data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سری نگر : مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے دو اہلکار دو مختلف واقعات میں ہلاک ہو گئے، ایک اہلکار نے خودکشی کی جبکہ دوسرا گزشتہ ماہ زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا، یہ واقعات ایک بار پھر وادی میں تعینات بھارتی فوجیوں کی ذہنی حالت اور حوصلہ شکنی پر سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلا واقعہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہ مولا میں پیش آیا جہاں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے سرکاری بندوق سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی، گولی چلنے کی آواز سن کر جب دیگر اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو انہوں نے لانس نائیک بنور لال سرن کو خون میں لت پت پایا، اہلکار کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ موقع پر ہی دم توڑ چکا تھا۔

ضروری قانونی کارروائی کے بعد لاش کو اس کے آبائی گاؤں راجستھان روانہ کردیا گیا، خودکشی کی وجوہات فوری طور پر سامنے نہیں آ سکیں۔

دوسرا واقعہ جموں کے ایک فوجی اسپتال میں پیش آیا، جہاں ایک حوالدار نے دورانِ علاج دم توڑ دیا۔ مذکورہ اہلکار گزشتہ ماہ ایک عسکری آپریشن کے دوران شدید زخمی ہوا تھا اور کئی روز سے زیر علاج تھا، تاہم زخموں کی شدت کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکا، حکام نے حوالدار کی شناخت ظاہر نہیں کی اور خاموشی سے لاش کو اس کے آبائی علاقے منتقل کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی اہلکاروں میں خودکشی اور ذہنی دباؤ کے باعث ہلاکتوں کے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں۔ مسلسل دباؤ، غیر یقینی تعیناتی، عوامی مخالفت، اور سخت حالات میں ڈیوٹی انجام دینا اہلکاروں کو شدید نفسیاتی مسائل سے دوچار کر رہا ہے۔

ان واقعات نے ایک بار پھر بھارتی افواج کی اندرونی صورت حال، ان کے اہلکاروں کی ذہنی صحت، اور مقبوضہ علاقے میں ان کی جبری موجودگی پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سیکورٹی فورسزکی شمالی وزیرستان میں کاروائیاں: بھارتی اسپانسرڈ3 خوارج ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سیکیورٹی فورسز نے افغان سرحد سے شمالی وزیرستان میں خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے دو مختلف کارروائیوں میں تین بھارتی اسپانسرڈ خوارج ہلاک کردیئے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی حمایت یافتہ خوارج کا گروپ ایشام سے دراندازی کی کوشش کر رہا تھا ، سیکیورٹی فورسز نے نقل و حرکت کا پتہ لگا کر بروقت ایکشن لیا ، ہلاک ہونے والے دو خوارج میں سے ایک کی افغان شہری قاسم کے نام سے شناخت ہوئی جو افغان بارڈر پولیس میں ملازم بھی تھا ۔ دوسری کارروائی ضلع ٹانک میں خفیہ اطلاع پر کی گئی جس میں اکرام الدین عرف ابو دجانہ نامی ایک افغان خارجی مارا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق یہ واقعات پاکستان میں افغان شہریوں کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہیں ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان مسلسل عبوری افغان حکومت سےمؤثر بارڈر مینجمنٹ یقینی بنانےکا کہہ رہا ہے، توقع ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی ، امید ہےافغانستان خوارج کو اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں کرنےدے گا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • سیکورٹی فورسزکی شمالی وزیرستان میں کاروائیاں: بھارتی اسپانسرڈ3 خوارج ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے