غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود انسانی المیہ برقرار ہے، جہاں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔ حماس نے یہ لاشیں ریڈ کراس کی نگرانی میں اسرائیل کو سپرد کیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، دونوں یرغمالیوں کی باقیات کو اسرائیل کے قومی فرانزک انسٹیٹیوٹ منتقل کیا جائے گا۔ اس تازہ پیش رفت کے بعد اب 11 مزید لاشوں کی حوالگی باقی ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے دوران 1139 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 200 افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے حماس سے لاشیں وصول کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مغویوں کی واپسی کی کوششیں جاری رہیں گی اور جب تک آخری مغوی واپس نہیں آتا، یہ عمل نہیں رکے گا۔
دوسری جانب، حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے متاثرہ علاقوں میں ملبے تلے موجود لاشوں کو نکالنے کے لیے ہیوی مشینری کی اجازت درکار ہے۔ تنظیم کے مطابق، کئی مقامات پر لاشوں کی بازیابی مشکل ہو گئی ہے۔
ادھر اسرائیل نے الزام لگایا کہ حماس جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے اور مطالبہ کیا کہ تنظیم تمام ہلاک شدہ مغویوں کی لاشیں فوری طور پر واپس کرے۔
واضح رہے کہ جنگ بندی کے باوجود 29 اکتوبر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 68 ہزار 527 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 395 زخمی ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خاموش مظاہرہ اور بے نقص کمان؛ لاشوں کی حوالگی میں القسام کا باوقار عمل
القسام بریگیڈز نے مکمل خاموشی اور کسی بھی قسم کی ہلچل کے بغیر، لیکن آہنی نظم و ضبط کے ہمراہ، ملبے تلے دبی 2 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں نکالیں اور اس دوران ایک ایسا "خاموش مظاہرہ" دیکھنے میں آیا کہ جسنے نہ صرف مزاحمت کی ساختی ہم آہنگی کو ظاہر کیا بلکہ یہ بھی ثابت کر دیا کہ کمانڈروں کی ٹارگٹ کلنگ پر مبنی "گھناؤنی اسرائیلی پالیسی" حماس کو کسی صورت ختم نہیں کر سکتی اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب غاصب صیہونی رژیم، فلسطینی مزاحمت کے مکمل ڈھانچے کو توڑ ڈالنے کے مقصد سے غزہ کے خلاف جاری اپنی انسانیت سوز جنگ کے آغاز سے ہی حماس و القسام کے سینیئر رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کی سرتوڑ کوشش میں مصروف ہے، اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں نکالنے کے لئے القسام بریگیڈز کے جاری آپریشن سے متعلق شائع ہونے والی تصاویر نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز کی آپریشنل ہم آہنگی اور استحکام اب بھی اپنے عروج پر ہے۔ - اس حوالے سے الجزیرہ کے نامہ نگار ہانی الشاعر نے خان یونس کی ایک سرنگ سے اسرائیلی قیدی امیرم کوبر کی لاش کے نکال جانے سے متعلق تصاویر جاری کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ القسام فورسز؛ صیہونی، امریکی و برطانوی جاسوس ٹیکنالوجیز کے ہاتھوں "ٹریک" ہو جانے سے بچنے کے لئے حتی ایک لفظ بولنے سے بھی پرہیز کرتی ہیں جبکہ اشاروں کی اپنی مخصوص زبان میں بات چیت کرتی ایک ایسی ہم آہنگی اور نظم و ضبط کو ظاہر کرتی ہے کہ جو پیچیدہ ترین میدانی حالات میں بھی بدستور برقرار ہے۔ - رپورٹ کے مطابق القسام بریگیڈ کا یہ آپریشن، خلاف سابق، مکمل میڈیا خاموشی اور کسی بھی تشہیری مہم کے بغیر انجام پایا ہے جبکہ حماس نے یہ سب کچھ، حتی زندہ اسرائیلی قیدیوں اور ان کی لاشوں کی حوالگی کے انداز سے متعلق "امریکہ اور ثالثوں کی درخواست" پر عملدرآمد کرتے ہوئے انجام دیا کہ جس کے باعث قیدیوں کے تبادلے کے گذشتہ دور کے برعکس، اس مرتبہ حماس نے میڈیا کے استعمال سے مکمل طور پر گریز کیا تاہم اس "خاموش مظاہرے" کے بھی، عالمی رائے عامہ پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ - گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ان تصاویر کی اشاعت کے بعد جاری ہونے والے اپنے بیان میں القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ اس نے 2 اسرائیلی قیدیوں امیرام کوبر اور ساھر باروخ کی لاشیں ملبے تلے سے نکال لی ہیں۔ القسام نے خبردار کیا کہ قابض صیہونیوں کی جانب سے انجام پانے والی جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں، اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش و حوالگی کے عمل میں خلل ڈال کا باعث بنیں گی۔    
 حکومت عوام کو سڑکوں پر نکلنے کے لیے مجبور کررہی ہے،شوکت یوسفزئی
حکومت عوام کو سڑکوں پر نکلنے کے لیے مجبور کررہی ہے،شوکت یوسفزئی