UrduPoint:
2025-11-03@01:39:45 GMT

جنوبی شام میں اسرائیلی حملوں سے جانی و مالی نقصان

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

جنوبی شام میں اسرائیلی حملوں سے جانی و مالی نقصان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جون 2025ء) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شام کی جانب سے اسرائیل کے خلاف میزائل لانچ کیے گئے تھے، جس کے جواب میں اس نے منگل کے روز شام کے متعدد اہداف کو نشانہ بنانا شروع کیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ وہ ان حملوں کے لیے شام کے رہنما کو "براہ راست ذمہ دار" ٹھہراتے ہیں۔

ادھر شام کی وزارت خارجہ نے میزائل فائر کرنے کے اسرائیلی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا ملک "خطے میں کبھی کسی کے لیے خطرہ نہیں رہا اور نہ کبھی ہو گا۔

"

اسرائیل شام میں حملے فوری طور پر روک دے، اقوام متحدہ

شام کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ اسرائیل کے ان تازہ حملوں سے "اہم انسانی اور مادی نقصان ہوا ہے۔" اس نے مزید کہا کہ اسرائیل "خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

"

امریکی پابندیاں ختم، شام کا مستقبل کیا ہو گا؟

اسرائیلی حملوں کے بارے میں ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟

برطانیہ میں قائم ایک مانیٹرنگ گروپ 'سیریئن آبزرویٹری آف ہیومن رائٹس' کا کہنا ہے کہ " اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد، پرتشدد دھماکوں نے جنوبی شام کے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا، خاص طور پر قنیطرہ کا قصبہ اور درعہ کے علاقے کو۔

"

شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "کشیدگی میں یہ اضافہ شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے اور خطے میں کشیدگی کو ہوا دیتا ہے۔"

اسرائیلی فضائیہ کا دمشق میں شامی صدارتی محل کے قریب حملہ

اس نے مزید کہا کہ "شام کبھی بھی خطے میں کسی کے لیے خطرہ نہیں رہا ہے اور نہ کبھی ہو گا۔"

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں کتنے افراد ہلاک یا زخمی ہوئے۔

اسرائیل کا کیا کہنا ہے؟

ادھر اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ شام سے داغے گئے دو میزائل ملک کے کھلے علاقوں میں گرے، جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور یہ حملے اسی کے رد عمل میں کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام سے پہلی بار اس طرح کا حملہ کیا گیا۔ البتہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آخر یہ میزائل کس نے فائر کیے تھے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ "ہم اسرائیل کی ریاست کے لیے کسی بھی خطرے اور حملے کے لیے براہ راست شام کے صدر کو ذمہ دار سمجھتے ہیں۔"

تاہم شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ شام کے اندر سے ان مبینہ میزائل لانچوں کی اطلاعات کی "ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی ہے۔"

اسرائیل اور ترکی کے درمیان لفظی جنگ حقیقی جنگ بن سکتی ہے؟

شام کے خلاف اسرائیلی حملوں کا سلسلہ

اسد حکومت کا تختہ الٹنے کے فوری بعد اسرائیل نے شام کے فوجی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا۔

اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں اپنی بستیوں کی توسیع کا بھی اعلان کیا تھا۔

یہ وہ علاقہ ہے جس اسرائیل نے سن 1976 میں شام سے چھین لیا تھا اور بین الاقوامی قوانین کے تحت گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔

گزشتہ ماہ، اسرائیل نے دمشق میں شام کے صدارتی محل کے قریب ایک علاقے پر بمباری کی تھی۔

اس حملے کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ یہ ایک "واضح پیغام" ہے کہ وہ "دمشق کے جنوب میں فورسز کی تعیناتی کی اجازت نہیں دے گا۔"

جنوبی شام میں اسرائیلی حملے، پانچ افراد ہلاک

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے اس وقت اس اسرائیلی بمباری کو شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عشروں سے عائد پابندیاں اٹھانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جو 13 سالہ خانہ جنگی کے دوران اسد کی وفادار افواج کے مظالم کے جواب میں لگائی گئی تھیں۔

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے ’انفراسٹرکچر‘ پر حملہ

شام کی خانہ جنگی کے دوران چھ لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے اور 12 ملین دیگر اپنے گھروں سے بے دخل ہونے پر مجبور ہوئے۔

روئٹرز کے ساتھ

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شام کی وزارت خارجہ نے اسرائیل نے کہا کہ شام کے نے کہا کے لیے

پڑھیں:

حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حراست میں موجود 65 سالہ قیدی محمد حسین غوادرة کی موت کو جیلوں میں جاری مبینہ طبی غفلت اور خراب رویے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، تشدد اور علاج کی محرومی کی پالیسی منظم انداز میں جاری ہے، تاہم اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے حوصلے کم نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ

حماس نے کہا کہ فلسطینی اسیران کے حق میں سرگرمیوں میں مزید اضافہ کیا جائے اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اسرائیل کو جوابدہ بنائیں۔ اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی تنظیمیں اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینیوں کے ساتھ بدسلوکی اور غیر انسانی سلوک پر پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، جبکہ جنگ غزہ کے آغاز کے بعد ایسی شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب حماس نے غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار سے متعلق امریکی اور اسرائیلی الزامات کو من گھڑت اور گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق یہ الزام فلسطینی پولیس فورس کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پولیس اہلکار امدادی قافلوں کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دے رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا

میڈیا آفس کے مطابق امدادی کاررواں کی نگرانی اور حفاظت کے دوران اب تک ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ امداد کی چوری نہیں بلکہ اسے محفوظ طریقے سے گوداموں تک منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کئی بین الاقوامی ادارے بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ فلسطینی پولیس نے امداد کی ترسیل میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر پولیس اور رضاکاروں کو نشانہ بنایا تاکہ غزہ میں انتشار اور لوٹ مار کو بڑھایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: حماس کے غیرمسلح ہونے کے لیے کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں کی، امریکا نے واضح کردیا

حماس نے امریکی سینٹرل کمانڈ پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ سینٹکام نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، شہریوں کی ہلاکتوں اور امدادی سامان کی رکاوٹوں پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

واضح رہے کہ سینٹکام کی جانب سے جاری ایک ویڈیو پر امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس غزہ کے عوام تک امداد پہنچنے سے روک رہی ہے، اور یہ رکاوٹ صدر ٹرمپ کے امدادی پلان کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل امداد حماس سینٹکام غزہ قیدی

متعلقہ مضامین

  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ