ملکی بحران کا حل موجودہ حکومت کی رخصتی میں ہے‘ محمود اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ (صباح نیوز) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کو موجودہ حکومت سے رابطے نہیں رکھنے چاہئیں، حالات کا تقاضا ہے کہ ہم سب کو مل کر موجودہ حکومت کو گرانا ہے۔ پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہاکہ جن افراد کے وسائل ان کی آمدنی سے زیادہ ہیں ان کے اثاثے ضبط کیے جائیں اور قوم کو لوٹی گئی دولت واپس دلائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی صورتحال پاکستان، افغانستان، ایران سمیت یہاں کے حکمرانوں کے لیے امتحان ہے۔پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور موجودہ حکومت کو گرانا اب ناگزیر ہوچکا ہے۔ یہاں 10 سے 12کروڑ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، ملک کتنے ارب ڈالرز کا مقروض ہے۔پاکستان کا زیادہ تر بجٹ قرضوں کی ادائیگی اور دفاع پر خرچ ہو رہا ہے۔ ہر صوبے کا اس کے وسائل پر حق ہوناچاہیے،ملک میں آئین بالادست ہونا چاہیے، اگر کوئی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ جان بوجھ کر ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، بلوچستان کے ساتھ تماشہ کیا جا رہا ہے۔ 5روپے فی یونٹ والی بجلی 55روپے میں دی جا رہی ہے،ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ ہمارے ملک میں ملی یکجہتی ہو، پاکستان میں ملی اتحاد ضروری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موجودہ حکومت رہا ہے
پڑھیں:
بجٹ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خاکہ، احسن اقبال
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بجٹ 2025-26 پاکستان کی معیشت کو بحران سے نکال کر استحکام اور ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کا عملی خاکہ ہے۔ حکومت نے موجودہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کو بھرپور ترجیح دی ہے۔ رواں مالی سال کے لیے قومی ترقیاتی پلان 4200 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، جو کہ پچھلے 2 برس میں 50 فیصد اضافہ ہے۔ اگرچہ پی ایس ڈی پی کی مالیت کچھ کم ہے، مگر ترقیاتی اہداف بڑھے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے لیے 230 ارب روپے، کراچی-چمن شاہراہ کے لیے 100 ارب روپے اور ایم-8 منصوبہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور پاکستان کے پانی پر کسی قسم کی پابندی یا روک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بھارت کی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینٹ یا اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کو حقیقت پسندانہ ہو کر دیکھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس سے خطاب اور پورٹل کے افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کو ترجیح دی جا رہی ہے، جو مجموعی طور پر 7 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ دیامر بھاشا ڈیم 2030 تک مکمل ہوگا۔ سکھر حیدر آباد موٹروے ہماری ترجیح ہے۔ وفاقی حکومت کی فسکل سپیس سکڑ رہی ہے۔ فسکل سپیس سکڑنے سے ترقیاتی بجٹ سکڑ کر 0.8 فیصد پر آگیا ہے۔ قومی سطح پر ترقیاتی اخراجات کم ہونا تشویشناک ہے۔ عالمی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، بڑھتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر کا 38 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچنا، اور 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف – یہ تمام عوامل پاکستان کی معاشی بحالی کے واضح ثبوت ہیں۔ بجٹ 2025-26 صرف اعداد و شمار کا مجموعہ نہیں، بلکہ "اْڑان پاکستان" کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔ یہ بجٹ ترقی، مساوات، برآمدات، ڈیجیٹل پاکستان، اور ماحول دوست معیشت جیسے پانچ اہم شعبوں پر مبنی ہے۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 1 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ صوبائی ترقیاتی پروگرام 3.2 کھرب روپے پر محیط ہے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر ترقیاتی اخراجات کا یہ ہم آہنگ ماڈل پاکستان کی مشترکہ ترقی کی ضمانت ہے۔ وفاقی وزیر نے بجٹ میں سماجی تحفظ کے لیے بڑھتی ہوئی ترجیحات کا بھی ذکر کیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 600 ارب روپے سے بڑھا کر 716 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں نرمی دی گئی ہے، جبکہ مہنگائی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے کم آمدنی والے طبقات کے لیے ہدفی سبسڈیز فراہم کی جا رہی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے نیشنل سینٹر فار بگ ڈیٹا اینڈ کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور لمز کی ٹیم کو اس پلیٹ فارم کے قیام پر سراہا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ این بی کے قیام کے سفر میں شامل رہے، جو پاکستان میں مصنوعی ذہانت (AI) اور مشین لرننگ کے شعبے میں مقامی صلاحیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اب پاکستان کی ترقی کی کہانی ''کوڈز'' میں لکھی جائے گی اور ''ڈیٹا'' کے ذریعے سمجھی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل ٹولز کو اپنانا اب کوئی آپشن نہیں بلکہ ایک قومی ترجیح بن چکی ہے۔ احسن اقبال نے مزیدکہا کہ نیشنل اوپن ڈیٹا پورٹل کا آغاز ایک اور بڑا سنگ میل ہے، جو پالیسی سازوں، محققین اور عوام کو اہم شعبوں میں موجود منظم ڈیٹا تک رسائی دے گا جس سے بہتر فیصلے، نئی تحقیق اور ڈیٹا پر مبنی مضبوط پاکستان کی بنیاد رکھنے میں مدد ملے گی۔