اسماء عباس نے وائرل ڈانس ویڈیو کے پیچھے چھپی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
پاکستان کی معروف اداکارہ اسما عباس نے وائرل ڈانس ویڈیو کے پیچھے چھپی وجہ بتا دی۔
سینئر اداکارہ اسما عباس اور ان کی بیٹی زارا نور عباس کا تعلق پاکستان کے ایک باصلاحیت فنکار گھرانے سے ہے، ماں بیٹی دونوں ہی اپنی اداکاری، رقص اور شخصیت کی وجہ سے مداحوں میں بے حد مقبول ہیں۔
حال ہی میں دونوں کی ایک کلاسیکی کتھک رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جسے دیکھ کر شائقین نے خوب سراہا تاہم، اسما عباس نے ایک پلیٹ فارم پر گفتگو کرتے ہوئے اس ویڈیو کے پیچھے چھپی دکھی اور جذباتی حقیقت سے پردہ اٹھایا۔
View this post on InstagramA post shared by Zara Noor Abbas Siddiqui (@zaranoorabbas.
اسما عباس نے بتایا کہ زارا نور عباس اب میری بیٹی کم، میری ماں زیادہ لگتی ہے، وہ ہر وقت میری خوشی اور خیریت کا خیال رکھتی ہے، اُس دن میری بہن سمبل شاہد کی برسی تھی اور میں بہت اداس تھی، زارا نے میری کیفیت محسوس کی اور فوراً ایک چھوٹا سا ڈانس پلان کیا۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ جب ہم نے وہ ڈانس کیا تو میرا دل کچھ ہلکا ہو گیا، مجھے رقص ویسے بھی بہت پسند ہے اور جب میں نے زارا کے ساتھ وہ چند لمحے گزارے تو میں اپنے غم سے کچھ دیر کے لیے نکل آئی۔
اسما عباس نے کہا کہ زارا نے ڈانس کے بعد مجھ سے ہنستے ہوئے پوچھا امی، اب آپ کا ڈپریشن ٹھیک ہو گیا؟ میں نے مسکرا کر جواب دیا کہ ہاں ہو گیا۔
Post Views: 3ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔