جیل میں قید پی ٹی آئی رہنماؤں کا عید کے موقع پر مشترکہ بیان
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
جیل میں قید پی ٹی آئی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، صنم جاوید اور میاں محمود الرشید نے ورکز کے نام خط لکھ دیا۔
رپورٹ کے مطابق خط میں رہنماؤں نے کہا کہ ہماری طرف سے پی ٹی آئی کے تمام ووٹرز کو بہت عید مبارک ہو، بانی پی ٹی آئی کا ساتھ دینے اور ظلم زیادتی برداشت کرنے پر آپ کے مشور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک آئین اور قانون بحال نہیں ہو جاتا ہم نے اپنی جہدوجہد جاری رکھنی ہے،
اللہ ہم سب کے لیے آسانیاں اور ہماری ہمت قائم رکھے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
پاکستان: نو مئی کیس میں پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کو جیل کی سزائیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جولائی 2025ء) پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور سرگودھا میں انسداد دہشت گردی کی دو عدالتوں نے نو مئی 2023 کو ہونے والے پر تشدد واقعات کے خلاف درج ہونے والے مقدمات میں منگل کو تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کو دس دس برس قید کی سزائیں سنائیں۔
واضح رہے کہ کرپشن سے متعلق ایک مقدمے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد نو مئی کو پر تشدد مظاہرے بھڑک اٹھے تھے اور پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کوٹ لکھپت جیل میں رات کے تقریباﹰ ساڑھے نو بجے پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں کی موجودگی میں فیصلہ سنایا، جنہیں شیر پاؤ پل کیس میں ملوث کیا گیا تھا۔
(جاری ہے)
اے ٹی سی کی عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کو 10 برس قید بامشقت کی سزا سنائی۔
جج نے افضل عظیم پہاڑ، علی حسن، خالد قیوم اور ریاض حسین سمیت دیگر متعدد ملزمان کو بھی 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔البتہ عدالت نے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اور ملک کے سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کو اس کیس میں بری کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ ان 'غیر منصفانہ' فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرے گی۔
ہمیں اس کیس کے بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟لاہور میں نو مئی کے پر تشدد واقعات سے متعلق کسی بھی کیس میں یہ پہلا فیصلہ ہے۔ جج نے قریشی سمیت پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ایسے چھ ملزمان کو بری کر دیا، جو وکیل دفاع کے مطابق نو مئی کے روز کراچی میں تھے۔ پی ٹی آئی کے کارکن حمزہ عظیم، اعتزاز رفیق، رانا تنویر، افتخار احمد اور زیاس خان کو بھی بری کر دیا گیا ہے۔
سکیورٹی وجوہات کے سبب اس کیس کی سماعت جیل میں ہوئی اور ٹرائل کے دوران 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ استغاثہ نے 28 ستمبر 2023 کو فرد جرم عائد کی تھی۔
استغاثہ کا موقف تھا کہ نو مئی سے متعلق پر تشدد واقعات کی سازش عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک میں سات مئی کو رچی گئی تھی۔ ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزمان نے نو مئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران شیر پاؤ پل پر اشتعال انگیز تقاریر کیں اور عوام کو فسادات اور انتشار پر بھڑ کایا۔
دفاعی وکلا کے دلائلجبکہ دفاعی سرکردہ وکیل برہان معظم ملک نے دلیل دی کہ ایف آئی آر میں 400 ملزمان کا ذکر ہے، تاہم صرف 14 ملزمان پر مقدمہ چلایا گیا۔ دفاعی وکلا نے اس بات کی جانب بھی نشاندہی کی کہ کوئی بھی میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود نہیں جس سے یہ ثابت ہو کہ نو مئی کے روز کوئی شخص زخمی ہوا تھا۔
سزا پر تبصرہ کرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ سرگودھا کی عدالت کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔
اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ سابق ٹرائل جج نے استغاثہ کے ان ہی گواہوں کو ناقابل اعتماد قرار دیا تھا۔ان کا کہنا تھا، "پی ٹی آئی رہنماؤں کو بلاجواز سزا دی گئی ہے" اور پی ٹی آئی رہنما اس سزا کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے۔"
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ "عدلیہ کے متنازع فیصلوں میں ایک اور نئے فیصلے کا اضافہ ہو گیا ہے۔
"ان کا کہنا تھا، "پاکستان تحریکِ انصاف نے بطور جماعت نو مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے۔ پی ٹی آئی اور عمران خان نے خود اڈیالہ جیل میں یہ مطالبہ کیا تھا کہ اس واقعے کی منصفانہ تحقیقات آئین اور قانون کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے کی جائے، جو ہمارے دو بنیادی مطالبات تھے وہ پورے نہیں کیے گئے۔"
ادارت: جاوید اختر