فیصل آباد: بڑا آن لائن فراڈ بے نقاب، غیرملکیوں سمیت 149 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
فیصل آباد(نیوز ڈیسک)نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا فیصل آباد میں سابق فیسکو چیف کے ڈیرے پر کارروائی کے دوران اربوں روپے کا آن لائن فراڈ پکڑ لیا۔
فیصل آباد میں تاریخ کا سب سے بڑا آن لائن فراڈ بےنقاب ہوگیا، جعلی سرمایہ کاری کا بڑا اسکینڈل پکڑا گیا۔
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی ٹیم کے مطابق انہیں سابق فیسکو چیف ملک تحسین کے ڈیرے پر چھاپے کے دوران بڑے کال سینٹر کا انکشاف ہوا ۔ جو پونزی اسکیم اور آن لائن انویسٹمنٹ فراڈ میں ملوث تھا۔
کارروائی کے دوران غیر ملکی باشندوں سمیت 149 افراد کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ۔ ملزمان میں 131 مرد اور 18 خواتین شامل ہیں۔
این سی سی آئی اے کے مطابق فراڈ نیٹ ورک کے خلاف مجموعی طور پر 7 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
باجوڑ: سیکیورٹی فورسز نے فتنۃ الخوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، 8 دہشتگرد ہلاک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فیصل ا باد ا ن لائن
پڑھیں:
ایران نے لاکھوں افغان مہاجرین کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، ڈیڈ لائن قریب، گرفتاری کا انتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران :ایرانی حکومت نے ملک میں مقیم لاکھوں افغان مہاجرین کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ مقررہ ڈیڈ لائن تک ایران چھوڑ دیں، بصورتِ دیگر ان کی گرفتاری اور جبری بے دخلی کا سامنا کرنا ہوگا، یہ اقدام اسرائیل کے ساتھ حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں موجود افغان مہاجرین کو دی جانے والی ڈیڈ لائن قریب آ چکی ہے، جس کے بعد ایرانی حکام بڑے پیمانے پر مہاجرین کی ملک بدری کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔
ایرانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کو سیاسی وجوہات یا قومیتی تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنا رہی ہے۔ ایرانی حکام کا مؤقف ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے ان کی واپسی ضروری ہے۔
ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے بیان دیا کہ “ہم نے ہمیشہ افغان مہاجرین کے لیے اچھے میزبان کا کردار ادا کیا، لیکن اب قومی سلامتی اولین ترجیح ہے۔ جو افراد قانونی حیثیت نہیں رکھتے، انہیں واپس جانا ہوگا، ایران میں مقیم افغان باشندوں کو حالیہ ہفتوں میں سخت حالات کا سامنا ہے، جن میں جبری بے دخلی، گھروں سے نکالے جانے، روزگار کے خاتمے اور سماجی تعصب جیسے عوامل شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران میں افغان باشندوں پر جاسوسی کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں، خصوصاً اسرائیل کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران بعض افواہیں گردش کرتی رہیں کہ افغان افراد اسرائیل کے لیے جاسوسی میں ملوث رہے ہیں۔ تاہم ان الزامات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
اقوام متحدہ کے مطابق ایران میں پہلے روزانہ 2 ہزار افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جا رہا تھا، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر روزانہ 30 ہزار ہو گئی ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایران کے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے افغانستان میں مزید عدم استحکام اور انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔
خیال رہےکہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) کے مطابق، ایران میں گزشتہ کئی دہائیوں سے موجود افغان مہاجرین کی تعداد 40 لاکھ کے قریب ہے، جن میں سے متعدد افراد جنگ اور خانہ جنگی کے باعث ایران منتقل ہوئے تھے۔ صرف جون 2025 کے مہینے میں دو لاکھ 30 ہزار سے زائد افغان باشندے واپس افغانستان جا چکے ہیں، جب کہ رواں برس اب تک 12 لاکھ افغان شہری ایران سے نکل چکے ہیں۔