مکہ مکرمہ میں زمین سے فضا میں مار کرنے والا دفاعی میزائل سسٹم نصب
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
مکہ مکرمہ میں زمین سے فضا میں مار کرنے والا دفاعی میزائل سسٹم نصب کردیا گیا۔
سعودی وزارت دفاع نے مکہ مکرمہ میں نصب دفاعی میزائل سسٹم کی تصاویر بھی جاری کی ہیں، سعودی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی فورسز کا مشن خدا کے مہمانوں کی حفاظت ہے۔
دوسری جانب فوجی ہیلی کاپٹر سے بھی مسجد الحرام اور گرد و نواح کے علاقے کی فضائی نگرانی جاری ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی ائیر فورس کی جانب سے سکیورٹی، لاجسٹک اور امدادی آپریشنز میں تعاون کیا جارہا ہے۔
کمانڈر ائیرفورس حج مشن گروپ کے مطابق سعودی ائیر فورس فضائی نگرانی، مریضوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کرنے اور ضروری آلات کی نقل و حرکت میں بھی معاونت کررہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا اور سعودی عرب کی ڈرون سے نمٹنے کی فضائی مشقیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب اور امریکا نے مشترکہ طور پر بغیر پائلٹ کے فضائی نظام کی مشقوں کا اہتمام کیا ، تاکہ ڈرون طیاروں سے سامنے آنے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے دفاعی نظام بہتر بنایا جا سکے۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے شمل 2 رینج میں کی جانے والی لائیو فائر ڈرلز مشقوں کو اب تک کی سب سے اہم مشق قرار دیا ۔ اس سلسلے میں 20یو اے ایس نظاموں کو اکٹھا کیا گیا۔بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں یو اے ایس کی مدد سے فضائی خطرات ، ڈرون کا پتا لگانے، ٹریک کرنے اور ڈرون تباہ کرنے کے لیے راڈارز، سینسرز اور ہتھیاروں کو مربوط کرنے پر توجہ دی گئی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کی سربراہ کی حیثیت سے ایڈمرل بریڈ کوپر نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے۔ اس موقع پر سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل فیاض الرویلی کے ساتھ ایڈمرل بریڈ کوپر نے مشقوں کا معائنہ کیا۔ نیزریڈ سینڈز انٹیگریٹڈ ایکسپیریمینٹیشن سینٹر کا دورہ بھی کیا۔ سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ایڈمرل بریڑ کوپر نے ملاقات بھی کی۔ شہزادہ خالد بن سلمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ملاقات کے حوالے سے کہا کہ دفاعی تعاون کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ،جب کہ خطے میں پیدا شدہ حالیہ صورتحال اور ان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر ایڈمرل بریڈ کوپر نے کہا ڈرون میں جدت کے ذریعے خطرات کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ خطرات میں یہ اضافہ ایک اہم چیلنج ہے۔ اس لیے علاقائی شراکت داروں کے کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنے اور جدت کی ضرورت ہے۔ یاد رہے سعودی عرب اور امریکا نے 2025 ء کے آغاز میں مشترکہ بحری مشقوں کا بھی انعقاد کیا تھا۔ جس کے نتیجے میں دو طرفہ فوجی شراکت داری میں اضافہ ہوا۔