اسلام آباد:

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت اور پیداوار ہارون اختر نے نے کہا ہے کہ اسٹیل ملز اسکریپ کردی جائے گی کیونکہ اس کی بحالی کے چانسز کم ہیں اور نقصان پہنچانے والے حکومتی اداروں کو بند کرنا ہے۔

ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی میں کمی کرکے عوام کو تحفہ دیا، نقصان پہنچانے والے حکومتی ملکیتی اداروں کو بند کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نئی ٹیرف پالیسی آئی ہے، جس سے کاسٹ کم ہوگی، انٹرسٹ ریٹ کم ہوگئے ہیں اور مزید کم ہوں گے، ٹیکس ریٹس بھی مزید کم ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ برآمدات فوکسڈ مینو فیکچورنگ صنعت کی پالیسی لے کر آئے ہیں جس سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، ہمارا وژن ہے پاکستان کی صنعتی گروتھ 6 سے 7 فیصد تک پہنچے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے حکومتی ملکیتی اداروں کی نج کاری کے بارے میں بتایا کہ اسٹیل ملز اسکریپ کر دی جائے گی، بحالی کے چانسز کم ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز میں بے ضابطیگیاں ہوئیں، ایسے لوگ آئے جنہیں نہیں آنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اورارجنٹینا میں بھی خسارے والے ادارے بند ہوئے، ماضی کی غلطیوں کا بوجھ ساری عمر حکومتیں نہیں اٹھا سکتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چار دن کی جنگ میں بھارت کے خلاف ہمارے عوام بھی کھڑے رہے۔

ہارون اختر نے کہا کہ ہر کسی کو مارکیٹ ویلیو کے مطابق قیمت دینی چاہیے، قیمت نہ ملے تو لوگ کارکردگی نہیں دکھائیں گے، 9سال سے اراکین اسمبلی کی تنخواہ نہیں بڑھی، چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ جو قائم مقام صدر مملکت بھی بنتا ہے دو لاکھ روپے ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ بھی دو لاکھ ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بتایا کہ پارلیمٹ میں تمام اراکین صنعت کار نہیں ہے، آہستہ آہستہ تنخواہ بڑھنی تھی جو نہیں بڑھی اور اب اس کو 9 سال بعد بڑھایا گیا ہے جہاں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اچانک اضافے پر تنقید کی جا رہی ہے، وہیں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں اضافے اور تنخواہ دار طبقے کے ٹیکسز کم کرنے کو سراہا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کی تنخواہ نے کہا کہ

پڑھیں:

فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔

خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔

ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔

لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔

لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹیل ملز میں 24.90 ارب کے بھاری نقصانات کی نشاندہی
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • ڈارک چاکلیٹ یادداشت بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں معاون: تحقیق
  • مسابقتی کمیشن کی اسٹیل سیکٹر کو درپیش چیلنجز اور پالیسی خلا کی نشاندہی
  • کراچی: 25 ہزار تنخواہ 5 ہزار کا چالان، شہریوں پر بھاری جرمانوں کے نفسیاتی اثرات پڑنے لگے
  • کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری