نیتن یاہو کو بتائیں 'اب بہت ہو چکا'؛ سابق اسرائیلی وزیرِاعظم کی ٹرمپ سے اپیل
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسرائیل کے سابق وزیرِاعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ میں جاری فوجی جارحیت پر موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیراعظم نے فلسطین میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اب جنگ جاری رکھنا ایک جرم ہوگا۔
انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی نیتن یاہو کو اپنے آفس بلائیں اور میڈیا کے سامنے کہیں کہ بی بی اب بہت ہوچکا ہے، ختم کرو یہ سب۔
سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیرِاعظم ہونے کی حیثیت سے نیتن یاہو 7 اکتوبر 2023 کا حماس کا حملہ روکنے میں ناکام رہے تھے۔
انھوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری نے اس حملے کے بعد اسرائیل کے حقِ دفاع کو قبول کیا لیکن اس وقت سب اسرائیل کے مخالف ہوگئے جب نیتن یاہو نے جنگ بندی ختم کر کے فوجی کارروائیوں میں اضافہ کیا۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے کہا کہ نیتن یاہو نے اپنی ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی جس کا خمیازہ اسرائیل کو دنیا میں تنہا ہوکر بھگتنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اپنے اتحادیوں سے ڈرتے ہیں کہ جنگ روکنے پر وہ ناراض ہوکر حکومت سے نکل جائیں گے اور پھر دوبارہ الیکشن کرانا پڑیں گے جس میں ان کی شکست واضح ہے۔
یاد رہے کہ ایہود اولمرٹ 2006 سے 2009 کے درمیان بطور اسرائیلی وزیرِ اعظم خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیل کے نیتن یاہو کہا کہ
پڑھیں:
جس کے پاس موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ اٹھائے ہوئے ہے، نیتن یاہو
تل ابیب(نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کسی کے ہاتھ میں بھی موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ رکھتا ہے۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ جو بھی موبائل فون کا مالک ہے وہ بنیادی طور پر اپنے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا اٹھائے ہوئے ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل کی ادویات، غذائیں بنانے کی صلاحیت کی پوری دنیا معترف ہے، بہت سی قیمتی دوائیں اور غذائیں اسرائیل تیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض ملکوں نے ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے، تو کیا اس سے یہ سب بند ہوجائے گا؟، اسرائیل انٹیلی جنس کی صلاحیت کی طرح ہتھیار بنانے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل تنہا ہوگیا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہے، اسرائیل اس ’محاصرے‘ کو توڑنے کی طاقت رکھتا ہے، ہم ہتھیار خود بنانے میں بھی ماہر ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ مغرب میں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اس محاصرے سے نہیں نکل سکتے تو جان لیں کہ ہم اس سے نکل کر دکھائیں گے۔
حالیہ برسوں میں اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر کمپنی پیگاسس پر غیر ملکی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات بار بار لگتے رہے ہیں۔
تل ابیب نے لبنان میں پیجر فونز پر حملوں کی ایک لہر بھی شروع کی، جو اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ اسرائیلی فوج مواصلاتی صنعت میں بھی ملوث رہی ہے۔
Post Views: 4