data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

رام اللہ (مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطینی صدر محمود عباس نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی حکومت ترک کرتے ہوئے اپنے تمام ہتھیار اور فوجی صلاحیتیں فلسطینی سیکورٹی فورسز کے حوالے کرے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق محمود عباس نے یہ مطالبہ ایک خط کے ذریعے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سامنے رکھا۔ اپنے خط میں انہوں نے غزہ میں عرب اور بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کا مطالبہ بھی کیا، جو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کے تحت فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے تعینات کی جائیں۔اپنے خط میں محمود عباس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ: “حماس اب غزہ پر حکومت نہیں کرے گی۔ اسے اپنے تمام ہتھیار اور عسکری نظام فلسطینی سیکورٹی فورسز کے حوالے کرنا ہوں گے۔”انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ فلسطینی اتھارٹی، اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں امن قائم رکھنے کے لیے بین الاقوامی فورسز کی تعیناتی کے لیے تیار ہے۔ یہ خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فرانسیسی صدر اور سعودی ولی عہد رواں ماہ ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے جا رہے ہیں، جس میں فلسطینی ریاست کے قیام اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ممکنہ راستوں پر غور کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی کے لیے

پڑھیں:

حماس کا فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشتگردی قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے “فریڈم فلوٹیلا” پر اسرائیلی قابض افواج کے حملے اور انسانی امدادی مشن کو روکنے کے اقدام کو “منظم ریاستی دہشتگردی” قرار دے دیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق  حماس کے ترجمان نے کہا ہےکہ  یہ کارروائی آزادی اور حق گوئی کی آواز کو خاموش نہیں کر سکتی، بلکہ اس سے غزہ کے لیے عالمی یکجہتی مزید مضبوط ہو گی۔

حماس کی جانب سے جاری بیان میں مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے ان بہادر رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے جو تمام تر دھمکیوں کے باوجود حق اور انصاف کے مشن پر ثابت قدم رہے۔

بیان میں کہا گیا کہ “فریڈم فلوٹیلا سمیت الجزائر، تیونس اور اردن سے غزہ کے لیے روانہ ہونے والے امدادی قافلے، اسرائیل کی پروپیگنڈا مشین کی ناکامی کی جیتی جاگتی مثالیں ہیں۔

حماس ترجمان نے مزید کہا کہ فریڈم فلوٹیلا پر قبضہ آزادی کے نعرے کو دبانے میں ناکام رہے گا اور اسرائیل غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ بڑھتی ہوئی عالمی ہمدردی اور یکجہتی کے سیلاب کو نہیں روک سکتا۔

فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت، عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، تاہم عالمی ادارے اور بڑی طاقتیں ایک بار پھر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، جو انسانی حقوق کی ساکھ پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کھلی جارحیت پر اسرائیل کو جوابدہ بنائے اور غزہ کے مظلوم عوام تک امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔

خیال رہےکہ  قابض اسرائیلی بحریہ نے 6 جون کو سسلی، اٹلی سے غزہ کے لیے روانہ ہونے والی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی امدادی کشتی “میڈلین” کو بین الاقوامی پانیوں میں گھیر کر زبردستی اپنے قبضے میں لے لیا۔ کشتی میں خوراک، طبی سامان، بچوں کا دودھ اور دیگر امدادی اشیاء موجود تھیں، جبکہ جہاز پر مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 11 عالمی رضاکار بھی سوار تھے جن میں معروف سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن بھی شامل تھیں۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے فریڈم فلوٹیلا کو گھیرنے کے بعد جہاز کی مواصلاتی نظام کو جام کر دیا، جہاز پر موجود تمام افراد سے فون بند کروائے اور لائیو نشریات بھی بند کر دی گئیں ، ڈرونز سے حملہ کرتے ہوئے ایسا سفید اسپرے استعمال کیا گیا جو جلد کو متاثر کرنے والا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ہم اپنے فطری حقوق سے محرومی کو کبھی قبول نہ کرینگے، سید عباس عراقچی
  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، ڈرون حملہ، امداد کے متلاشی 25 فلسطینیوں سمیت 29 شہید
  • سمندر سے معدنیا ت نکالنے کیلیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ
  • اگر حالات مجبور کریں تو اپنے صوبے کے اعلان کا حق محفوظ رکھتے ہیں، محمود خان اچکزئی
  • غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی
  • فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • غزہ میں نسل کشی بند کرو ورنہ اپنے تابوت تیار رکھو‘حماس کا دوٹوک انتباہ
  • حماس کا فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشتگردی قرار