بین الاقوامی یونیورسٹیاں پنجاب میں کیمپس بنانے کیلئے تیار، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آفBRUNEL،یونیورسٹی آف GLOUCESTERSHIRE، یونیورسٹی آف LEICESTER اور دیگر یونیورسٹیوں نے پنجاب میں برانچ کیمپس کھولنے کی پیش کش کی ہے۔ پنجاب کے سرکاری کالجز میں بھی کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں معیار تعلیم بلند کرنے کے لئے ’’کے پی آئی‘‘ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وائس چانسلر کی کارکردگی کو ’’کے پی آئی‘‘ کے معیار پر جانچا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔ ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ تعلیمی اداروں میں اچانک جاکر حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور چیک کرے گا۔ منسٹر ایجوکیشن کی زیر نگرانی سکواڈ کی رپورٹ پر فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس موقع پر معیار تعلیم کے لحاظ سے پنجاب کی یونیورسٹیوں کی گرین، بلیو، ییلو اور گرے رینکنگ مقرر کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ دوسرے صوبوں کے 19ہزار سے زائد طلبہ وزیراعلیٰ پنجاب سکیم میں اپلائی کر چکے ہیں۔ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں معیار تعلیم اور ادارہ جاتی بہتری ترجیح قرار دی گئی۔ پبلک سیکٹریونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویزکا بھی جائزہ لیا گیا۔ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق اور تخلیقی علم پر زور دیا جائے گا۔ انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ دینا ترجیحات میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ یونیورسٹیوں میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور گلوبل روابط بھی ترجیحات میں شامل کرنے پر غور کیا گیا۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی گئی۔ و زیراعلیٰ نے پنجاب میں غیر فعال کامرس کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے میٹر ک کے سالانہ امتحانات 2025ء میں پنجاب بھر کے پوزیشن ہولڈرز طلبہ اور حرم فاطمہ اور ہارون حامد کو پنجاب بھر میں میٹرک میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے فیصل آباد کے معیز قمر اور ساہیوال کے فیضان فرید اسرار کو صوبہ بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے راولپنڈی کے محمد عثمان، ننکانہ کے حاجی ابوذر تنویر، نورالہدیٰ اور ملتان کی حسنینہ فاطمہ کو تیسری پوزیشن حاصل کرنے پر بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے طالبات کی پوزیشن حاصل کرنے پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ طلبہ ہمارا فخر اور قوم کی شان ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ بیٹیوں نے میٹرک کے امتحانات میں نمایاں پوزیشنیں لی ہیں۔ ’’ایکس‘‘ پر پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ دسویں جماعت کے امتحانات میں پنجاب بھر میں مشترکہ طور پر حرم فاطمہ (قصور) ایک سرکاری سکول ٹیچر کی قابل فخربیٹی نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ لودھراں کے ہارون حامد سرکاری کالج کے پروفیسر کے صاحبزادے ہیں۔ بچوں کی محنت اور لگن نے آج انہیں اس مقام تک پہنچایا ہے، میں سب کو یقین دلاتی ہوں کہ امتحانات میں میرٹ کو ہمیشہ فروغ دیا جائے گا اور اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پوزیشن ہولڈرز ہی ہمارے وطن کا مستقبل ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پنجاب کی یونیورسٹیوں پوزیشن حاصل کرنے یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی ا ف معیار تعلیم کیا گیا
پڑھیں:
صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
اپنے ایک جاری بیان میں ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تل ابیب کیجانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بدھ کی شام صیہونی پارلیمنٹ (Knesset) میں مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کو بین الاقوامی قانون کے مطابق ناکارہ اور باطل قرار دیا۔ اس حوالے سے ترکیہ کا موقف ہے کہ مغربی کنارہ، فلسطین کا حصہ ہے اور 1967ء سے صیہونی رژیم کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کی جانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ ایسا اقدام امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ تُرک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد آمیز پالیسیوں اور غیرقانونی اقدامات کے ذریعے اقتدار میں رہنے کے لئے نتین یاہو کابینہ کی کوششیں ہر روز نئے بحرانوں کو جنم دے رہی ہیں، جو بین الاقوامی نظم اور علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ مذکورہ وزارت نے کہا کہ وقت ضائع کئے بغیر نسل کش اسرائیل کی جارحیت روکنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی نظام کو اپنی اخلاقی و قانونی ذمے داریاں موثر طور پر انجام دینی چاہئیں۔