شازیہ منظور نے جان بوجھ کر دھکے دے کر ریمپ واک کے دوران اسٹیج پر گرایا، علیزے شاہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ علیزے شاہ نے ماضی کے فیشن شو کے دوران ریمپ پر پیش آنے والے واقعے پر لب کشائی کرتے ہوئے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
علیزے شاہ نے سوشل میڈیا پر اپنا تہلکہ خیز ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں وہ خود کے ساتھ انڈسٹری میں ہونے والی بدسلوکی کا انکشاف کر رہی ہیں اور کئی اسکینڈلز کی حقیقت واضح کر رہی ہیں۔
اس ہی ویڈیو میں علیزے شاہ نے بتایا کہ برائیڈل فیشن شو کے دوران ان کا گرنا اتفاقیہ نہیں تھا بلکہ گلوکارہ شازیہ منظور نے دانستہ طور پر اُنہیں بار بار پکڑا اور دھکا دیا، جس سے وہ توازن کھو بیٹھیں۔
علیزے شاہ نے دعویٰ کیا کہ یہ حرکت شازیہ منظور کی عادت ہے اور وہ اس سے قبل سوشل میڈیا اسٹار جنت مرزا کے ساتھ بھی ایسا سلوک کر چکی ہیں۔ علیزے نے مزید کہا کہ ایسے رویے کسی کے لیے بھی شرمندگی کا باعث بن سکتے ہیں، خاص طور پر جب وہ عوامی مقام پر ہوں۔
انہوں نے میزبان و اداکارہ جگن کاظم پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اُنہوں نے نہ صرف واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لیا بلکہ علیزے کے گرنے پر مذاق بھی اُڑایا، جو غیر پیشہ ورانہ رویہ ہے۔
علیزے کا کہنا تھا کہ وہ انڈسٹری میں موجود منفی رویوں کے خلاف خاموش نہیں رہیں گی اور خود پر ہونے والے ہر ناپسندیدہ سلوک کو بے نقاب کرتی رہیں گی۔ اداکارہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے جس پر صارفین انکی ہمت کو سراہتے ہوئے ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: علیزے شاہ نے
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
اسرائیلی فوج کی چیف لیگل آفیسر میجر جنرل یفات ٹومر یروشلمی نے جمعے کے روز استعفا دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس لیے مستعفی ہو رہی ہیں کیونکہ انہوں نے اگست 2024 میں اس ویڈیو کو لیک کرنے کی اجازت دی تھی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
یہ ویڈیو اس وقت منظر عام پر آئی جب غزہ جنگ کے دوران گرفتار ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ ناروا سلوک کی تحقیقات جاری تھیں۔ اس ویڈیو کے لیک ہونے کے بعد اسرائیل میں سیاسی طوفان کھڑا ہوگیا اور پانچ فوجیوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے گئے۔
دائیں بازو کے سیاست دانوں نے تحقیقات کی مخالفت کی جبکہ مشتعل مظاہرین نے ان دو فوجی اڈوں پر دھاوا بول دیا جہاں تفتیشی ٹیمیں فوجیوں سے پوچھ گچھ کر رہی تھیں۔
واقعے کے ایک ہفتے بعد اسرائیلی نیوز چینل ”این 12“ نے وہ ویڈیو نشر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوجی ایک فلسطینی قیدی کو الگ لے جا کر گھیر لیتے ہیں، ایک کتا ساتھ کھڑا ہے، اور وہ اپنی شیلڈز کے ذریعے منظر چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے بدھ کو بتایا تھا کہ ویڈیو لیک ہونے پر فوجداری تحقیقات جاری ہیں اور ٹومر یروشلمی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
یروشلمی نے اپنے دفاع میں کہا کہ ویڈیو جاری کرنا دراصل فوج کے قانونی محکمے پر پھیلنے والی غلط معلومات اور پروپیگنڈا کا توڑ تھا، جسے جنگ کے دوران شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ ویڈیو سدے تیمن حراستی کیمپ کی تھی، جہاں اُن فلسطینیوں کو رکھا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں ملوث تھے، ساتھ ہی ان فلسطینیوں کو بھی جو غزہ کی لڑائی کے بعد گرفتار کیے گئے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے ان کیمپوں میں فلسطینی قیدیوں پر سنگین تشدد کی شکایات کی ہیں، اگرچہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ تشدد کوئی ”منظم پالیسی“ نہیں۔
اپنے استعفے کے خط میں ٹومر یروشلمی نے ان قیدیوں کو ”بدترین دہشت گرد“ قرار دیا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی لکھا کہ اس کے باوجود ان پر ظلم یا غیر انسانی سلوک کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ان کا کہنا تھا: ”افسوس ہے کہ یہ بنیادی سمجھ اب سب کے لیے قائل کن نہیں رہی کہ چاہے قیدی کتنے ہی سنگدل کیوں نہ ہوں، ان کے ساتھ کچھ حدود عبور نہیں کی جا سکتیں۔“
استعفا سامنے آنے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع کاتز نے کہا کہ جو کوئی اسرائیلی فوجیوں پر ”جھوٹے الزامات“ لگاتا ہے وہ فوجی وردی پہننے کے لائق نہیں۔ جبکہ اسرائیلی پولیس کے وزیر ایتامار بن گویر نے استعفے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مزید قانونی حکام کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
بن گویر نے خود ایک ویڈیو جاری کی جس میں وہ فلسطینی قیدیوں کے اوپر کھڑے نظر آتے ہیں جو جیل میں بندھے ہوئے فرش پر لیٹے تھے۔ بن گویر نے ان قیدیوں کو 7 اکتوبر کے حملوں میں ملوث قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے ”سزائے موت“ ہونی چاہیے۔