Daily Ausaf:
2025-09-18@20:58:29 GMT

متوقع بدترین تباہ کن اور مہلک ترین جنگ عظیم

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

گرد و پیش کے حالات واضح طور پر بتا رہے ہیں کہ دنیا تباہی کےدہانے پر ہے۔ تقسیم شدہ دنیا جو آنکھوں کے سامنے بکھرنے کا عندیہ دے رہی ہے، ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں۔ جہاں آج کی دنیا خطرناک حد تک تقسیم ہو چکی ہے۔ معیشت، سیاست، عسکریت، اور روحانیت ہر سطح پر۔ عظیم عالمی طاقتیں امریکہ، برطانیہ، اور یورپ اندرونی طور پر متزلزل ہو چکی ہیں۔دوسری عالمی جنگ کے بعد قائم ہونے والا عالمی نظام بکھر رہا ہے۔ہربراعظم میں بے یقینی، خوف، اور عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے۔یہ اشارے اب چھپے ہوئے نہیں، بلکہ کھلے، خوفناک اور عالمگیر ہو چکے ہیں۔ مغرب میں اقتصادی زوال اور سیاسی مایوسی نمایاں ہور ہی ہے،برطانیہ مییں مہنگائی بلند ترین سطح پر۔ عوامی سہولیات زوال پذیر، NHS کی سروس تاخیر اور مالی بدنظمی ، بے گھر افراد میں اضافہ۔ نوجوان طبقے میں بے روزگاری اور مایوسی۔ امير افراد كا برطانیہ سے اپنی دولت سمیت دوسرے ممالک خاص كدوبئ ميں منتقل ہونا، فوج خفیہ طور پر بڑی جنگ کی تیاری میں مصروف اور اب پریس نے بھی بڑی جنگ کے آغاز كے تبصرے لکھنے شروع کردیئے ہیں اور برطانوی وزیر اعظم نے اپنے بیان میں واضح طور پر کہا کہ ہم جنگی تیاری کررہے ہیں امریکہ شدید سیاسی تقسیم ،قوم اندرونی خلفشار میں مبتلا۔ ٹرمپ کی واپسی کے ساتھ تجارتی جنگیں، تنہا پسندی، اور تعصب کاظہور۔ یورپ و برطانیہ سے تعلقات میں تناؤ۔ اخلاقی اقدار، خاندانی نظام اور سماجی اعتماد کا زوال۔یورپ میںکورونا و یوکرین جنگ کے بعد جمود، توانائی بحران، عوامی احتجاج اور اقتصادی دباو ميں، قوم پرستی اور پاپولزم میں اضافہ۔ نیٹو میں اندرونی اختلافات، فوجی اخراجات معیشت پر بوجھ۔جنگ و خونریزی۔ یوکرین، غزہ اور مشرقِ وسطیٰ، یوکرین-روس طویل جنگ ، امن کا کوئی امکان نہیں، لاکھوں اموات۔ حاليہ یو کرین حملہ نے روس کو اشتعال دے کر جوابی بڑے حملے پر مجبور کیا تاکہ برطانیہ اور یورپ کو روس کے خلاف کھلے اعلان جنگ کا جواز مل جائے۔ غزہ میں اسرائیلی نسل کشی 55000 شہادتیں،بستیاں راکھ کا ڈھیر بنا دیں ، ہسپتالوں مسجدوں گرجا گھروں سکولوں تک کو صہيونی افواج نے تباہ برباد کردیا، مگرعالمی ضمیر خاموش اور مغربى ممالک خاص كر امریکہ ، برطانیہ اور یورپ نے اسلحہ اور اپنی شرمناک حمايت اسرائیل کے وحشيانہ اور غير قانونی و غير انسانی اقدامات كکے ساتھ رکھی۔ اب چند دن سے اسرائیل سے جنگ روکنے کو کہنا شروع کیا حالانکہ بین الاقوامی اداروں اور اعلیٰ قانونی عدالت کے اسرائیلی حکومت کے خلاف فیصلوں کو بھی نظر انداز كرديا۔ ایران پر حملے کی اسرائیلی دھمکیوں سے پورے خطے کو آگ میں جھونکنے کا خطرہ جس سے شام، عراق، حتیٰ کہ كپاکستان متاثر ہو سکتے ہیں۔ایشیاء میں کشیدگی بھارت-پاکستان، کشمیر بدستور ایٹمی فلیش پوائنٹ پر، بھارتی حکومتی مذہبی انتہا پسندی، کسی بھی غلطی سے جنگ کا اندیشہ ہے۔ چین، عالمی برتری کی جانب گامزن، تائیوان پر کشیدگی، انڈو پیسفک میں عسکری سرگرمیاں۔ اخلاقی بحران۔ دنیا اپنی روح کھو چکی ہے۔ دینی ادارے کمزور یا کرپشن کا شکار۔ مادّہ پرستی، شہوت پرستی، اسکرین کی دنیا میں گمشدگی۔ سچائی بے قیمت، جھوٹ، پروپیگنڈا، اور طاقت کا راج۔ فطرت کا انتقام ، آفات، ماحولیاتی تبدیلیاں، انسانی ظلم کا نتیجہ۔یہ صرف سیاسی بحران نہیں بلکہ روح کا زوال ہے۔مثبت مثال صرف ترکیہ کا مصالحتی عالمی کردار قابل تحسین ہے کہ اس عالمی افراتفری کے دوران، ترکیہ نے ایک روشن، مثبت غير جانب دارانہ اور مصالحتی کردار روس و یوکرین میں ادا کیا ہے۔ ترکیہ نے روس-یوکرین تنازع میں ثالثی، ایران اور مغرب کے درمیان نرمی پیدا کرنے، اور مسلم دنیا و مغربی طاقتوں کے درمیان پل بننے کی بھرپور کوشش کی۔یہ تمام مثبت کوششیں صدر رجب طیب اردوان کی قیادت، حکمت اور عالمی سطح پر امن کی خواہش کا مظہر ہیں جنہیں عالمی سطح پر سراہا جانا چاہیے۔کیا ہم آرمگیڈن کے دہانے پر ہیں؟ ابھرتی طاقتیں، مغرب کی زوال پذیر بالادستی،مذہبی جنگیں،جدید مہلک ہتھیاروں کی دوڑ، عالمی مدبرانہ قیادت، وحدت، اور حکمت کا فقدان یہ سب کچھ اس ممکنہ انجام کی طرف اشارہ کرتا ہے جسے دنیا ’’آرمگیڈن‘‘ کے نام سے جانتی ہے۔الہامی کتب اور احادیث ایک فیصلہ کن جنگ کی پیشگوئی کرتی ہیں جو دنیا کو جلا کر راکھ کر دے گی اور بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری ہوگی۔ کچھ نشانیاں سامنے آ چکی ہیں، اور باقی تیزی سے نمودار ہو رہی ہیں۔پھر بھی۔۔۔ اُمید باقی ہے’’اور تیرا رب کسی بستی کو ناحق ہلاک نہیں کرتا جب تک کہ اس کے رہنے والے اصلاح کرنے والے ہوں‘‘ (سورۃ ہود، 11:117)اگر دل جاگ جائیں، اگر قیادت مدبرانہ مل جائےجوانصاف کو چنے،اگر انسانیت خدا کی طرف پلٹے —تو تباہی کو روکا جا سکتا ہے۔جو ایک عالمی روحانی اور انسانی بیداری کی صدا هہے یہ وقت ہے اجتماعی توبہ کا، اخلاص کا، حکمت کااور ظلم و ناانصافی اور جھوٹ کے خلاف سچ کی صدا بلند کرنے کا، ظلم کے مقابلے میں مظلوم کا ساتھ دینے کا، نفرت کے بجائے محبت کے پل بنانے کاآئیے ہتھیار نہیں — دعا کے لئے ھاتھ اٹھائیں جنگی اسلحہ کی فیکٹریاں نہیں بلکہ امن کے ستون کھڑے کریں اللہ ہمیں بیداری، ہدایت، اور امن و حفاظت عطا فرمائے،آرمگیڈن کا دروازہ کھٹک رہا ہے کیا ہم جاگ سکیںگے اور اس فتنہ کبریٰ سے نمٹنے کی تدبیر کرسکیں گے ؟ عامتہ المسلمین كکےلئے استغفار کا ربانی حفاظتی قلعہ موجود ہے۔ جسکی ضمانت الله تعالیٰ خود سورۃ انفال ميں اعلان فرمائی ہے۔ سورۃ ؟ ’’ اور اللہ ان کو عذاب نہیں دے گا جب تک کہ وہ استغفار کرتے ہوں‘‘۔ آئیے استغفار كو اپنا مستقل معمول بنا لیں۔دعاوُں سے محفوظ هو جائیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے رہنماؤں علامہ سید عبد القادر شاہ شیرازی،سید رفیق شاہ،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری‘ علامہ سید راشد رضوی،علامہ شوکت سیالوی،علامہ محمد اسحاق خلیلی،مولانا جمیل امینی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری اور زمینی حملوں نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ یہ کھلی جارحیت اور نسل کشی ہے جس کا مقصد پورے غزہ کو تباہ کرنا ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق حملوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ طبی سہولیات کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے، جبکہ ادویات، پانی اور خوراک کی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے مسلسل انتباہ دے رہے ہیں کہ اگر فوری جنگ بندی نہ کی گئی تو صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری، خصوصاً مسلم ممالک کی لفظی مذمت اور بیان بازی پر مسلمانوں میں شدیدغم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے، لیکن تاحال کوئی مؤثر عالمی اقدام سامنے نہیں آ سکا۔ دنیا بھر کے امن پسند افرادنے اقوامِ متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کر کے اسرائیلی جارحیت کو رکوائیں۔

متعلقہ مضامین

  • باد مخالف کے باجود اقوام متحدہ بہتر دنیا کے قیام میں کوشاں
  • صیہونی ایجنڈا اور نیا عالمی نظام
  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • ٹرمپ کا دورہ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
  • صدر ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، احتجاجی مظاہرے متوقع
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  • 20 سال میں ریلوے کا زوال، ٹرینوں کی تعداد آدھی رہ گئی، سیکرٹری ریلوے کا انکشاف
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے