بجٹ کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، انڈیکس ایک لاکھ 24 ہزار سے بھی بلند
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
بدھ کے روز بازارِ حصص میں کاروبار کا آغاز 2296 پوائنٹس کے بڑے اضافے کے ساتھ ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 24 ہزار 314 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کیے جانے کے اگلے ہی دن اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔ بدھ کے روز بازارِ حصص میں کاروبار کا آغاز 2296 پوائنٹس کے بڑے اضافے کے ساتھ ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 24 ہزار 314 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سال 25-2026ء کا بجٹ پیش کیا گیا تھا، جس کے بعد پی ایس ایکس میں مثبت رجحان دیکھنے میں آیا۔ حکومت نے گزشتہ روز 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کے علاوہ پنشن میں بھی 7 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے تنخواہوں پر انکم ٹیکس کی شرح میں بھی کمی کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو نے لگی
لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کیوجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔
ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لیے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاؤسنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے۔ کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے۔
محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے۔
ریچارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ریچارج ویل لگا دیے ہیں۔ حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ریچارج کیا جا سکا ہے۔ اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے۔
لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے۔
لاہور میں پانی کی سپلائی زیادہ ہونے کے باعث ٹیوب ویل کی تعداد بھی سرکاری اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بڑھنے لگی ہے۔
https://cdn.jwplayer.com/players/sl54dtPk-jBGrqoj9.html?fbclid=IwY2xjawM0pj5leHRuA2FlbQIxMABicmlkETFnN1dKajNuMHFKS0Z0dUd0AR72qgeLa0LXYPKvg4udCdkJJcE66i21GTCPqgDQOsyfyp7qLSyQaf-sC7dE0g_aem_iYGYuHLvWcaHP5WwmMjhWg
ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے۔
ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ریچارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گراؤنڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے۔