چین نے ریئر ارتھ میٹلز کی اہل درخواستوں کی ایک مخصوص تعداد کی منظوری دی ہے ، چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
چین نے ریئر ارتھ میٹلز کی اہل درخواستوں کی ایک مخصوص تعداد کی منظوری دی ہے ، چینی وزارت تجارت
بیجنگ ()
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے درمیانے اور بھاری ریئر ارتھ میٹلز کے برآمدی کنٹرول اقدامات پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ریئر ارتھ سے متعلق اشیاء میں سول اور عسکری استعمال دونوں کی خصوصیات ہوتی ہیں اور ان پر برآمدی کنٹرول کا نفاذ ایک عام بین الاقوامی عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے قانون کے مطابق ریئر ارتھ میٹلز سے متعلق اشیاء پر برآمدی کنٹرول کے نفاذ کا مقصد چین کی قومی سلامتی اور مفادات کا بہتر تحفظ، عدم پھیلاؤ جیسی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا ادا کرنا اور عالمی امن اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے اپنے مستقل موقف کی عکاسی کرنا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ روبوٹس، نئی توانائی کی گاڑیوں سمیت دیگر صنعتوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ سول شعبے میں درمیانے اور بھاری ریئر ارتھ میٹلز کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے ، چین نے سول شعبے میں مختلف ممالک کی معقول ضروریات اور خدشات کا مکمل خیال رکھا ہے ، قانون کے مطابق اس سے متعلق اشیاء کے لئے برآمدی لائسنس کی درخواستوں کا جائزہ لیا ہے اور اہل درخواستوں کی ایک مخصوص تعداد کی منظوری دی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین اہل درخواستوں کی جانچ اور منظوری کو مضبوط بنانا جاری رکھے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اہل درخواستوں کی
پڑھیں:
برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی
برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دیدی سائز ویل سی منصوبے کی تعمیر پر 38 ارب پاؤنڈ کی لاگت آئے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ نے 38 ارب پاؤنڈ کی لاگت سے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی سائزویل سی کے نام سے بنایا جانے والا یہ منصوبہ مشرقی انگلینڈ کے علاقے سفوک میں قائم کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق سائزویل سی منصوبے سے 6 ملین گھروں کو بجلی فراہم کی جا سکے گی جبکہ اس منصوبے سے 10 ہزار نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔
سائزویل سی منصوبہ ابتدائی طور پر ای ڈی ایف اور چینی کمپنی نے پیش کیا تھا اور اس وقت اس کی لاگت 20 ارب پاؤنڈ تھی۔ حکومت نے تسلیم کیا کہ منصوبے کی لاگت تقریباً دگنی ہو کر 38 ارب پاؤنڈ ہو چکی ہے۔
برطانیہ کی حکومت نے سیکیورٹی خدشات کے باوجود 2022 میں چینی فرم کے حصص کو خرید لیا تھا اور تنقید کے باوجود اس منصوبے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ برطانوی حکومت 44.9 فیصد کے ساتھ منصوبے میں سب سے بڑی سرمایہ کار ہوگی۔
اس منصوبے کی تکمیل 2030 تک متوقع ہے۔ تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ سیزویل منصوبے کی تعمیر کے دوران صارفین کے بجلی بلوں میں ماہانہ تقریباً ایک پاؤنڈ اضافہ ہوگا جبکہ یہ پلانٹ مستقبل میں کم کاربن بجلی کے نظام کی لاگت کو اوسطاً 2 بلین پاؤنڈ فی سال کم کر سکتا ہے۔
برطانوی وزیر توانائی ایڈملی بینڈ کا کہنا ہےکہ یہ منصوبہ نسلوں تک گھریلو صارف کو توانائی فراہم کرے گا۔ جبکہ وزیر خزانہ ریچل ریوز کا کہنا ہےکہ بجلی کی اگلی نسل تک فراہمی ہماری توانائی کی حفاظت اور ترقی کے لیے یہ منصوبہ بہت ضروری ہے۔