FLORIDA:

عالمی شہرت یافتہ ریسلر اور پاپ کلچر آئیکون ہلک ہوگن 71 برس کی عمر میں فلوریڈا میں دل کے جان لیوا اٹیک کے باعث چل بسے۔ ان کی موت پر مختلف حلقوں، خصوصاً سیاسی و کھیلوں کی شخصیات کی جانب سے گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ریپبلکن نیشنل کنونشن 2024 میں اپنی ولولہ انگیز شرٹ پھاڑ تقریر سے توجہ کا مرکز بننے والے ہلک ہوگن نے حالیہ برسوں میں سیاسی سطح پر بھی متحرک کردار ادا کیا۔

امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور دیرینہ دوست ہونے کے ناتے ہلک ہوگن کو خصوصی مقام حاصل رہا۔

مزید پڑھیں: لیجنڈ ریسلر ہاگن ہارٹ اٹیک کے باعث چل بسے

دونوں شخصیات کا تعلق 1980 کی دہائی سے قائم تھا جب ایک طرف ٹرمپ نیویارک کے معروف ریئل اسٹیٹ ٹائیکون تھے اور دوسری جانب ہلک ہوگن ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن (WWF) کے مقبول ترین ستارے کے طور پر جانے جاتے تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہلک ہوگن کو بہادر، مضبوط، ذہین اور سب سے بڑھ کر ایک عظیم دل رکھنے والا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ایک عظیم دوست کھو دیا۔

‘ہلکوسٹر’ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گا۔ وہ مکمل طور پر ہمارے نظریے کے ساتھ تھے۔

ہلک ہوگن اور ٹرمپ دونوں کو ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (WWE) ہال آف فیم میں بھی شامل کیا جا چکا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

محبوبہ مفتی کا سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی پر سخت اظہار تشویش

انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائی کو مزید تیز کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے دو سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی پر سخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کو بے اختیار کرنے کی بڑے پیمانے پر مہم جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ دو اور سرکاری ملازمین کو جدوجہد آزادی کشمیر سے تعلق کو بنیاد بنا کر برطرف کیا گیا ہے اور انہیں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع بھی نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائی کو مزید تیز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم سے وابستہ غلام حسین اور ماجد اقبال ڈار کو آئین کی دفعہ 311(2)(c) کے تحت برطرف کیا گیا، جس کے تحت قابض حکام کو ریاستی تحفظ کی آڑ میں بغیر انکوائری کے ملازمین کو برطرف کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ محبوبہ مفتی نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارتی قابض انتظامیہ قومی سلامتی کی آڑ میں 2021ء سے اب تک 80 سے زائد کشمیری سرکاری ملازمین کو برطرف کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شکارپور:سابق وزیردفاع آفتاب شعبان میرانی کراچی میں انتقال کرگئے
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • پتوکی: بیوی نے دوست کیساتھ ملکر شوہر کو قتل کر کے لاش نہر میں پھنکوا دی
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کا انتقال: زرداری،  شہباز‘مراد شاہ کا افسوس
  • رنگِ ادب کا اقبال عظیم نمبر
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • ممدانی کی مقبولیت: نظام سے بیزاری کا اظہار!
  • نواز شریف کا سابق ایم این اے بیرسٹر عثمان ابراہیم سے اہلیہ کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
  •  ماں نے ’دوست‘ کے ہاتھوں جوان بیٹا قتل کروا دیا
  • محبوبہ مفتی کا سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی پر سخت اظہار تشویش