی طور پر متزلزل ہو چکی ہیں۔دوسری عالمی جنگ کے بعد قائم ہونے والا عالمی نظام بکھر رہا ہے۔ہربراعظم میں بے یقینی، خوف، اور عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے۔یہ اشارے اب چھپے ہوئے نہیں، بلکہ کھلے، خوفناک اور عالمگیر ہو چکے ہیں۔ مغرب میں اقتصادی زوال اور سیاسی مایوسی نمایاں ہور ہی ہے،برطانیہ مییں مہنگائی بلند ترین سطح پر۔ عوامی سہولیات زوال پذیر، NHS کی سروس تاخیر اور مالی بدنظمی ، بے گھر افراد میں اضافہ۔ نوجوان طبقے میں بے روزگاری اور مایوسی۔ امير افراد كا برطانیہ سے اپنی دولت سمیت دوسرے ممالک خاص كدوبئ ميں منتقل ہونا، فوج خفیہ طور پر بڑی جنگ کی تیاری میں مصروف اور اب پریس نے بھی بڑی جنگ کے آغاز كے تبصرے لکھنے شروع کردیئے ہیں اور برطانوی وزیر اعظم نے اپنے بیان میں واضح طور پر کہا کہ ہم جنگی تیاری کررہے ہیں امریکہ شدید سیاسی تقسیم ،قوم اندرونی خلفشار میں مبتلا۔ ٹرمپ کی واپسی کے ساتھ تجارتی جنگیں، تنہا پسندی، اور تعصب کاظہور۔ یورپ و برطانیہ سے تعلقات میں تناؤ۔ اخلاقی اقدار، خاندانی نظام اور سماجی اعتماد کا زوال۔یورپ میںکورونا و یوکرین جنگ کے بعد جمود، توانائی بحران، عوامی احتجاج اور اقتصادی دباو ميں، قوم پرستی اور پاپولزم میں اضافہ۔ نیٹو میں اندرونی اختلافات، فوجی اخراجات معیشت پر بوجھ۔جنگ و خونریزی۔ یوکرین، غزہ اور مشرقِ وسطیٰ، یوکرین-روس طویل جنگ ، امن کا کوئی امکان نہیں، لاکھوں اموات۔ حاليہ یو کرین حملہ نے روس کو اشتعال دے کر جوابی بڑے حملے پر مجبور کیا تاکہ برطانیہ اور یورپ کو روس کے خلاف کھلے اعلان جنگ کا جواز مل جائے۔ غزہ میں اسرائیلی نسل کشی 55000 شہادتیں،بستیاں راکھ کا ڈھیر بنا دیں ، ہسپتالوں مسجدوں گرجا گھروں سکولوں تک کو صہيونی افواج نے تباہ برباد کردیا، مگرعالمی ضمیر خاموش اور مغربى ممالک خاص كر امریکہ ، برطانیہ اور یورپ نے اسلحہ اور اپنی شرمناک حمايت اسرائیل کے وحشيانہ اور غير قانونی و غير انسانی اقدامات كکے ساتھ رکھی۔ اب چند دن سے اسرائیل سے جنگ روکنے کو کہنا شروع کیا حالانکہ بین الاقوامی اداروں اور اعلیٰ قانونی عدالت کے اسرائیلی حکومت کے خلاف فیصلوں کو بھی نظر انداز كرديا۔ ایران پر حملے کی اسرائیلی دھمکیوں سے پورے خطے کو آگ میں جھونکنے کا خطرہ جس سے شام، عراق، حتیٰ کہ كپاکستان متاثر ہو سکتے ہیں۔ایشیاء میں کشیدگی بھارت-پاکستان، کشمیر بدستور ایٹمی فلیش پوائنٹ پر، بھارتی حکومتی مذہبی انتہا پسندی، کسی بھی غلطی سے جنگ کا اندیشہ ہے۔ چین، عالمی برتری کی جانب گامزن، تائیوان پر کشیدگی، انڈو پیسفک میں عسکری سرگرمیاں۔ اخلاقی بحران۔ دنیا اپنی روح کھو چکی ہے۔ دینی ادارے کمزور یا کرپشن کا شکار۔ مادّہ پرستی، شہوت پرستی، اسکرین کی دنیا میں گمشدگی۔ سچائی بے قیمت، جھوٹ، پروپیگنڈا، اور طاقت کا راج۔ فطرت کا انتقام ، آفات، ماحولیاتی تبدیلیاں، انسانی ظلم کا نتیجہ۔یہ صرف سیاسی بحران نہیں بلکہ روح کا زوال ہے۔مثبت مثال صرف ترکیہ کا مصالحتی عالمی کردار قابل تحسین ہے کہ اس عالمی افراتفری کے دوران، ترکیہ نے ایک روشن، مثبت غير جانب دارانہ اور مصالحتی کردار روس و یوکرین میں ادا کیا ہے۔ ترکیہ نے روس-یوکرین تنازع میں ثالثی، ایران اور مغرب کے درمیان نرمی پیدا کرنے، اور مسلم دنیا و مغربی طاقتوں کے درمیان پل بننے کی بھرپور کوشش کی۔یہ تمام مثبت کوششیں صدر رجب طیب اردوان کی قیادت، حکمت اور عالمی سطح پر امن کی خواہش کا مظہر ہیں جنہیں عالمی سطح پر سراہا جانا چاہیے۔کیا ہم آرمگیڈن کے دہانے پر ہیں؟ ابھرتی طاقتیں، مغرب کی زوال پذیر بالادستی،مذہبی جنگیں،جدید مہلک ہتھیاروں کی دوڑ، عالمی مدبرانہ قیادت، وحدت، اور حکمت کا فقدان یہ سب کچھ اس ممکنہ انجام کی طرف اشارہ کرتا ہے جسے دنیا ’’آرمگیڈن‘‘ کے نام سے جانتی ہے۔الہامی کتب اور احادیث ایک فیصلہ کن جنگ کی پیشگوئی کرتی ہیں جو دنیا کو جلا کر راکھ کر دے گی اور بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری ہوگی۔ کچھ نشانیاں سامنے آ چکی ہیں، اور باقی تیزی سے نمودار ہو رہی ہیں۔پھر بھی۔۔۔ اُمید باقی ہے’’اور تیرا رب کسی بستی کو ناحق ہلاک نہیں کرتا جب تک کہ اس کے رہنے والے اصلاح کرنے والے ہوں‘‘ (سورۃ ہود، 11:117)اگر دل جاگ جائیں، اگر قیادت مدبرانہ مل جائےجوانصاف کو چنے،اگر انسانیت خدا کی طرف پلٹے —تو تباہی کو روکا جا سکتا ہے۔جو ایک عالمی روحانی اور انسانی بیداری کی صدا هہے یہ وقت ہے اجتماعی توبہ کا، اخلاص کا، حکمت کااور ظلم و ناانصافی اور جھوٹ کے خلاف سچ کی صدا بلند کرنے کا، ظلم کے مقابلے میں مظلوم کا ساتھ دینے کا، نفرت کے بجائے محبت کے پل بنانے کاآئیے ہتھیار نہیں — دعا کے لئے ھاتھ اٹھائیں جنگی اسلحہ کی فیکٹریاں نہیں بلکہ امن کے ستون کھڑے کریں اللہ ہمیں بیداری، ہدایت، اور امن و حفاظت عطا فرمائے،آرمگیڈن کا دروازہ کھٹک رہا ہے کیا ہم جاگ سکیںگے اور اس فتنہ کبریٰ سے نمٹنے کی تدبیر کرسکیں گے ؟ عامتہ المسلمین كکےلئے استغفار کا ربانی حفاظتی قلعہ موجود ہے۔ جسکی ضمانت الله تعالیٰ خود سورۃ انفال ميں اعلان فرمائی ہے۔ سورۃ ؟ ’’ اور اللہ ان کو عذاب نہیں دے گا جب تک کہ وہ استغفار کرتے ہوں‘‘۔ آئیے استغفار كو اپنا مستقل معمول بنا لیں۔دعاوُں سے محفوظ هو جائیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل

عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔

عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔

بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟

عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔

عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔

عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔

35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔

انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکا، برطانیہ اور نا ہی آسٹریلیا! دنیا کا سب سے مہنگا سیاحتی ویزا کس ملک کا ہے؟
  • مصر کے عظیم الشان عجائب خانے نے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • فلمی ٹرمپ اور امریکا کا زوال
  • صائم ایوب کی ٹی ٹوئنٹی میں بدترین کارکردگی، نیا ریکارڈ بنا لیا
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی: روس
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • رنگِ ادب کا اقبال عظیم نمبر
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل