بی این پی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان کی انقلاب منچہ کے ترجمان پر فائرنگ کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
بی این پی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان نے انقلاب منچہ کے ترجمان شریف عثمان ہادی پر فائرنگ کے واقعے پر شدید تشویش اور سخت مذمت کا اظہار کیا ہے۔
جاری کردہ بیان میں طارق رحمان نے واقعے کو ’غیر انسانی اور وحشیانہ‘ قرار دیتے ہوئے فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت اور خصوصاً قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ جلد از جلد ذمہ دار عناصر کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈھاکہ میں انتخابی امیدوار فائرنگ سے شدید زخمی، تشدد میں اضافہ تشویشناک قرار
واضح رہے کہ انقلاب منچہ ایک سیاسی تنظیم ہے، اس کے ترجمان اور ڈھاکا سے آئندہ عام انتخابات کے ممکنہ امیدوار شریف عثمان ہادی گزشتہ روز نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد تشویشناک حالت میں زیرِ علاج ہیں۔
طارق رحمان نے کہا کہ ملک اس وقت شدید بحران کے دور سے گزر رہا ہے اور کچھ عناصر آئندہ عام انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ناانصافی کے خلاف متحد ہوں، چوکنا رہیں اور ملک کے ’کھوئے ہوئے جمہوری حقوق‘ کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش کے عام انتخابات اور ریفرنڈم کی تاریخ کا حتمی اعلان ہوگیا
پولیس کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے اور بجائن نگر کے باکس کلورٹ کے علاقے میں دوپہر 2 بج کر 25 منٹ پر ہادی پر گولیاں چلائیں اور فرار ہوگئے۔
عثمان ہادی کو فوری طور پر تشویشناک حالت میں ڈھاکہ میڈیکل کالج اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد ایمرجنسی وارڈ کے باہر جمع ہوگئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
خالدہ ضیا کی حالت گردے ناکارہ ہونے کے بعد مزید تشویشناک، وینٹی لیٹر پر منتقل
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی صحت انتہائی تشویشناک ہو گئی ہے اور وہ ڈھاکا کے ایور کیئر اسپتال میں سنگین پیچیدگیوں کے باعث وینٹی لیٹر پر زیرِ علاج ہیں۔ میڈیکل بورڈ کے مطابق ان کے گردے مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہیں اور انہیں باقاعدہ ڈائیلاسز کی ضرورت ہے، جبکہ متعدد دیگر طبی مسائل بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش میں عام انتخابات سے قبل سیاسی تشدد میں خطرناک اضافہ
میڈیکل بورڈ کے نمائندہ پروفیسر ڈاکٹر شہاب الدین تعلقدار نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ خالدہ ضیا کو سانس کی شدید قلت، خون میں آکسیجن کی کمی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بڑھتی سطح جیسے مسائل لاحق ہیں، جن کے لیے انہیں ہائی فلو نزل کینولا اور BiPAP سپورٹ فراہم کی جا رہی ہے۔ تاہم حالت میں بہتری نہ آنے پر انہیں الیکٹیو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تاکہ پھیپھڑوں اور دیگر اہم اعضا کو آرام مل سکے۔
ڈاکٹرز کے مطابق 27 نومبر کو ان میں شدید لبلبے کی سوزش (Acute Pancreatitis) کی تشخیص ہوئی تھی جو اب بھی انتہائی نگہداشت میں علاج کی متقاضی ہے۔ شدید انفیکشن کے باعث انہیں طاقتور اینٹی بائیوٹکس اور اینٹی فنگلز دی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں نظامِ ہاضمہ میں خون رسنے اور Disseminated Intravascular Coagulation (DIC) کے سبب مسلسل خون اور اس کے اجزا کی منتقلی کی ضرورت پیش آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش محمد یونس کی اسپتال جاکر خالدہ ضیا کی عیادت
طبی ماہرین نے بتایا کہ ایکو ٹیسٹ میں دل کے آورتک والو میں مسائل سامنے آنے پر مزید جانچ کے لیے Transesophageal Echocardiogram (TEE) کیا گیا، جس میں Infective Endocarditis کی تشخیص ہوئی، جس کا علاج عالمی معیارات کے مطابق فوری شروع کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے ملکی و غیر ملکی ماہرین سے بھی مشاورت جاری ہے۔
میڈیکل بورڈ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ خالدہ ضیا کی صحت سے متعلق افواہیں نہ پھیلائیں، کیونکہ ان کی حالت انتہائی نازک ہے اور ڈاکٹرز کی ایک مشترکہ ملکی و بین الاقوامی ٹیم روزانہ کی بنیاد پر علاج کا جائزہ لے رہی ہے۔
خالدہ ضیا طویل عرصے سے جگر اور گردوں کے مسائل، دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، شوگر، گٹھیا اور انفیکشنز جیسے متعدد دائمی امراض میں مبتلا رہی ہیں، اور طبی صورتحال بگڑنے پر انہیں 23 نومبر کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں وہ اب بھی انتہائی تشویشناک حالت میں زیرِ علاج ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بی این پی خالدہ ضیا