پاکستان ٹیک آف پوزیشن میں، تنخواہ دار پوچھ رہے ہیں اشرافیہ نے کتنا بوجھ اٹھایا: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نیٹ نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اب ٹیک آف کی پوزیشن میں آ گیا ہے۔ تمام اقتصادی اشاریے باعث اطمینان ہیں۔ روایتی جنگ میں بھارت کو ہرانے کے بعد معاشی میدان میں بھی اب اس سے آگے نکلنا ہے۔ پوری قوم یک جان دو قالب ہے۔ ایسے مواقع صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ پاکستان کے حصے کے پانی کا ایک ایک قطرہ لے کر رہیں گے، اس میں کوئی خلل برداشت نہیں۔ تنخواہ دار طبقے نے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ صاحب حیثیت اور دولت مند طبقات کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر کابینہ نے بجٹ کی منظوری دی۔ وزیراعظم نے قوم کو عید اور حجاج کرام کو حج کی مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے فلسطین اور کشمیر میں جاری ظلم و ستم اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جاری بربریت عصر حاضر کا بدترین ظلم ہے۔ عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے کردار ادا کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بے گناہ بچوں، بچیوں اور معصوم مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ اس سے قبل عصر حاضر میں ایسا ظلم نہیں دیکھا۔ کشمیر اور فلسطین کے عوام کو آزادی ضرور ملے گی۔ وزیراعظم نے فلسطینی اور کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کشمیری اور فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں بجٹ کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سوا سال کے دوران حکومت اور عوام نے سنگین حالات اور چیلنجز کا سامنا کیا۔ عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے نے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور تنخواہ دار طبقے نے گذشتہ بجٹ میں جو بوجھ اٹھایا اور 400 ارب روپے قومی خزانہ میں دیئے، یہ معاشرے کے صاحب حیثیت اور دولت مند طبقات کیلئے ایک سوال ہے کہ انہوں نے اپنا کتنا حصہ ڈالا۔ مہنگائی کی شرح اور پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے۔ برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر اور آئی ٹی کی برآمدات میں بھی بڑا اضافہ ہوا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ موجودہ بجٹ میں معاشی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔ پاکستان نے حالیہ روایتی جنگ میں ایسے دشمن کو شکست فاش دی ہے جو کہتا تھا کہ ہمارا پاکستان سے کوئی موازنہ ہی نہیں۔ معاشی میدان میں بھی بھارت کو شکست دیں گے۔ جنون اور تڑپ ہو تو کچھ ناممکن نہیں۔ سب کو مل کر شبانہ روز محنت سے آگے بڑھنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ معاشی کامیابیوں میں تمام اداروں نے کردار ادا کیا۔ اب موقع آ گیا ہے کہ ہم سب مل کر آگے بڑھیں۔ بھارت کو ہمارے حصے کا پانی روکنے کا کوئی حق ہے نہ ہی وہ ایسا کر سکتا ہے۔ چاروں صوبوں کے ساتھ مل کر صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ہم اس محاذ پر بھی کامیاب ہوں گے۔ پچھلے سوا سال میں جن سنگین حالات اور چیلنجز کا پوری قوم اور حکومت نے سامنا کیا وہ کسی بھی لحاظ سے معمولی کامیابی نہیں۔ عام آدمی نے جو قربانیاں دی ہیں، تنخواہ دار طبقے نے جو پچھلے بجٹ کے حوالے سے جو بوجھ اٹھایا ہے وہ کہتے ہیں کہ اشرافیہ نے کتنا بوجھ اٹھایا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ آئندہ بجٹ کے بعد ہمیں معاشی ترقی پر توجہ دینی ہے۔ اجلاس میں معرکہ حق بنیان مرصوص کا بھی خصوصی تذکرہ کیا گیا۔ دفاع وطن کیلئے جانیں نچھاور کرنے والے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر شدید اظہار برہمی کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تنخواہ دار طبقے نے بوجھ اٹھایا گیا ہے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدلعزیز سے ملاقات
سٹی 42 : وزیرِاعظم پاکستان شبہاز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیرِاعظم، شاہی عالی جاہ شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے دوحہ میں ہونے والے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ یہ اجلاس 15 ستمبر 2025 کو قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
انتہائی پُرعزم اور خوشگوار ماحول میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا۔ وزیرِاعظم پاکستان نے اسرائیل کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دانستہ کوشش ہے تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا جا سکے۔
وزیرِاعظم نے امتِ مسلمہ کو یکجا کرنے میں شہزادہ محمد بن سلمان کی جرات مندانہ اور بصیرت افروز قیادت کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر وزیرِاعظم نے یقین دلایا کہ پاکستان مکمل طور پر سعودی عرب کے ساتھ سفارتی سطح پر کھڑا ہے، بالخصوص اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں، جہاں پاکستان اس وقت غیر مستقل رکن ہے، نیز دیگر تمام کثیر الجہتی فورمز بشمول او آئی سی میں بھی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
وزیرِاعظم نے کہا کہ دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا انعقاد اس بات کا واضح پیغام ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیل کی غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ جارحیت کے خلاف ایک آواز میں بول رہے ہیں، جو خطے کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
وزیرِاعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو ایک بار پھر دہرایا اور سعودی عرب کی طرف سے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ وہ وزیرِاعظم پاکستان کے آئندہ سرکاری دورۂ ریاض کے منتظر ہیں، جو اس ہفتے متوقع ہے۔ یہ دورہ دونوں ممالک کو دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر جامع تبادلۂ خیال کا اہم موقع فراہم کرے گا۔
وزیرِاعظم نے خادمِ حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لیے اپنے پُر خلوص احترام اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِاعظم پاکستان کی قیادت اور قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے پاکستان کی فعال سفارتی کاوشوں، بالخصوص سلامتی کونسل اور او آئی سی میں کردار کی تعریف کی۔
9 شہریوں کے قتل میں ملوث اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار