نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان ان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے ساتھ ہمارا مضبوط عہد ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج مقاصد اور اصول، خاص طور پر تنازعات کے پرامن حل اور طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز، بین الاقوامی انصاف کے لیے ناگزیر ہیں، یہی رہنما اصول پاکستان کی صدارت میں منعقدہ تقریبات کیلئے کلید رہیں گے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین، معزز مہماناں اور دیگر شرکا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی اس ماہ کی صدارت کا جشن منا تے ہوئے استقبالیہ تقریب میں آپ سب کو خوش آمدید کہنا میرے لیے انتہائی مسرت کا باعث ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے ساتھ ہمارا مضبوط عہد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج مقاصد اور اصول بالخصوص تنازعات کے پرامن حل اور طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز بین الاقوامی انصاف کے لیے ناگزیر ہیں، یہی رہنما اصول ہماری اس ماہ کی صدارت میں بھی سلامتی کونسل کے کام خواہ وہ مباحثے ہوں یا عملی اقدامات ہماری شراکت کو شکل دے رہے ہیں۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ آج دنیا میں بڑھتی بے چینی اور تنازعات کے دور میں غیر حل شدہ تنازعات، طویل المدت تصفیہ طلب تنازعات، یکطرفہ اقدامات اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے نتائج ہر خطے میں محسوس کئے جا رہے ہیں، ہمارا یقین ہے کہ عالمی امن و سلامتی صرف کثیرالجہتی، تنازعات کے پرامن حل، جامع مکالمے اور بین الاقوامی قانون کے احترام سے ہی حاصل ہو سکتی ہے۔

اسی تناظر میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں، پاکستان نے اپنی صدارت کے دوران تین ترجیحات پر توجہ مرکوز کی ہے، اول تنازعات کا پرامن حل اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی اصول ہے لیکن اسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، اعلیٰ سطحی کھلے مباحثے اور سلامتی کونسل کی متفقہ قرارداد 2788 میں اس ترجیح کی عکاسی کی گئی ہے۔ دوم کثیرالجہتی، ہم کثیرالجہتی کو نعرے کے بجائے ایک ضرورت سمجھتے ہیں، سلامتی کونسل کو صرف ردعمل کا ایوان نہیں بلکہ روک تھام، مسائل کے حل اور اصولی قیادت کا فورم ہونا چاہیے۔

سوم اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون، بالخصوص اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی)جو 57 رکن ممالک کے ساتھ عالمی امن کی تعمیر میں ایک اہم شراکت دار ہے، ہم 24 جولائی کو او آئی سی کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں اس تعاون کو مزید بڑھانے کے منتظر ہیں۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور دنیا بھر میں امن اور ترقی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے رکن ممالک، دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ فعال طور پر مصروف عمل ہے، یہ مشغولیت اور عہد صرف سلامتی کونسل تک محدود نہیں بلکہ پورے اقوام متحدہ کے نظام میں پھیلا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی اور ترقی کے عالمی مباحثے میں ایک اہم آواز ہے، چاہے وہ جنرل اسمبلی ہو، ای سی او ایس او سی ہو یا دیگر فورمز، ہم نے اقوام متحدہ کے تین ستونوں امن و سلامتی، ترقی اور انسانی حقوق کو مضبوط بنانے کی وکالت کی ہے اور عالمی ادارے کی اصلاحات کو سپورٹ کیا ہے تاکہ ہماری تنظیم کو زیادہ موثر، مضبوط اور عام اراکین کے مفادات کے لیے جوابدہ بنایا جا سکے۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 2026-28 کے لیے انسانی حقوق کونسل کے انتخابات میں اپنی امیدواری پیش کی ہے جو ایشیا پیسیفک گروپ کی طرف سے حمایت شدہ ہے، ہم آپ کی قیمتی حمایت کے لئے بھی پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا انسانی حقوق کونسل کے ساتھ تعلق ٹی آر یو سی ای (رواداری، احترام، عالمگیریت، اتفاق رائے اور مشغولیت) کے تصور پر مبنی ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ آخر میں میرا پیغام ہے کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں، ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان ان مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے آپ سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ پاکستان اسحاق ڈار نے کہا اقوام متحدہ کے بین الاقوامی سلامتی کونسل اور طاقت کے تنازعات کے کے بجائے کونسل کے کے ساتھ رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

7 ممالک جہاں آئی فون 17 کی قیمت پوری دنیا سے کم ہے

ایپل کا نیا فلیگ شپ اسمارٹ فون آئی فون 17 دنیا بھر میں لانچ ہوگیا ہے، لیکن اس کی قیمت ہر ملک میں یکساں نہیں۔ بعض ممالک میں یہ فون خاصا سستا ہے جبکہ کچھ میں اس کی قیمت خریداروں کی جیب پر بھاری پڑ سکتی ہے۔

اگر آپ نیا فون خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ جاننا فائدہ مند ہوگا کہ کہاں سے خریدنا سب سے بہتر رہے گا۔

یہ ہیں وہ 7 ممالک جہاں آئی فون 17 (256 جی بی بیس ماڈل) سب سے سستا ہے اور وہ جگہ جہاں یہ سب سے مہنگا ہے:

امریکا
قیمت: 799 ڈالر
دنیا بھر میں سب سے سستی قیمت۔ لیکن یہ ماڈل صرف eSIM سپورٹ کرتا ہے، اس لیے اگر آپ فزیکل سم کارڈ استعمال کرتے ہیں تو یہ مسئلہ بن سکتا ہے۔

کینیڈا
قیمت: 1,129 کینیڈین ڈالر
امریکہ کے قریب ترین قیمت اور ساتھ ہی فزیکل سم کا آپشن بھی موجود ہے۔ اگر اس کو امریکی ڈالر کے اعتبار سے دیکھیں تو یہ قیمت 816 امریکی ڈالر بنتی ہے۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای)
قیمت: 3,099 درہم
کم ٹیکس کی وجہ سے دبئی اور ابوظہبی بھارتی خریداروں میں ہمیشہ سے مقبول رہے ہیں۔ یہاں آئی فون 843 امریکی ڈالر کے برابر فروخت ہورہا ہے۔

چین
قیمت: 5,999 یوآن
چین میں قیمت بھارت سے کم ہے، اگرچہ امریکا اور کینیڈا کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اس قیمت کو امریکی ڈالر کے حساب سے دیکھا جائے تو یہ 842 ڈالر بنتی ہے۔

جاپان
قیمت: 129,800 ین
یو اے ای سے کچھ زیادہ لیکن بھارت کے مقابلے میں اب بھی کافی سستا۔ یہاں آئی فون 879 امریکی ڈالر کے برابر میں فروخت ہورہا ہے۔

آسٹریلیا
قیمت: 1,399 آسٹریلین ڈالر
بھارت کے برابر کے قریب، البتہ ٹورسٹ ریفنڈ اسکیم کے تحت ٹیکس ریفنڈ کی سہولت فائدہ مند ہوسکتی ہے۔ اگر امریکی ڈالر کی عینک سے دیکھا جائے تو یہاں 932 امریکی ڈالر کے برابر قیمت میں فروخت ہورہا ہے۔

برطانیہ (سب سے مہنگا)
قیمت: 949 برطانوی پاؤنڈ
یہ فہرست میں سب سے مہنگا ملک ہے جہاں آئی فون 17 کی قیمت سب سے زیادہ ہے۔ یہ 1291 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی فون 17 ٹیکنالوجی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان
  • دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا
  • پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
  • 7 ممالک جہاں آئی فون 17 کی قیمت پوری دنیا سے کم ہے