قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عماد وسیم نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ٹائٹل جیتنے والی ٹیم لاہور قلندرز کے آل راؤنڈر سکندر رضا کی کمٹمنٹ کو پیسوں سے جوڑنے کے بیان پر وضاحت پیش کردی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے کہا کہ میرے سکندر رضا سے متعلق دیے گئے ریمارکس کی غلط تشریح کی گئی، میرا کہنے کا مقصد یہ تھا کہ 'پیسے کے لیے آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں'، جو ایک مناسب بات تھی کیونکہ ہم کمانے کیلئے ہی کھیلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ہر دوسرے دن گیم کھیلنا، سفر کرنا آسان نہیں ہوتا البتہ ہمیں یہ کام ایمانداری کرنا چاہیے، کئی اداروں نے غلط ہیڈلائنز لگائیں انہیں اگر ضرورت ہے تو وہ مجھے کال کرسکتے ہیں، میرے پاس ایسی معلومات ہیں جو انہیں فراہم کرسکتا ہوں۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا 11واں ایڈیشن؛ کئی چیزیں تبدیل کرے گا، مگر کون کون سی؟

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں راولپنڈی ایکسپریس، شعیب اختر کے ساتھ بطور تجزیہ کار شرکت کرنے والے عماد وسیم سے پوچھا گیا کہ سکندر رضا کو ایک لفظ میں بیان کریں؟۔

جس پر عماد وسیم نے کہا کہ جیسا شعیب اختر نے کہا پیسہ آپ کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے، میرا بھی سکندر رضا کی کمٹمنٹ پر یہی ردِ عمل ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 11، اپریل مئی 2026 میں میلہ سجنے کا امکان

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو معاوضہ مل رہا ہے تو آپ جائیں گے، میں بھی بہت سفر کرتا رہا ہوں، کبھی کبھی ایک میچ ختم ہوتا ہے اور اگلے دن آپ کسی دوسرے ملک میں دوسرا میچ کھیل رہے ہوتے ہیں، میں نے 24 گھنٹے تک سفر کیا اور براہِ راست بھی میچ میں گیا ہوں، پیسہ آپ سے مختلف چیزیں کروا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 10 کی فاتح اور رنر اپ ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملی؟

یاد رہے کہ دو روز قبل لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل 10 کے فائنل کیلئے کرکٹر سکندر رضا ٹاس ہونے سے محض چند منٹ قبل ہی لاہور پہنچے تھے اور ٹیم کو میچ جتوا کر تیسری بار ٹائٹل جتوایا۔

اس بیان پر عماد وسیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم انہوں نے سکندر رضا کی کمٹمنٹ پر اپنا وضاحتی بیان دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ایس ایل نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

قیام امن کیلئے امریکا کی ہر کوشش کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے، بلاول بھٹوزر داری

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی، سابق وزیر خارجہ اور پاکستان کے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے ساتھ مکمل جنگ کا خطرہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکا ہے۔نیویارک پوسٹ کو ایک انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کا پانی بندکرنیکی کوشش کی تو جنگی اقدام تصور ہوگا، جنگ بندی تعاون میں کردار ادا کرنے پر امریکی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، قیام امن کے لیے امریکا کی ہر کوشش کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔

سابق وزیر خارجہ نے انٹرویو میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر بھارت میں کوئی دہشت گردی ہوتی ہے، تو اسے فوری طور پر جنگ کا اعلان سمجھا جاتا ہے، اسی اصول کے تحت اگر پاکستان پر ایسا حملہ ہو تو ہمیں بھی اسے جنگ تصور کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے جنگ بندی تعاون میں کردار ادا کرنے پر امریکی قیادت کی تعریف کی اور قیامِ امن کے لیے مذاکرات کے لیے اور سفارت کاری پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ امریکا خطے میں امن کے قیام میں مؤثر کردار ادا کرتا رہیگا، پاکستان امن کی ہر کوشش میں بھرپور تعاون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پیغام رسانی یہ رہی ہے کہ جنگ بندی ایک آغاز ہے لیکن صرف ایک آغاز ، ہم امریکا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے امن کے قیام میں ہماری مدد کرے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ہم سب اس تنازع کے باعث پہلے سے کہیں زیادہ غیر محفوظ ہو چکے ہیں، بھارت اور پاکستان کے درمیان مکمل فوجی تصادم کا امکان اب تاریخ میں پہلی بار سب سے زیادہ ہو چکا ہے، امریکا کی ثالثی سے ہونے والی یہ جنگ بندی 10 مئی کو نافذ ہوئی، جو کئی ہفتوں کی لڑائی کے بعد ممکن ہو سکی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے غیر جانب دار بین الاقوامی تحقیق کی پیشکش کی تھی کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان اس واقعے میں ملوث نہیں، بین الاقوامی انٹیلی جنس کمیونٹی بھی اسی مؤقف کی تائید کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسا کہ موجودہ حالات ہیں، اگر بھارت میں کہیں بھی کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے تو اس کا مطلب فوراً جنگ تصور کیا جاتا ہے، اور ردعمل کے اصول کے تحت اگر پاکستان پر کوئی حملہ ہوگا تو ہم بھی اسے جنگ سمجھیں گے۔

بلاول بھٹو نے بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کو بھی وجود کے لیے خطرہ قرار دیا، اور واضح کیا کہ اسے پاکستان جنگی اقدام تصور کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں بھارت کے ساتھ نئے مذاکرات میں داخل ہونا ہے اور باہمی معاہدوں کی نئی راہیں نکالنی ہیں، تو یہ بھی ضروری ہے کہ بھارت پرانے معاہدوں، جیسے کہ سندھ طاس معاہدے، کی پاسداری کرے۔

بلاول نے کہا کہ ہم نے فوجی برتری کے باوجود جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی، یہ شرط رکھ کر کہ یہ صرف پہلا قدم ہوگا۔انہوں نے صدر ٹرمپ کے بارے میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ صدر امن کے لیے سنجیدہ ہیں اور وہ امریکا میں اس پیغام کو مؤثر طور پر آگے بڑھائیں گے، پاکستان یقینا تیار ہے۔بھارتی سفارت خانے نے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بابر اعظم اور رضوان ناقدین کو خاموش کرا دیں گے: سابق کرکٹرز پرامید
  • قیام امن کیلئے امریکا کی ہر کوشش کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے، بلاول بھٹوزر داری
  • سب کو معلوم ہوگیا ہوگا شوہر کے فراڈ کیس میں میرا کوئی عمل دخل نہیں: اداکارہ نادیہ حسین
  • امریکا اور چین کا تجارتی جنگ بندی سے متعلق فریم ورک پر اتفاق
  • پاکستانیوں کیلئے بیرون ملک روزگار پر ٹیکس کی نئی وضاحت
  • پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق بڑا اعلان کردیا،تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں
  • حارث کے بعد روحیل! رضوان کی مشکلات میں مزید اضافہ
  • حکومت کی جانب سے ٹیکسز سے متعلق حقائق چھپانے کیلئے ایف بی آر کو بریفنگ سے روکنے کا انکشاف
  • سکندر رضا زمبابوے میں نسلی تعصب کا شکار