Islam Times:
2025-11-03@06:22:54 GMT

امام خمینی ؒ، ایک منفرد قائد

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

امام خمینی ؒ، ایک منفرد قائد

اسلام ٹائمز: وسائل کے نہ ہونے اور وطن سے دور رہنے کے باوجود بھی انہوں نے اپنی قوم کے ساتھ رابطہ رکھا اور قوم کے حوصلوں میں اضافہ فرماتے رہے، حتیٰ کہ انقلاب رونما ہوگیا۔ انقلاب اسلامی کے قیام کے بعد اب امام خمینی ؒ کے سامنے ایک اور امتحان درپیش تھا، جس میں انقلاب اسلامی کا تحفظ کرنا تھا اور انقلاب کو ترقی کے ساتھ آگے بڑھانا تھا۔ دنیا کے اکثر حکمرانوں بالخصوص عالمی طاقتوں کے سربراہوں کو امید تھی کہ امام خمینی ؒ کا انقلاب سال دو سال کے عرصے میں ناکام ہو کر ختم ہو جائے گا، لیکن امام نے انہیں ایک بار پھر حیرت میں ڈال دیا، جس میں نہ صرف انقلاب نے ترقی اور ترویج حاصل کی بلکہ ملک ایران بھی گذشتہ کی نسبت زیادہ ترقی کے میدان میں گامزن ہوگیا۔ تحریر: علامہ محمد رمضان توقیر
(مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان)

رہبر انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی ؒ رحمۃ اللہ بہت سارے پہلووں میں انفرادیت کے حامل تھے۔ لیکن قیادت و رہبریت کے معاملے میں ان کا مقام مزید منفرد ہے۔ انہوں نے 1960ء کی دہائی میں ایرانی استعماری حکمرانوں کی سازشوں کو جس گہرائی میں بھانپا، وہ اپنی مثال آپ تھا۔ حالانکہ وہ زمانہ آپ کی قیادت اور مرجعیت کا ابتدائی زمانہ تھا۔ اس کے باوجود آپ نے امت مسلمہ بالخصوص ملت ایران کی امراض کی تشخیص ایک ماہر امراض سے بڑھ کر فرمائی۔ نہ صرف امراض کی تشخیص فرمائی بلکہ علاج بھی تجویز فرما دیا۔ حیرت اور لطف کی بات یہ ہے کہ جو علاج انہوں نے انقلاب رونماء ہونے سے تین دہائیاں قبل تجویز فرمایا، وہی علاج ہی تین نسلیں جوان ہونے اور تیس سال گذرنے کے باوجود کارگر ثابت ہوا۔ امام خمینی  ؒنے ایرانی قوم بطور قوم منظم کرنے میں منفرد کردار ادا فرمایا۔ امام سے قبل ایرانی قوم محض بادشاہ پرست قسم کی تھی۔ غلامانہ ذہنیت کے ساتھ اپنے بادشاہ کے ہر حکم پر لبیک کہنا عادت بن چکی تھی۔

بادشاہوں نے بے دینی، لادینیت، کرپشن، بدکرداری، تباہ کن معیشت اور فحاشی و عریانی کو رواج دیا ہوا تھا، مگر ایرانی عوام اپنے بادشاہ کے خلاف آواز بلند کرنے سے گریزاں تھے، سوائے ان چند دیندار علماء اور چند باشعور و تعلیم یافتہ طبقے کے افراد کے اور کوئی بولنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ امام خمینی ؒ نے ان دو طبقات کو منظم اور ہم آہنگ کیا، جس کے بعد ایسی تبدیلی کی بنیاد رکھی گئی، جس نے دنیا کو حیران کر دیا۔ امام خمینی ؒ نے انقلاب سے پہلے ہی دنیا بھر میں اپنی شخصیت کو نہ صرف متعارف کرا لیا، بلکہ تسلیم بھی کرا لیا۔ تمام عالمی رہنماؤں کی امام خمینی ؒ پر انقلاب سے قبل ہی نظر تھی۔ بالخصوص عالمی طاقتوں نے امام خمینی ؒ کا راستہ روکنے کی بھرپور کوشش کی اور ایران پر مسلط بادشاہوں کو بھرپور مدد فراہم کرکے امام خمینی ؒ کی جدوجہد میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دیں، لیکن امام خمینی ؒ پوری طاقت سے آگے بڑھتے رہے۔ عراق اور فرانس میں جلاوطنی کے ایام گذارتے رہے، لیکن عزم کم نہ ہوئے۔

وسائل کے نہ ہونے اور وطن سے دور رہنے کے باوجود بھی انہوں نے اپنی قوم کے ساتھ رابطہ رکھا اور قوم کے حوصلوں میں اضافہ فرماتے رہے، حتیٰ کہ انقلاب رونماء ہوگیا۔ انقلاب اسلامی کے قیام کے بعد اب امام خمینی ؒ کے سامنے ایک اور امتحان درپیش تھا، جس میں انقلاب اسلامی کا تحفظ کرنا تھا اور انقلاب کو ترقی کے ساتھ آگے بڑھانا تھا۔ دنیا کے اکثر حکمرانوں بالخصوص عالمی طاقتوں کے سربراہوں کو امید تھی کہ امام خمینی ؒ کا انقلاب سال دو سال کے عرصے میں ناکام ہو کر ختم ہو جائے گا، لیکن امام نے انہیں ایک بار پھر حیرت میں ڈال دیا، جس میں نہ صرف انقلاب نے ترقی اور ترویج حاصل کی بلکہ ملک ایران بھی گذشتہ کی نسبت زیادہ ترقی کے میدان میں گامزن ہوگیا۔ جس کے نتیجے میں ایران ایک بہترین معیشت کا حامل ہوا۔ حالانکہ عراق کے ساتھ طویل جنگ بھی درپیش رہی، جس میں امام خمینی ؒ نے قوم کو سنبھال کر رکھا اور ہزاروں شہداء دینے کے باوجود قوم کے حوصلے پست نہیں ہونے دیئے۔ امام خمینی  ؒ نے انقلاب اسلامی کے پہلے دس سال اپنی موجودگی میں انقلاب کو بڑھتے اور پھولتے پھلتے دیکھا۔

اس دوران انہوں نے انقلاب کا تسلسل قائم رکھنے، انقلاب جاری رکھنے اور اسے دنیا بھر میں پھیلانے کے لیے کثیر تعداد میں اپنے معاونین و شاگردان کی ایک منظم ٹیم تشکیل دی۔ یہ ان کی انفرادیت تھی، ورنہ اکثر قیادتیں جب دنیا سے رخصت ہوتی ہیں تو ان کے انقلاب بھی ساتھ ہی چلے جاتے ہیں۔ بعض اوقات تو صاحب ِ انقلاب کی زندگی میں ہی انقلاب شکستہ یا ختم ہو جاتے ہیں۔ مگر امام خمینی ؒ کی انفرادیت ہے کہ انہوں نے اپنا ملک اور انقلاب جن امین ہاتھوں میں دیا، آج ان ہاتھوں نے دیانتداری کے ساتھ انقلاب کو سنبھالا ہوا ہے۔ ان امین مجاہدوں کے سرخیل رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای ہیں، جبکہ ایران کے گذشتہ صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی بھی اسی عظیم ٹیم کے اہم ترین رکن تھے۔ شہید رئیسی نے امام خمینی ؒ سے رفاقت کا حق ادا فرمایا۔ اپنی پوری زندگی اپنے امام اور رہبر کے خط پر گذار دی۔ امام اور رہبر کی پالیسیوں کے اجراء کے لیے پوری توانائیاں صرف کیں۔

دنیا بھر میں امام اور رہبر کا پیغام پہنچانے کی سعی کی، رہبر معظم کے بعد اگر موجودہ زمانے میں امام خمینی ؒ کا حقیقی عکس کسی شخص میں نظر آتا ہے تو وہ شہید ابراہیم رئیسی ہیں۔ آپ نے یقیناً امام سے فیض حاصل کیا ہے۔ دنیا بھر کے عالمی فورمز میں اسلام اور ایران کا پیغام بھی پہنچایا اور دفاع کرنے کے لیے میدان میں بھی رہے۔ شہید رئیسی ہر مسلمان اور ہر مظلوم کی آواز تھے۔ قرآن کریم کے ساتھ ان کی وابستگی بالکل امام کی طرح تھی۔ دشمنان قرآن کو جیسے صدر ابراہیم نے للکارا، ویسے کوئی جرات نہیں کرسکا۔ جس طرح شہید رئیسی نے امام خمینی ؒ کے مشن کو آگے بڑھایا اور امام کی سیرت پر عمل کیا، اسی طرح اگر ہم بھی اسی خلوص اور محنت کے ساتھ امام خمینی ؒ کے انوار سے روشنی لیں اور اپنے آپ کو امام کا مطیع و فرمان بردار بنائیں تو پوری دنیا انقلاب اسلامی کے وجود سے معطر ہوسکتی ہے اور امام خمینی ؒ کی روح شادمان و سرفراز ہوسکتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انقلاب اسلامی کے انقلاب کو نے انقلاب کے باوجود دنیا بھر کے ساتھ ترقی کے قوم کے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی

پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت سامنے لایا جائے گا۔

پاکستان پیپلز پارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں زرداری ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال، عوامی مسائل اور تنظیمی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو

ذرائع  کے مطابق نئے قائد ایوان کا نام عدم اعتماد کی تحریک جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا۔

اجلاس میں فریال تالپور، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، چوہدری محمد یاسین، سردار یعقوب خان، چوہدری لطیف اکبر، فیصل راٹھور و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں تنظیمی ڈھانچے کی بہتری اور آزاد کشمیر میں سیاسی حکمتِ عملی کے اہم نکات پر بھی اتفاق کیا گیا۔

بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا ہے، جہاں ہماری کارکردگی اور جدوجہد پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ کشمیر کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کی آزادی کی لڑائی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چوہدری لطیف اکبر یا چوہدری یاسین؟ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کا اعلان کل متوقع

ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر خارجہ انہوں نے کشمیری عوام کی آواز بین الاقوامی فورمز تک پہنچائی، اور جہاں بھی کشمیریوں کو مدد کی ضرورت پڑی، پیپلزپارٹی ان کے ساتھ کھڑی رہی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کی جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا، جس سے ایک غیرسیاسی سوچ کے باعث سیاسی خلا پیدا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں سب کا کردار سب کے سامنے ہے، اور پیپلزپارٹی تین نسلوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک کی واحد جماعت ہے جو حقیقی معنوں میں کشمیری عوام کی نمائندگی کر سکتی ہے۔ آزاد کشمیر کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ انہیں مایوس نہیں کروں گا، اور پیپلزپارٹی کی حکومت کی مکمل ذمہ داری میری ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکے ہیں اور انتخابات سے پہلے کا یہ وقت ہمارے لیے ایک امتحان ہے، جسے ہم کامیابی سے گزاریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آزاد کشمیر بلاول بھٹوزرداری تحریک عدم اعتماد نیاوزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • پیپلز پارٹی، نون لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، سراج الحق
  • شہرِ قائد میں 6 روز کے دوران 26 ہزار سے زائد ای چالان
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • ولادت حضرت سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے مدرسہ امام علی قم میں نشست کا انعقاد
  • پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی
  • آزاد کشمیر میں نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی
  • شہر قائد میں زلزلے کے جھٹکے
  • شہرِ قائد میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
  • ایران میں امریکی سفارتخانے پر قبضے کے گہرے اثرات