City 42:
2025-09-18@14:51:44 GMT

سرکاری فرائض سے مسلسل غیر حاضری، 18 ڈاکٹرز برطرف

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

سٹی 42 : محکمہ صحت بلوچستان نے متعدد نوٹسز اور مہلت کے باوجود حاضری یقینی نہ بنانے پر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل ملازمین کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ 

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری فرائض سے مسلسل غیر حاضری پر 18 ڈاکٹرز کو برطرف کر دیا گیا، متعدد نوٹسز اور مہلت کے باوجود حاضری یقینی نہ بنانے پر برطرفی کی گئی۔

محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی برطرفی محکمہ جاتی قواعد و ضوابط کے مطابق کی گئی، برطرف کیے گئے ڈاکٹر مختلف اضلاع کے سرکاری اسپتالوں میں تعینات تھے۔ اس کے علاوہ غیر حاضر پیرا میڈیکل اسٹاف کے 6 ملازمین کی برطرفی کی سفارش بھی کی گئی ہے، ان میں کوئٹہ کے مختلف مراکز صحت سے تعلق رکھنے والے 6 پیرا میڈیکل ملازمین شامل ہیں۔ 

فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ ملازمین کی تنخواہیں دسمبر 2024 سے بند، متعدد یاد دہانیوں کے باوجود ڈیوٹی پر نہ آئے۔ کیسز محکمہ جاتی کارروائی کے لیے ڈی جی ہیلتھ سروسز کو ارسال کر دیے گئے ۔ 

صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ  کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت میں نظم و ضبط اور جوابدہی کے عمل کو مزید موثر بنایا  جا رہا ہے، فرائض سے غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے  کہا کہ صحت کے شعبے میں غیر ذمہ دار عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں ۔ 

معروف گلوکار علی حیدر کی بیٹی والد کے نقش قدم چل پڑی

 بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، محکمہ صحت میں نظم و نسق کی بحالی ناگزیر ہو چکی ہے، کارروائی کا مقصد نظام میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینا ہے، اصلاحاتی اقدامات پر عملدرآمد ہر سطح پر یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا اعتراف کر لیا ۔ پہلے آڈٹ رپورٹ میں 376 ٹریلین کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم اب نظرثانی کرتےہوئے رقم 9.76 ٹریلین روپے کر دی گئی ہے۔

آڈیٹر جنرل کی وفاقی سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ2024-25 غلطیوں کا پلندہ نکلی ۔ ملک کے سب سے بڑے آڈٹ ادارے نے اعتراف کر لیا۔ غلطیوں کی تصحیح کے بعد گذشتہ مالی سال کے دوران وفاقی اداروں میں مجموعی مالی بے ضابطگیوں کی رقم 375 ٹریلین کےبجائےصرف 9.76 ٹریلین روپے نکلی ۔ آڈیٹر جنرل حکام نے رپورٹ میں سیکڑوں کھرب روپے کی کمی بیشی کو محض ٹائپنگ کی غلطیاں کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی ہے۔

ملکی سپریم آڈٹ آفس کی جانب سے 4858 صفحات پر مشتمل نئی تصحیح شدہ مجموعی آڈٹ رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کردی گئی۔ ساتھ وضاحتی نوٹ میں کہاگیا ہےکہ گزشتہ آڈٹ رپورٹ میں غلطی سے 2 مقامات پر لفظ بلین کےبجائے ٹریلین ٹائپ ہوگیا ۔ مجموعی آڈٹ رپورٹ میں درستگی کے بعد مالی سال 2024-25 میں بےضابطگیوں کی اصل رقم 9.769 ٹریلین روپےپائی گئی۔ ملکی تاریخ کی پہلی کنسالیڈیٹڈآڈٹ رپورٹ اگست میں جاری کی گئی تھی ۔ جو بھاری بھر کم غلطیوں کے باعث ادارے کیلئے بدنامی کا سبب بن گئی۔

رپورٹ کے مطابق وفاقی اداروں کے آڈٹ پر اے جی پی کا براہِ راست خرچ 3.02 ارب روپے رہا ۔ آڈٹ میں بجٹ سےزائد اخراجات سمیت کئی بےضابطگیاں سامنےآئیں ۔ سرکلر ڈیٹ، زمینوں کے تنازعات ، کارپوریشنز اور کمپنیوں کے کھاتوں کا بھی آڈٹ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بے ضابطگیوں کا اثر کئی برسوں پر محیط ہے۔ بڑی آڈٹ فائنڈنگز کو اب گزشتہ کنسولیڈیٹڈ رپورٹس کے طرز پر درج کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے میڈیا میں بے ضابطگیوں کی بھاری رقم پر سوالات اٹھائے جانے پر آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ پر قائم رہنے کا بیان جاری کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے خواہشمند سرکاری ملازمین کی بڑی مشکل آسان
  • سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا پرانا نظام بحال
  • اسلام آباد پولیس کا سرکاری ملازمین کے لیے ڈرائیونگ لائسنس مہم کا آغاز
  • سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • ایجادات کرنے والے ممالک کی فہرست جاری، جانئے پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟
  • کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
  • ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
  • خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
  • خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
  • سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف