آج 50 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے، ہمایوں مہمند
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
لاہور:
تحریک انصاف کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا ہے کہ آج 50 فیصدلوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جس کی تنخواہ ایک لاکھ روپے ہے اس کی قدر 42 ہزار رہ گئی ہے، بیروزگاری 22 فیصد ہوگئی، صنعت اور زراعت منفی جارہی ہے، کسانوں کا 4.2 کھرب روپے نقصان ہوا، ان حکمرانوں کو جب تک نہیں نکالاجائے گا،معیشت ٹھیک نہیں ہوگی۔
کوآرڈی نیٹر وزیراعظم رانا احسان افضل نے کہاکہ موجودہ بجٹ کے نتیجے میں برآمدات پر مبنی معیشت کی طرف بڑھیں گے جس سے ہرادمی مستفید ہوگا، ہم نے تنخواہ دار اورکارپوریٹ ٹیکسوں میں ریلیف دیا، حکومت کو یقینی بناناچاہیے اعدادوشمار درست ہیں، سولرپینل پر سیلز ٹیکس سے لوگوں کی حوصلہ شکنی نہیں ہوگی کیونکہ ابھی بھی یہ بجلی سستی پڑے گی۔
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ وزرا کو مبارکباد جن کی تنخواہ 188فیصد بڑھی مگرکیا ملازمین کی تنخواہ اتنی بڑھی؟، حکومت کواپنے اخراجات کم کرنا چاہیے تھے مگراس نے بڑھا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کے بجٹ آنے کے بعد پتہ چلے گا کہ ارکان اسمبلی کیلیے ترقیاتی فنڈز ایک ہزارارب روپے مختص کیے ہوں گے جس میں 20 سے 80 فیصد تک خوردبرد کی جاتی ہے، حکومت نے کاشتکاروں سے وعدہ خلاف کی، گندم،کپاس،گنا،مکئی اورچاولوں کی پیداوار کم ہوئی جس کی وجہ ناقص حکومتی حکمت عملی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کتنا ریلیف دیے جانے کی تجویز؟
حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا ہے؟
تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ کو کم سے کم کرنے کے لیے سلیبس میں انکم ٹیکس کی شرحوں میں نمایاں کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ ریلیف نہ صرف ٹیکس کے ڈھانچے کو آسان بنائے گا بلکہ متوسط آمدنی والوں پر عائد ٹیکس کے بوجھ کو کم کرکے انفلیشن اور ٹیک ہوم سیلری کے درمیان توازن کو یقینی بنائے گا۔
بجٹ تجویز کے مطابق 6 لاکھ روپے سے 12 لاکھ روپے تک تنخواہ پانے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے صرف ایک فیصد کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: بجٹ 26-2025: سولر پینلز پر کتنے فیصد جی ایس ٹی تجویز ہوا؟
12 لاکھ آمدنی والے تنخواہ دار پر ٹیکس کی رقم کو 30،000 سے کم کر کے 6،000 کر دینے کی تجویز ہے۔ جو لوگ 22 لاکھ روپے تک تنخواہ لیتے ہیں ان کے لیے کم سے کم ٹیکس کی شرح 15 فیصد کی بجائے 11 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اسی طرح زیادہ تنخواہیں حاصل کرنے والوں کے لیے بھی ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز دی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025 تجاویز منظور، تنخواہ داروں نے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کیا، وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب
22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ 2025 بجٹ 26-2025 تنخواہ دار طبقہ تنخواہ دار کو ریلیف