سرخیوں کیلئے مجھے کال کریں! سکندر سے متعلق بیان پر عماد کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عماد وسیم نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ٹائٹل جیتنے والی ٹیم لاہور قلندرز کے آل راؤنڈر سکندر رضا کی کمٹمنٹ کو پیسوں سے جوڑنے کے بیان پر وضاحت پیش کردی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے کہا کہ میرے سکندر رضا سے متعلق دیے گئے ریمارکس کی غلط تشریح کی گئی، میرا کہنے کا مقصد یہ تھا کہ 'پیسے کے لیے آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں'، جو ایک مناسب بات تھی کیونکہ ہم کمانے کیلئے ہی کھیلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ہر دوسرے دن گیم کھیلنا، سفر کرنا آسان نہیں ہوتا البتہ ہمیں یہ کام ایمانداری کرنا چاہیے، کئی اداروں نے غلط ہیڈلائنز لگائیں انہیں اگر ضرورت ہے تو وہ مجھے کال کرسکتے ہیں، میرے پاس ایسی معلومات ہیں جو انہیں فراہم کرسکتا ہوں۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا 11واں ایڈیشن؛ کئی چیزیں تبدیل کرے گا، مگر کون کون سی؟
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں راولپنڈی ایکسپریس، شعیب اختر کے ساتھ بطور تجزیہ کار شرکت کرنے والے عماد وسیم سے پوچھا گیا کہ سکندر رضا کو ایک لفظ میں بیان کریں؟۔
جس پر عماد وسیم نے کہا کہ جیسا شعیب اختر نے کہا پیسہ آپ کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے، میرا بھی سکندر رضا کی کمٹمنٹ پر یہی ردِ عمل ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 11، اپریل مئی 2026 میں میلہ سجنے کا امکان
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو معاوضہ مل رہا ہے تو آپ جائیں گے، میں بھی بہت سفر کرتا رہا ہوں، کبھی کبھی ایک میچ ختم ہوتا ہے اور اگلے دن آپ کسی دوسرے ملک میں دوسرا میچ کھیل رہے ہوتے ہیں، میں نے 24 گھنٹے تک سفر کیا اور براہِ راست بھی میچ میں گیا ہوں، پیسہ آپ سے مختلف چیزیں کروا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 10 کی فاتح اور رنر اپ ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملی؟
یاد رہے کہ دو روز قبل لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل 10 کے فائنل کیلئے کرکٹر سکندر رضا ٹاس ہونے سے محض چند منٹ قبل ہی لاہور پہنچے تھے اور ٹیم کو میچ جتوا کر تیسری بار ٹائٹل جتوایا۔
اس بیان پر عماد وسیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم انہوں نے سکندر رضا کی کمٹمنٹ پر اپنا وضاحتی بیان دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
لوکل گورنمنٹ کیلئے اگر 27ویں ترمیم کرنی پڑتی ہے تو فوراً کریں: ملک محمد احمد خان
—فائل فوٹواسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو سیاسی، انتظامی اور مالیاتی اختیارات دیے جائیں، لوکل گورنمنٹ کے لیے اگر 27ویں ترمیم کرنی پڑتی ہے تو فوراً کریں۔
پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہیے، تقریباً ایک صدی میں معاملات طے نہیں پا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مدت پانچ سال ہے، جب لوگوں کے پاس جمہوریت کے ثمرات نہیں ہوں گے تب ان کا جمہوریت سے اعتماد اٹھنا شروع ہو جائے گا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے خطے کی صورتحال میں اپنی پوزیشن مضبوط کرلی ہے۔
ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے، پنجاب اسمبلی کی طرف سے متفقہ قرارداد پاس کی گئی ہے، ایک آئینی ترمیم کی جائے جس میں ایک نیا باب ڈالا جائے، لازمی قرار دیا جائے کہ مقررہ مدت میں انتخابات ہوں، سیاسی جماعت ایسا نہ کر سکے کہ مقامی حکومت کی مدت کم کر دی جائے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ متفقہ قرارداد میں کہا گیا کہ 140 اے نامکمل ہے، صوبے مقامی حکومتیں قائم کریں گے، نئی حکومت نے آتے ہی لوکل گورنمنٹ کو ختم کردیا پھر کیا قانون بنانے میں 3 سال کا عرصہ لگا، لازمی قرار دیا جائے کہ مقررہ مدت میں بلدیاتی انتخابات ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی آئین میں تبدیلی نہیں کر سکتی، بلدیاتی اداروں کو سیاسی، انتظامی اور مالیاتی اختیارات دیے جائیں، لوکل گورنمنٹ کے لیے اگر 27ویں ترمیم کرنی پڑتی ہے تو فوراً کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے فیض آباد اور مری روڈ کو جلتے ہوئے دیکھا، مجھے تشویش ہوتی تھی کہ پاکستان میں لاقانونیت کیوں ہے، میں نے دیکھا کہ کچھ بلوائیوں نے سڑک پر گڑھے کھودے، پولیس پر سیدھے فائر کیے، امن و امان کا قیام حکومت کی ذمے داری ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو بڑا سیاست دان سمجھتا ہوں، مولانا نے جو کہا وہ ان کی رائے ہے ، ملک میں 27ویں آئینی ترمیم کی بہت بازگشت ہے ، بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے کہ پارلیمنٹ ہو ہی نہیں، مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ ملنا چاہیے۔