data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی نے بجٹ 2025ء آئی ایم ایف کا قرار دے کر مسترد کردیا، پارلیمانی کمیٹی کا کہنا تھا کہ غریب غربت کی چکی میں پس رہے ہیں حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہیں، بجٹ سیشن میں ہر موقع پر احتجاج ہوگاجبکہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں نے پریس کانفرنس میںکہا کہ عوام کوبجٹ میں قربان کرکے اشرافیہ کونوازاگیا،کسانوں کو نظرانداز کرکے حکومت نے 10 ارب ڈالرکا نقصان کیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے بجٹ 2025/26 کو مسترد کردیا ،اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق پارلیمانی کمیٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت جعلی ہے بجٹ پیش کرنے کا اختیار نہیں، انہوں نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیتے ہوئے تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ کمیٹی نے اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی کے رویے کی مذمت کی، اسپیکر قومی اسمبلی جانبدار بن چکے ہیں،سردار ایاز صادق پارٹی کے نمائندے نہ بنیں اسپیکر بنیں۔ اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کا کہنا تھا کہ غریب غربت کی چکی میں پس رہے ہیں حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہیں، بجٹ سیشن میں ہر موقع پر بھرپور احتجاج کیا جائے گا جبکہ اجلاس میں عمران خان پر جعلی مقدمات اور سیاسی انتقام کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اسلام آباد میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، سینیٹر شبلی فراز، سلمان اکرم راجا، شیخ وقاص اکرم اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ غریب سے روٹی چھیننے اور امیر کو مزید نوازنے کی دستاویز ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دکھائی گئی 2.

7 فیصد جی ڈی پی گروتھ حقیقت سے دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی صنعت، زراعت اور خوراک کے شعبے منفی میں جا چکے ہیں، صرف آئی ٹی کی مصنوعی گروتھ دکھائی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈوں کی قیمت 135 روپے درجن سے بڑھ کر 288 روپے ہو چکی ہے اور گندم 58 سے 75 روپے کلو ہو گئی ہے۔ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ ہر سال بجٹ حکومت کی ترجیحات کا عکاس ہوتا ہے اور بدقسمتی سے ہر حکومت نے بجٹ اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے طنزاً کہا کہ افغانی کرنسی کی قدر پاکستانی روپے سے زیادہ ہو گئی ہے، یہ ہے موجودہ حکومت کی کارکردگی۔ شبلی فراز نے مزید کہا کہ اس بار کئی افراد قربانی تک نہیں کرسکے اور تنخواہ دار طبقے کا خون نچوڑا جا رہا ہے۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ گزشتہ برس تنخواہ دار طبقے پر100 فیصد بوجھ ڈالا گیا، اس سال بھی کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس چار فیصد سے کم کر دیا گیا ہے، چھوٹے بچت کرنے والے گھرانے معاشی مگر مچھوں کے آگے ڈال دیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم لیوی بڑھا کر صوبوں کو ان کے حصے سے محروم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے بجٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ دراصل ایک اقتصادی پھانسی گھاٹ ہے، عوام کو اس بجٹ میں قربان کر دیا گیا ہے، صرف 10 فیصد ریلیف تنخواہ دار طبقے کو دیا گیا، وہ بھی 22 لاکھ سالانہ کمانے والوں کو۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو نظرانداز کرکے حکومت نے 10 ارب ڈالر کا نقصان کیا اور وزیر خزانہ خود اس کا اعتراف کر چکے ہیں۔ شبلی فراز نے پریس کانفرنس کے آخر میں کہا کہ جب تک ملک میں انصاف اور آئین کی بالادستی نہیں ہوگی، معیشت، ادارے اور عوام سب زوال پذیر رہیں گے، پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ کو غیر قانونی طور پر قید کیا گیا ہے، یہ کیسا نظام ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور اتحادیوں نے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پارلیمانی کمیٹی انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی پی ٹی ا ئی شبلی فراز کمیٹی نے دیا گیا

پڑھیں:

ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔

انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
  • پاکستان نے افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا، وزارت اطلاعات
  • پاکستان نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم
  • پاکستان نے پاسپورٹ سے اسرائیلی شق کے خاتمے کا بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کردیا
  • امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا
  • امریکی سینیٹ نے مختلف ممالک پر لگایا گیا ٹرمپ ٹیرف مسترد کردیا