data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہیں 12 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہیں 10 فیصد بڑھائی جائیں گی۔

یہ اضافہ مہنگائی کے پیش نظر سرکاری ملازمین کو مالی ریلیف فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بجٹ عوامی ترجیحات کے مطابق تیار کیا گیا ہے اور اس میں سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بجٹ بلاول بھٹو کی ہدایات کی روشنی میں تیار کیا گیا، اور پیپلز پارٹی ہمیشہ عوامی و قومی مفادات کو ترجیح دیتی رہی ہے۔

دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 1018 ارب روپے پر مشتمل ہوگا جس میں 520 ارب صوبائی ترقیاتی بجٹ، 55 ارب ضلعی ترقیاتی بجٹ، 366 ارب غیر ملکی فنڈز اور 76 ارب وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے حاصل کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین ملازمین کی کیا گیا

پڑھیں:

کراچی میں بھی چینی کی قیمت میں من مانا اضافہ، انتظامیہ سرکاری نرخ پر اطلاق میں ناکام

کراچی میں چینی کی قیمت کو پُر لگ گئے اور انتظامیہ بھی گراں فروشوں کیلیے کارروائی سے گریزاں نظر آتی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کمشنر کراچی کی جانب سے چینی کی تھوک قیمت 170 روپے اور خوردہ قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کیے جانے کے باوجود شہر بھر میں سرکاری نرخوں پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔

مارکیٹ میں چینی ہول سیل سطح پر 175 روپے جبکہ خوردہ سطح پر 190 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے، جبکہ گلی محلوں کی چھوٹی دکانوں پر چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔

ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 8 روپے فی کلو کی کمی واقع ہوئی ہے اور موجودہ نرخ 175 روپے فی کلو پر آ گیا ہے، تاہم اس کمی کا کوئی فائدہ صارفین کو نہیں پہنچ سکا۔

شہر کے بیشتر بازاروں میں چینی 185 سے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، اور ریٹیلرز قیمت کم کرنے کو تیار نہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی  حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدے کے تحت 15 جولائی سے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔ لیکن اس معاہدے اور کمشنر کراچی کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں کے باوجود عملدرآمد نہ ہونے کے باعث شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔

صارفین کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر مؤثر ہو چکی ہیں اور حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات محض کاغذی کارروائی تک محدود ہیں۔

صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی ایک سال میں 23.4سے کم ہو کر 4.5فیصد ہوگئی ‘ وزارت خزانہ ماہانہ اقتصادی آئوٹ لک جاری 
  • مہنگائی کی شرح ایک سال میں 23.4 فیصد سے کم ہوکر 4.5 فیصد پر پہنچ گئی، وزارت خزانہ
  • سندھ اسمبلی: بجلی کی چوری کے 50 ارب کراچی کے عوام سے وصول کرنے کیخلاف قرارداد منظور
  • شام میں ستمبر 2025 میں پارلیمانی انتخابات متوقع ہیں، سرکاری اعلان
  • کراچی میں بھی چینی کی قیمت میں من مانا اضافہ، انتظامیہ سرکاری نرخ پر اطلاق میں ناکام
  • مالی بحران: پی ٹی آئی نے مرکزی سیکریٹریٹ ملازمین کی تنخواہوں پر 50 فیصد کٹ لگا دیا
  • پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتیاں
  • تحریک انصاف شدید مالی بحران کا شکار، سیکریٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی
  • پی ٹی آئی مالی بحران کا شکار، سیکریٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی
  • پی ٹی آئی مالی بحران کا شکار، سیکریٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی