حماس نے مغویوں کی لاشیں واپس کرنے کا عمل مؤخر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی مغویوں کی لاشیں واپس کرنے کا عمل مؤخر کر دیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش اور حوالگی کے عمل میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے گزشتہ روز ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش واپس کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد یہ عمل مؤخر کر دیا گیا۔
حماس نے اپنے بیان میں اسرائیلی جارحیت کو شرم الشیخ میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور رفح کراسنگ کی مسلسل بندش کو اس بات کی علامت قرار دیا کہ اسرائیل معاہدے کو سبوتاژ کرنے پر تُلا ہوا ہے۔
تنظیم نے جنگ بندی کے ضامن ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر فوری دباؤ ڈالیں تاکہ حملے بند ہوں اور معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کی سرپرستی میں اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صابرہ، رفح، خان یونس اور دیار البلاح کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 91 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ دیار البلاح میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
تباہ شدہ سرنگ سے اسرائیلی یرغمالی کی باقیات نکالنے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے فوجی حملے کا جواب دیا، اور جنگ بندی کو کسی چیز سے خطرہ نہیں، حماس خود پر قابو رکھے۔
دریں اثنا نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج پر فائرنگ کا الزام لگا کر غزہ کے مزید علاقوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: معاہدے کی
پڑھیں:
اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی، غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 31 فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ تباہ کن بمباری شروع کردی، رفح میں مبینہ فائرنگ کو جواز بنا کر مختلف علاقوں پر حملوں میں 31 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے ایک بار پھر تباہ کن بمباری کا سلسلہ شروع کردیا، رفح میں فائرنگ کے مبینہ واقعے کو جواز بنا کر صیہونی فوج نے دیرالبلح، خان یونس، رفح اور نصیرات کیمپ سمیت مختلف علاقوں پر اندھا دھند فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں 11 بچوں سمیت کم از کم 31 فلسطینی شہید اور پچاس سے زائد شدید زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو کے حکم پر فوج نے غزہ میں وسیع پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز کیا۔ جنگی طیاروں نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جب کہ الشفا اسپتال کے اطراف بھی بم برسائے گئے۔ صیہونی افواج نے “یلو لائن” سے آگے کے متعدد علاقوں پر دوبارہ قبضے کی کوششیں تیز کردی ہیں، جس سے شہری آبادی ایک بار پھر خوف و دہشت میں مبتلا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق حماس نے اسرائیلی جارحیت کے بعد یرغمالی کی لاش کی واپسی مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تنظیم نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں بھی برآمد کرلی ہیں۔
ترکیہ نے اسرائیلی حملوں میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ترک وزارتِ خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو فی الفور بمباری روکنے پر مجبور کیا جائے۔
دوسری جانب ٹوکیو سے سیئول روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے، البتہ اگر اسرائیلی رویہ حد سے تجاوز کرے تو اسے “ختم کردیا جانا چاہیے”۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ حماس مشرقِ وسطیٰ کے امن عمل کا ایک “چھوٹا مگر پیچیدہ” حصہ ہے، جسے قابو میں رکھنا ضروری ہے۔