11 کھرب کے وسائل بچیں گے‘ 8 کھرب سے زیادہ قرض ادائیگی‘ باقی دفاع میں خرچ ہونگے‘ احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 11 کھرب کے وسائل بچیں گے، 8 کھرب سے زیادہ قرض ادائیگی، باقی دفاع میں خرچ ہوں گے، پاکستان کا قومی ترقیاتی پلان 4200 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے،جو کہ پچھلے 2 برس میں 50 فیصد اضافہ ہے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلوچستان کو اولین ترجیح دی ہے‘پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ڈیمز کے منصوبوں کو قبل از وقت مکمل کرناچاہتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کی معیشت میں بارودی سرنگیں بچھائی جس کا خمیازہ آج بھی بھگت رہے ہیں‘ اگر آئی ایم ایف پروگرام کو کوئی بند کرنا چاہتا تو ایک بھارت ‘دوسری پی ٹی آئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی وزرا اور اراکین اسمبلی کی تنخواہیں صوبائی حکومتوں کے وزرا اور اراکین سے کم ہیں اور یہ اضافہ کوئی زیادہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔
اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔