عمران خان کے بیٹے پاکستان آئے تو ان کا کیا انجام ہوگا؟ رانا ثنااللہ نے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان کے بیٹوں نے پاکستان آ کر پی ٹی آئی کی تحریک میں حصہ لیا تو وہ گرفتار ہوں گے اور پھر برطانیہ کی ایمبیسی ہی انہیں بازیاب کرائے گی۔
عمران خان کے بیٹے آئے تو ان کے لیے مشکلات ہوں گی اور پھر انہیں ???????? کی ایمبیسی ہی بازیاب کروائے گی ! رانا ثناءاللہ کی دھمکی ۔۔۔ pic.
— AMJAD KHAN (@iAmjadKhann) July 8, 2025
رانا ثناء اللہ کے بیان کے بعد پی ٹی آئی کے حامی صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے۔ فیاض شاہ نے سوال کیا کہ عمران خان کے بیٹوں کو کس جرم میں اور کس قانون کے تحت گرفتار کیا جائے گا؟
عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان اگر تحریک میں حصہ لینے پاکستان آتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ رانا ثناء اللہ
کس جرم میں؟ اور کس قانون کے تحت گرفتار کرو گے؟؟؟ pic.twitter.com/I8QC5HpGna
— Fayyaz Shah (@RebelByThought) July 8, 2025
سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ ایک پُر امن تحریک کو وقت سے پہلے پُر تشدد تحریک کہنا اور عمران خان کے بیٹوں کی گرفتاری کی دھمکی دینا یہی ثابت کرتا ہے کہ ن لیگ رانا ثناء اللہ جیسے انتشاریوں پر مشتمل ایک مافیا ہے جس نے پاکستان کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف اگر پُر تشدد جماعت ہوتی تو پچھلے 3 سالوں میں اپنے پیاروں کے درجنوں جنازے نہ اٹھاتی، پاکستان کسی مافیا کے باپ کی جاگیر نہیں یہ 25 کروڑ عوام کا ملک ہے جہاں پر امن احتجاج اور کسی بھی عوامی تحریک کا حصہ بننا ہر پاکستانی کا حق ہے۔
ایک پُر امن تحریک کو وقت سے پہلے پُر تشدد تحریک کہنا اور عمران خان کے بیٹوں کی گرفتاری کی دھمکی دینا یہی ثابت کرتا ہے کہ ن لیگ رانا ثناء اللہ جیسے انگوٹھا چھاپ کرائے کے غنڈوں اور انتشاریوں پر مشتمل ایک مافیا ہے جس نے پاکستان کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھا ہوا ہے، تحریکِ انصاف اگر پُر… pic.twitter.com/TGe9geoErq
— Qasim Khan Suri (@QasimKhanSuri) July 9, 2025
ملیحہ ہاشمی لکھتی ہیں کہ حکومت ابھی سے عمران خان کے بیٹوں سے خوفزدہ ہو گئی ہے۔
"عمران خان کے بیٹے پاکستان آئے تو گرفتار ہوں گے۔ پھر ان کی ایمبیسی ہی چھڑوا کر واپس لے کر جاۓ گی" – رانا ثناء اللہ
حکومت ابھی سے خان کے بیٹوں سے خوفزدہ ہو گئی ہے؟ ???????? pic.twitter.com/Pm1bE6BDkS
— Maleeha Hashmey (@MaleehaHashmey) July 8, 2025
عبید بھٹی نے کہا کہ کل اگر رانا ثناء اللہ پر کوئی مدعا ڈالا گیا اور ان کی رہائی کے لیے ان کی اہلیہ باہر نکلیں تو وہ بھی اسی روایت کے تحت گرفتار ہوں گی۔
بسم اللہ کریں اور گرفتار کریں۔ یہ تو بہت اچھی روایت ہوگی۔ کل کلاں جب رانا ثناء اللہ پر کوئی مدعا ڈالا گیا اور انکی رہائی کیلیے انکی اہلیہ جگتیں مارتی ہوئی نکلیں تو وہ بھی اسی روایت کے تحت گرفتار ہوسکیں گی۔
بی وی اور بہنیں گرفتار کرکے روایت پہلے ہی ڈالی جا چکی ہے۔
باقی لوگوں کی… https://t.co/gVqf8LJOsR
— Obaid Bhatti (@Obibhatti) July 8, 2025
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان نے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اب مذاکرات کا وقت گزر چکا ہے۔
عمران خان نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ملک گیر تحریک کا مکمل لائحہ عمل اسی ہفتے پیش کیا جائے گا، 5 اگست کو میری نا حق قید کو پورے 2 برس مکمل ہو جائیں گے۔ اسی روز ہماری ملک گیر احتجاجی تحریک کا نقطہ عروج ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلمان پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا حصہ بنیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی پی ٹی آئی تحریک عمران خان عمران خان بیٹےذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی پی ٹی ا ئی تحریک عمران خان بیٹے عمران خان کے بیٹوں عمران خان کے بیٹے رانا ثناء اللہ کے تحت گرفتار نے پاکستان گرفتار کر پی ٹی ا ئی تحریک کا
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمائوں نے عمران خان کی رہائی کےلیے کمر کس لی ہے۔تحریک انصاف کے سابق اور منحرف ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگراسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس حوالے سے رابطہ کاری مشن میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنماءشامل ہیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بتایا کہ ہم نے سوچا کوشش کریں کہ عمران خان باہر آسکیں اور یہ ٹمپریچرنیچے لاکر ہوگا، اس کے لیے پی ٹی آئی کے اصل لوگ جو جیل میں ہیں وہ کرسکتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں۔
ہم نے ن کے اہم وزراءسے ملاقاتیں کی ہیں جو بات کرنا چاہتے ہیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو کہا اگر پی ٹی آئی کو انگیج نہی کریں گے تو ٹکرائو کے سوا کیارہ جائےگا؟۔
شاہ محمود قریشی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ وہی کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ درجہ حرارت نیچے آئے اور بات چیت شروع ہو ، ہمیں ہرطرف سے سپورٹ مل رہی ہے اور ہر طرف سے سپورٹ کے بغیر تویہ ممکن بھی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں100 فیصد پی ٹی آئی میں ہوں، اگر نہ ہوتا تو اس وقت وزیر ہوتا اور جو اب پارٹی چلانے والے ہیں ان کی تو دہاڑیاں لگی ہوئی ہیں ،یہ جو قبرستانوں کے لیڈر بننا چاہتے ہیں، یہ عمران خان کی رہائی نہیں چاہتے۔
میں نے عمران خان کو کہا میں جنگجونہیں، بندوق چلانا نہیں آتی تو پھر کیا پہاڑوں پرچڑھ جاو ¿ں؟ میں تو سیاستدان ہوں اور مجھے اسپیس چاہیے۔
میں نے عمران خان کو کہا آپ نے 50ملین ڈالرز کی معیشت باہریوٹیوبرز کی بنائی ہوئی ہے، آپ کے اپنے لوگ ہی آپ کو باہر نہیں آنے دیں گے،جنہوں نے ماچس پکڑی ہوئی ہے اور آگ لگادیتے ہیں۔
اسی طرح ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے پریشان ہوجاتے ہیں کیوں کہ اگر پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی سیٹنگ ہوگئی تویہ سب فارغ ہوجائیں گے۔