امن کی جیت، مودی کا جنگ اورنفرت کا پیغام ہار جائیگا( بلاول بھٹو)
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں،چیئرمین پیپلز پارٹی
امن کے مؤقف کی سب حمایت کرتے ہیں، جنگ کی کوئی نہیں کر سکتا، میڈیا سے گفتگو
چیٔرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا،مودی کاجنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے تفصیل سے پاکستان کا موقف سنا۔پاکستان کاپیغام ہے ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں، جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جن برطانوی ارکان سے ملاقاتیں کیں وہ سب امن پسند ہیں، برطانیہ کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ تقسیم کا غیرمکمل ایجنڈا ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ بھارت سے تجارتی ڈیل کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو اسے جنگ سے روکنا ہو گا، اگر پاکستان اور بھارت تجارت کر رہے ہوں گے تو برطانیہ کو بھی فائدہ ہو گا۔چیٔرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ معاشی، سماجی، سیاسی، سفارتی ہر سطح پر امن کا مقدمہ تگڑا ہے، بھارت کا جنگ کا مقدمہ جھوٹ، نفرت اور عوام کو تقسیم کرنے پرمبنی ہے، انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا، مودی کا جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اس دنیا میں کوئی جگہ نہیں جہاں میں گیا ہوں اور مجھے کہا ہوکہ جنگ چاہیے، صرف ایک ملک بھارت اور مودی جی کہتا ہے کہ مجھے جنگ چاہیے، جو امن کے لیے آواز اٹھاتے ہیں وہ کامیاب ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ نفرت، تقسیم اور لڑائی کی باتیں دفن کردیں گے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے نے کہا کہ کا پیغام جائے گا
پڑھیں:
رنویر سنگھ کی پاکستان مخالف فلم میں بینظیر بھٹو کی تصویر نمایاں کیے جانے پر شدید تنقید
بھارتی اداکار رنویر سنگھ کی آنے والی نئی بالی ووڈ فلم ‘دھرندر’ کے ٹیزر میں بینظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کا جھنڈا دکھائے جانے پر پاکستان میں تنقید کی جارہی ہے۔ فلم کے مناظر میں پاکستان کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے جسے عوام اور سیاسی حلقے پروپیگنڈا قرار دے رہے ہیں۔
ٹیزر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے جھنڈے اور سابق وزیرِاعظم بینظیر بھٹو کی تصاویر شامل ہیں جس پر خاص طور پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ پی پی پی کے جیالوں نے فلم سازوں پر پاکستان کی سیاسی تاریخ مسخ کرنے اور قومی علامات کے توہین آمیز استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’مجھے بھی بالی ووڈ کی ضرورت نہیں‘، دلجیت دوسانجھ نے تنقید پر واضح اعلان کردیا
ان کا کہنا ہے کہ بینظیر بھٹو ہماری قومی رہنما تھیں، ان کی تصویر کو اس طرح استعمال کرنا ناقابلِ قبول ہے۔
فلم کی کہانی مکمل طور پر ابھی سامنے نہیں آئی ہے تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ایک بھارتی خفیہ ایجنٹ کی کہانی ہے جو دہشتگردی کے خفیہ منصوبے آشکار کرتا ہے۔ اس دوران پاکستان منفی تاثر دیا گیا ہے جس پر فلم شائقین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ٹیزر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر #BoycottDhurandharٹرینڈ کر رہا ہے اور صارفین فلم کو ‘پاکستان دشمن پروپیگنڈا’ قرار دے رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بالی ووڈ کو ایسی تنقید کا سامنا ہے، ماضی میں فینٹم، کشمیر فائلز اور ایک تھا ٹائیگر جیسی فلمیں بھی اپنے پاکستان مخالف پلاٹ کی وجہ سے تنقید کی زد میں آ چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں