پاکستان کی اسرائیلی جارحیت اور غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان نے غزہ میں اسرائیل کے تازہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے، جس میں قابض فوج نے مزید فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی یہ کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور حال ہی میں طے پانے والے امن معاہدے کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج کے ایسے جارحانہ اقدامات خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے جاری عالمی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر رکوانے کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کرتا ہے کہ فلسطین کو 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد، خودمختار اور مستحکم ریاست کے طور پر قائم کیا جائے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے لیے 800 نئے رہائشی یونٹس کی اسرائیلی منظوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-32
یروشلم/ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے لیے 800 نئے رہائشی یونٹس کی اسرائیلی کی جانب سے منظوری دے دی گئی ہے،عالمی طاقتیں اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیتی ہیں، اقوام متحدہ قراردادوںمیں صہیونی حکومت سے نئی آبادکاری فوراً روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے،ادھر مسلم ممالک کے اعتراض پر ٹونی بلیئرکا نام غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیاجبکہ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امن بورڈ میں عالمی رہنماؤں کی شمولیت کا اعلان آئندہ سال ہونا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 3 یہودی آبادیوں کے لیے 800 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ اس کا اعلان اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموٹرچ نے کیا۔ عالمی طاقتیں مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیتی ہیں، کیونکہ یہ 1967 کی جنگ میں قبضے میں لی گئی زمین پر تعمیر کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں اسرائیل سے کہا کرتی ہیں کہ وہ نئی آبادکاری فوراً روکے۔ فلسطینی تنظیم پی ایل او کے رہنما واصل ابو یوسف کے مطابق، ‘‘ہمارے لیے تمام آبادیاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔’’ سموٹرچ نے بتایا کہ 2022 کے آخر میں ان کے دور کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں 51 ہزار سے زائد یونٹس کی منصوبہ بندی منظور کی جا چکی ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر حملے بھی بڑھ گئے ہیں۔ صرف اکتوبر کے مہینے میں مغربی کنارے میں 264 حملے رپورٹ ہوئے، جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ادھر حماس کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حماس کے ہتھیاروں سے دستبرداری کا مطالبہ تنظیم کی “روح ختم کرنے” کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اپنی مزاحمت کو کمزور نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ غزہ پر کسی غیر فلسطینی حکومتی اتھارٹی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ علا وہ ازیں برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کو عرب اور مسلم ممالک کے اعتراضات پر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے میں غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیا ہے۔تاہم رپورٹ میں یہ امکان بھی ظاہرکیا گیا ہیکہ ٹونی بلیئر غزہ میں اب بھی کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹونی بلیئر کا نام غزہ امن کونسل کے لیے تجویز کیا تھا۔ ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ امن بورڈ میں عالمی رہنماؤں کی شمولیت کا اعلان آئندہ سال کے اوائل میں کرنے کی تجویز دیدی۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ کئی رہنما بورڈ میں شامل ہونا چاہتے ہیں البتہ غزہ امن بورڈ میں کون سے عالمی رہنما خدمات انجام دیں گے اس کا اعلان اگلے سال کے اوائل میں کیا جانا چاہیے۔