آج القادر کیس پر بانی اور بشری بی بی کی ضمانتوں پر سماعت ہونی تھی مگر بنچ توڑدیاگیا‘ عمرایوب
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2025ء)قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ آج القادر کیس پر بانی اور بشری بی بی کی ضمانتوں پر سماعت ہونی تھی مگر بنچ توڑدیاگیا۔انسٹالر رجیم نے ملک کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ہے ہم اپنے تمام پابند سلاسل ساتھیوں کے ساتھ ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ ہم لوگ وقت پر ہائیکورٹ پہنچے سنگل بنچ اور ڈبل بنچ توڑ دیا گیا ہے ۔
(جاری ہے)
آج القادر کیس پر بانی اور بشری بی بی کی ضمانتوں پر سماعت ہونی تھی پانچ جون کو جج نے کہا کہ نیب اپنا وکیل پیش کرے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ فیل ہے ، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہواوزیر اعظم اور صدر ہاؤس کے بجٹ میں اضافہ ہوا۔پٹرولیم لیوی 100 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔عمرایوب نے کہاکہ ہمارے وقت پر 20 روپے پٹرولیم لیوی تھی آدھے سے زیادہ بجٹ سود کی ادائیگی میں جائے گا ۔انسٹالر رجیم نے ملک کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ہے ہم اپنے تمام پابند سلاسل ساتھیوں کے ساتھ ہیںہمارے ایک دوست کو جیل کی سزا سنا دی‘بانی کو ان کے رفقا سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا
پڑھیں:
سرینگر میں ٹریبونل کی عوامی ایکشن کمیٹی پر پابندی معاملے کی سماعت یکم اگست سے ہوگی
ٹریبونل کے رجسٹرار کیجانب سے جاری نوٹس میں عوام سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس پابندی کے حق یا مخالفت میں کوئی شہادت یا مواد پیش کرنا چاہتے ہوں تو وہ 29 جولائی کی دوپہر تک حلف نامہ جمع کرائیں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سچن دتہ کی سربراہی میں غیر قانونی سرگرمیاں (روکتھام) سے متعلق ٹریبونل یکم اور 2 اگست کو سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں عوامی ایکشن کمیٹی کو غیر قانونی تنظیم قرار دئے جانے کے حکومتی فیصلے کا جائزہ لے گا۔ یہ کارروائی "یو اے پی اے 1967" کے تحت انجام دی جا رہی ہے، جس کے تحت حکومت کسی تنظیم کو ملک کی خودمختاری و سالمیت کے لئے خطرہ قرار دے کر پابندی عائد کر سکتی ہے۔ ٹریبونل کے رجسٹرار ڈاکٹر سُمیدھ کمار سیٹھی کی جانب سے جاری نوٹس میں عوام سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس پابندی کے حق یا مخالفت میں کوئی شہادت یا مواد پیش کرنا چاہتے ہوں تو وہ 29 جولائی 2025ء کی دوپہر 2 بجے تک حلف نامہ جمع کرائیں۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ پیش کردہ افراد پر جرح بھی ہوسکتی ہے اور یہ عوامی شمولیت یو اے پی اے کے تحت ٹریبونل کے قانونی دائرہ کار کا اہم حصہ ہے۔
یاد رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کو مارچ 2025ء میں بھارتی حکومت نے اطلاع نمبر S.O.1115(E) کے تحت کالعدم (تنظیم) قرار دیا تھا، جو بعد میں 3 اپریل کو گیزٹ آف انڈیا میں بھی شائع ہوا۔ عوامی ایکشن کمیٹی 1960ء کی دہائی میں مرحوم میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق نے قائم کی تھی اور اب یہ ان کے فرزند اور موجودہ میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کے زیر سربراہی تھی۔ مولوی عمر فاروق آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے بھی چیئرمین ہیں۔ ٹریبونل کی حتمی سفارشات طے کریں گی کہ آیا حکومتی پابندی برقرار رہے گی یا نہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مارچ میں ہی عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی عائد کردی تھی جس کی سربراہی مولانا مسرور عباس انصاری کررہے ہیں۔