سرکاری سکولوں کا معیار پرائیویٹ سے بہتر بنانا چاہتے ہیں: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدات سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں آؤٹ سورس سکولوں، سکول میل پروگرام اور دیگر پراجیکٹس کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پہلی مرتبہ ڈسپلن، کلاس روم، لیب اور معیار تعلیم کی بنیاد پر ’’سکول آف منتھ‘‘ اور بہترین کارکردگی پر ’’ٹیچرآف دی منتھ‘‘ ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے آن ویل مونٹیسری سکول پراجیکٹ شروع کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کر دی۔ سرکاری سکولوں میں پہلی مرتبہ وین/ بس سروس متعارف کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پہلی باقاعدہ سکول بس سروس کے لئے جامع پلان طلب کر لیا۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ پنجاب میں سکولوں کی آؤٹ سورسنگ کے شاندار نتائج سامنے آرہے ہیں۔ طلبہ انرولمنٹ میں 99 فیصد اور ٹیچرز کی تعداد میں 114 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 60ہزار سے زائد نوجوانوں کے لئے باعزت روزگار کے مواقع کھلے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے دنیا کی سب سے بڑی کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ سرکاری سکول آؤٹ سورس کرنے سے محض 16 ماہ میں 13 لاکھ انرولمنٹ بڑھ چکی ہے۔ مزید ساڑھے 10ہزار سکول ایک سال میں آؤٹ سورس ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں 5700 سرکاری سکولوں کی آؤٹ سورسنگ کے لئے 40ہزار درخواستیں موصول ہوئیں۔ آؤٹ سورس کردہ سکولوں میں 80 فیصد انفراسٹرکچر میں بہتری کا ہدف مکمل کیا گیا۔ سرکاری سکولوں کو آؤٹ سورس کرنے کے بعد چند ماہ میں طلبہ کی تعداد 4لاکھ 53ہزار سے بڑھ گئی۔ آؤٹ سورس سکولوں میں ٹیچرز کی تعداد 8ہزار سے 17196ہوگئی۔ آؤٹ سورس سکولوں میں 413 نئے کلاس روم، 5018 کلاس رومز کی مرمت، 2887 کمروں کی چھتوں کی مرمت مکمل کر لی گئی۔ آؤٹ سورس سرکاری سکولوں میں 254538 مربع میٹر چار دیواری بھی بن گئی۔ 50 سے زائد آؤٹ سورس سکول روایتی بجلی کی بجائے شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا۔ آؤٹ سورس سکولوں میں 1643 واٹر ٹینک، 5830 واٹر کولر اور 9303 نئے بلیک بورڈنصب کئے گئے۔ وزیراعلیٰ نے پیف، ایجوکیشن ٹیک سکولوں کے پائلٹ پراجیکٹ کا کامیاب اجراء کر دیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے دیہات میں بھی ایجوکیشن ٹیک سکول شروع کرنے کی ہدایت کی۔ انگلش بول چال کے لئے پائلٹ پراجیکٹ کامیابی سے جاری ہے۔ پروگرام کے تحت 6 ماہ میں 3 لاکھ بچوں کو آئے لیٹ فور سٹینڈرڈ کے تحت انگلش بول چال میں مہارت حاصل ہوگی۔ پنجاب کے ہر ضلع میں ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن کے لئے 10ہزار کلاس روم تیار ہوچکے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے نواز شریف سنٹر آف ایکسی لینس میں بچوں کی تعداد 240سے بڑھا کر 1500کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ڈیرہ غازی خان، لیہ، لودھراں، بھکر، میانوالی اور بہاولنگر کے اضلاع میں سکول میل پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر بچوں کو دودھ کے علاوہ انرجی بار، بسکٹ اور دیگر اشیاء فراہم کرنے کی تجویز پر غورکیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں رواں سال کے آخر تک کلاس روم کی تعمیرکا ہدف مقررکر دیا گیا۔ گرلز سکولوں میں 400 سے زائد ٹائلٹ بلاک کو مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر 6ہزار سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، میتھ میٹکس اور دیگر لیبز بنانے کی ہدایت کی۔ انڈر سٹاف اور اوور سٹاف سکولوں میں ریشنلائزیشن پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کوالٹی آف ایجوکیشن کے لئے ٹیچر کی معیاری ٹریننگ اشد ضروری ہے۔ پنجاب بھر میں سکولوں کے داخلی راستوں کو یکساں طور پر بہتر بنایا جائے۔ مریم نواز نے کہا کہ سرکاری سکولوں کا معیار اچھے پرائیویٹ سکولوں سے بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ مریم نواز نے اچھرہ میں کمسن بچے پر آوارہ کتوں کے حملے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا اور افسوس ناک واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ نے دنیا پور میں بھی پالتو کتے کے بچوں پر حملے کی رپورٹ طلب کی۔ مریم نواز شریف نے مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 58 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ محترمہ فاطمہ جناح جدوجہد آزادی کی وہ عظیم رہنما تھیں جنہوں نے اپنے عظیم بھائی قائد اعظم محمد علی جناح کا ہر محاذ پر ساتھ دیا۔ بطور خاتون میں محترمہ فاطمہ جناح کو رول ماڈل سمجھتی ہوں۔ مریم نواز نے کہا کہ محترمہ فاطمہ جناح کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پنجاب کی بیٹیوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محترمہ فاطمہ جناح ا و ٹ سورس سکولوں ا و ٹ سورس سکول سرکاری سکولوں سرکاری سکول سکولوں میں نواز شریف مریم نواز اجلاس میں کلاس روم کی ہدایت کی تعداد کیا گیا کے لئے سکول ا
پڑھیں:
لاہور کے 6 سکولوں کو سکول آف ایمی نینس کا درجہ دینے کا فیصلہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور کے 6سرکاری سکولوں کو سکول آف ایمی نینس کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس منصوبے پر مجموعی طور پر 60کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔(جاری ہے)
حکام کے مطابق گورنمنٹ کمپری ہینسو سکول گھوڑے شاہ، گورنمنٹ اے پی ایس ماڈل گرلز سکول ماڈل ٹائون، گورنمنٹ پائلٹ بوائز سکول وحدت کالونی، گورنمنٹ کنیئرڈ سکول ایمپریس روڈ، گورنمنٹ شمیم اسلام گرلز سکول بستی سیدن شاہ اور گورنمنٹ ہائی سکول رائیونڈ کو اس منصوبے میں شامل کیا گیا ہے۔
ہر سکول کے لیے 10،10کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جو سکول مینجمنٹ کونسل کے تعاون سے استعمال کیا جائے گا۔ سکول آف ایمی نینس کے تحت ان تعلیمی اداروں میں گوگل کلاس رومز، سٹیم ایجوکیشن اور جدید سائنس لیبارٹریز قائم کی جائیں گی تاکہ طلبا کو معیاری اور جدید تعلیم فراہم کی جا سکے۔حکام کے مطابق گورنمنٹ پائلٹ سکول وحدت کالونی کو سکول آف ایمی نینس میں تبدیل کرنے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔