مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے دو اہلکار ہلاک، ایک نے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر : مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے دو اہلکار دو مختلف واقعات میں ہلاک ہو گئے، ایک اہلکار نے خودکشی کی جبکہ دوسرا گزشتہ ماہ زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا، یہ واقعات ایک بار پھر وادی میں تعینات بھارتی فوجیوں کی ذہنی حالت اور حوصلہ شکنی پر سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلا واقعہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہ مولا میں پیش آیا جہاں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے سرکاری بندوق سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی، گولی چلنے کی آواز سن کر جب دیگر اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو انہوں نے لانس نائیک بنور لال سرن کو خون میں لت پت پایا، اہلکار کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ موقع پر ہی دم توڑ چکا تھا۔
ضروری قانونی کارروائی کے بعد لاش کو اس کے آبائی گاؤں راجستھان روانہ کردیا گیا، خودکشی کی وجوہات فوری طور پر سامنے نہیں آ سکیں۔
دوسرا واقعہ جموں کے ایک فوجی اسپتال میں پیش آیا، جہاں ایک حوالدار نے دورانِ علاج دم توڑ دیا۔ مذکورہ اہلکار گزشتہ ماہ ایک عسکری آپریشن کے دوران شدید زخمی ہوا تھا اور کئی روز سے زیر علاج تھا، تاہم زخموں کی شدت کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکا، حکام نے حوالدار کی شناخت ظاہر نہیں کی اور خاموشی سے لاش کو اس کے آبائی علاقے منتقل کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی اہلکاروں میں خودکشی اور ذہنی دباؤ کے باعث ہلاکتوں کے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں۔ مسلسل دباؤ، غیر یقینی تعیناتی، عوامی مخالفت، اور سخت حالات میں ڈیوٹی انجام دینا اہلکاروں کو شدید نفسیاتی مسائل سے دوچار کر رہا ہے۔
ان واقعات نے ایک بار پھر بھارتی افواج کی اندرونی صورت حال، ان کے اہلکاروں کی ذہنی صحت، اور مقبوضہ علاقے میں ان کی جبری موجودگی پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قلات میں بھارتی حمایت یافتہ 4 دہشتگرد ہلاک‘جنگی اسلحہ بھی برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-08-8
کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان کے ضلع قلات میں سکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں بھارتی حمایت یافتہ 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یکم نومبر کی رات سیکورٹی فورسز نے یہ کارروائی دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر عمل میں لائی گئی تھی۔اہم آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بھارتی سرپرستی یافتہ 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک شدگان دہشت گرد مختلف تخریبی اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد کو تلاش کر کے ختم کیا جا سکے۔ سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عزمِ استحکام ویژن کے تحت انسدادِ دہشت گردی مہم پوری قوت سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ملک سے غیر ملکی سرپرستی اور حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ مہم بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔دوسری جانب صدرِ زرداری نے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی بلوچستان کے ضلع قلات میںسیکورٹی فورسز کے کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن پر خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے 4 بھارتی پشت پناہی یافتہ دہشت گردوں کے خاتمے کو قومی سلامتی کے لیے اہم کامیابی قرار دیا۔