ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، جن میں مقتولہ کے والد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں واقعے کی تفصیلات بتائیں اور قتل کے وقت گھر میں موجود اپنی ہمشیرہ (ثنا کی پھوپھو) کا عینی مشاہدہ بیان کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں قتل ہونے والی ٹک ٹاکر ثنا یوسف چترال میں سپرد خاک

2 جون کی شام فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ ملزم عمر حیات عرف ’کاکا‘ نے ثنا یوسف کو ان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم سوشل میڈیا پر دوستی کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا، اور بار بار انکار کے بعد اس نے یہ قدم اٹھایا۔

مقتولہ کی والدہ کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا، جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ بعدازاں ملزم نے دورانِ تفتیش جرم کا اعتراف بھی کر لیا۔

ثنا کے والد سید یوسف حسن، جو نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ قتل سے کچھ دیر قبل ثنا نے اپنی والدہ کو یہ کہہ کر مارکیٹ بھیجا تھا کہ عید قریب ہے، کپڑے دھونے کے لیے سرف لانا ہے۔ والدہ کے گھر سے نکلتے ہی قاتل نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور گھر کے اندر داخل ہو کر ثنا کو گولیاں مار دیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس: ملزم عمر حیات 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

سید یوسف حسن کے مطابق، ان کی ہمشیرہ جو قتل کے وقت گھر پر موجود تھیں، نے فائرنگ کی آواز سنی تو یوں محسوس ہوا جیسے کوئی غبارہ پھٹا ہو۔ وہ فوراً ثناء کے کمرے کی طرف دوڑیں، جہاں انہوں نے ملزم کو باہر نکلتے دیکھا۔ روکنے کی کوشش پر ملزم نے ان پر بھی پستول تان لی، مگر جب گولی نہ چلی تو وہ موقع سے فرار ہو گیا۔

والد نے مزید بتایا کہ ان کی بہن نے ملزم کو ابتدا میں ڈاکو سمجھ کر اس کا پیچھا بھی کیا، لیکن بعد میں کمرے میں جا کر پتا چلا کہ ثنا کو گولیاں لگی ہیں۔ اسے فوراً اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکی۔

سید یوسف حسن کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت خود گھر پر موجود نہیں تھے، لیکن قریبی دوست کے ہاں بیٹھے تھے کہ اچانک اطلاع ملی۔ ان کی اہلیہ نے بھی فون کر کے صورت حال سے آگاہ کیا۔ اسپتال پہنچنے پر انہیں معلوم ہوا کہ ان کی بیٹی انتقال کر چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ثنا یوسف ثنا یوسف پھوپھو ثنا یوسف والد ٹک ٹاکر چترال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ثنا یوسف ثنا یوسف والد ٹک ٹاکر چترال ٹک ٹاکر ثنا یوسف

پڑھیں:

ہر ڈس آنر چیک فوجداری جرم نہیں ہوتا جب تک بدنیتی ثابت نہ ہو، لاہور ہائیکورٹ

لاہور:

لاہور ہائیکورٹ نے 69 لاکھ کے چیک باؤنس مقدمے میں سزا پانے والے ملزم کو بری کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ہر ڈس آنر چیک فوجداری جرم نہیں ہوتا جب تک بدنیتی ثابت نہ ہو،  جسٹس صداقت علی خان نے شمیم اسلم کی نظر ثانی اپیل منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی تین سال قید اور 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا کالعدم قرار دے دی۔
 
فیصلے میں کہا گیا کہ چیک باؤنس کا مقدمہ ایک سال سے زائد تاخیر سے درج کیا گیا، تاخیر کی کوئی معقول وجہ پیش نہیں کی گئی۔ مدعی مقدمہ نے رقم کی وصولی کے لیے کوئی سول دعویٰ بھی دائر نہیں کیا، اگر رقم واجب الادا ہوتی تو سول عدالت سے بھی رجوع کیا جاتا۔

عدالت نے کہا کہ شک کا فائدہ ملزم کا بنیادی حق ہے، لاہور ہائیکورٹ نے تین سال سزا اور جرمانہ کالعدم قرار دیکر ملزم کو بری کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی ہالووین پارٹیوں سے متعلق مشی خان کے تہلکہ خیز انکشافات
  • ہر ڈس آنر چیک فوجداری جرم نہیں ہوتا جب تک بدنیتی ثابت نہ ہو، لاہور ہائیکورٹ
  • بھارتی صحافی رعنا ایوب اور ان کے والد کو قتل کی دھمکیاں موصول
  • نومولود کی مبینہ خرید و فروخت ‘ بچہ بازیاب کرلیا، اسپتال سیل
  • بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا
  • بھارت بیرونِ ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا، تاجکستان کی عینی ائیربیس خالی کردی
  • حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ زوم پر جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف، امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ مرکز تبلیغ اسلام میں اجتماع ارکان سے خطاب کررہے ہیں
  • مظفرگڑھ: بڑے بھائی کا کلہاڑی سے حملہ، چھوٹا بھائی جاں بحق، ماں زخمی
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • شادی میں دلہن کے والد کا نیا انداز، جیب پر کیو آر کوڈ چسپاں کرکے ‘آن لائن سلامی’ وصول کی